امریکی سازش اور فوجی مداخلت –رجیم چینج میں علماء مشائخ کا گھناؤنا کردار 2

Syed Haider Imam

Chief Minister (5k+ posts)
امریکی سازش اور فوجی مداخلت کے نتیجے میں رجیم چینج - علماء اور مشائخ کا گھناونا کردار ( پارٹ 2 )


Logo.png


سلطنت عثمانیہ 3 بر اعظموں پر پھیلی تھی جسکا دورانیہ 600 سال رہا . سلطنت عثمانیہ میں علماء اور مشائخ کا ایک اہم کردار تھا جبکہ پنجاب کے علماء اور مشائخ نے جو بگاڑ ہمارے معاشرے میں پیدا کیا ، اسکےنتیجے میں بربادی کئی نسلیں دیکھ چکیں اور کئی نسلوں نے ابھی دیکھنی ہے . امریکی سازش اور فوجی مداخلت کے نتیجے میں ہونے والی رجیم چینج میں علماء اور مشائخ آج باطل طاقتوں اور وقت کے یزید جنرل باجوہ کے ساتھ کھڑے ہیں . پاکستان علماء کونسل جیسی تنظیم کا سربراہ اگر علامہ اشرفی ہو تو کسی کو حیرانگی نہیں ہونی چاہئے . علامہ اشرفی کو بھی فوج نے تحریک انصاف میں انجیکٹ کیا تھا. تحریک انصاف سے علیحدگی اور امپورٹڈ حکومت میں شمولیت اسکا واضح ثبوت ہیں . پنجابی قوم کے جج، جنرلوں ، سیاستدانوں ، افسروں ، صحافیوں اور مولویوں نے غداری کی ایسی تاریخ رقم کر چکے ہیں اور ابھی تک کر رہیں جسکی دنیا کی تاریخ میں نظیر نہیں ملے گے . پنجابیوں نے دوسری قوموں کی نمائندگی کرنے والے کرپٹ طبقہ کو اپنے ساتھ ملایا ہوا ہے


PNG.png

یاد رہے کہ شعائر اسلام کی اہمیت کو مدنظر رکھ کر عمران خان نے اپنے دور حکومت میں بہت سے عملی اقدامات لئے تھے اور اپنی ہر تقریر میں اسلامک ٹچ دیتے ضرور نظر اتے تھے . ان اقدامات کے باوجود علماء ، مشائخ عمران خان کے ساتھ کھڑے نظر نہیں آئے . اسلامک ٹچ کو سب سے زیادہ نواز شریف نے استعمال کیا مگر عملی طور پر کوئی اقدامات نہیں کئے تھے . زرداری میں لاکھ برائیاں مگر اس مرد حر نے اپنی سیاست میں اسلام کو کم از کم استعمال نہیں کیا

پنجاب

عجیب شہر ہے کوفہ مزاج لوگوں کا
کوئی بھی شخص قرین وفا نہیں ملتا


علامہ اقبال صاحب کے اشعار کی روشنی میں پنجابی مسلمانوں کے تاریخی حقائق سے سمجھنے کوشش کرتے کرتے ہیں
مذہب میں بہت تازہ پسند اس کی طبیعت
کر لے کہیں منزل تو گزرتا ہے بہت جلد
تحقیق کی بازی ہو تو شرکت نہیں کرتا
کھیل مریدی کا تو ہرتا ہے بہت جلد
تاویل کا پھندا کوئی صیاد لگا دے
یہ شاخ نشیمن سے اترتا ہے بہت جلد
(ضربِ کلیم علامہ محمد اقبال)

راج برطانیہ کے پنجاب میں جماعت احمدیہ / قادیانی فرقہ وجود میں آیا

پنجاب کے شہر لدھیانہ سے ہی جماعت احمدیہ کا قیام مرزا غلام احمد نے ١٨٨٩ میں رکھا تھا . اب یہ جماعت 200 ملکوں میں پھیل چکی ہے . اس جماعت کے پیرو کاروں کی تعداد ایک سے دو کروڑ بتائی جاتی ہے . پاکستان کے قادیان میں پہلے اسکا ہیڈ کواٹر تھا جو اب ربوہ میں منتقل ہو چکا ہے . پنجاب میں اکثر اس جماعت کو لے کر خون خرابہ ہوتا رہتا ہے. میجر عدیل راجہ نے بھی انکشاف کیا کہ آرمی چیف جنرل باجوہ کا تعلق بھی اس جماعت سے ہے

آج سے 600 سو سال پہلے سکھ مذھب کے گرو نانک صاحب نے داغ بیل ڈال دی تھی . انسان شعور کی منزل تک پہچنے سے پہلے انسان زندگی کی اچھی خاصی مسافت طے کر لیتا ہے . میری دانست میں ابھی گرو نانک صاحب نے وحدانیت کو مانا ہی تھا کہ وہ دنیا سے رخصت ہو گئے . انکی وفات پر مسلمانوں اور انکے والوں میں میں دفنانے پر جھگڑا ہوا تھا . 1699میں سکھوں کے آخری گرو ، گورو گوبند سنگھ صاحب نے سکھوں کو کڑا ، کچھا . کرپان ، کرپان ، کیش کنگا مرحمت فرمایا . گویا یہ صرف تین سو سال پہلے کی بات ہے . صرف وحدانیت کو چھوڑ کر سکھوں کے تمام عقائد بشمول شادی اور مرگ کی رسومات ہندؤں سے ملتے ہیں لھذا انہیں ہائبرڈ ہندو کہا جاتا ہے . ان وقتوں میں مسلمان بادشاہوں کے ساتھ سکھوں کی جنگیں ہوئی ہیں .جنگ کی وجوہات کچھ کچھ سمجھ میں اتی ہیں. سکھ شائد واحد قوم ہیں جنکے پاس کوئی وطن نہیں ہے . جب تاریخ بن رہی تھی سکھوں کی لیڈرشپ ایک پرائمری اسکول کے ماسٹر تارا سنگھ کے پاس تھی . جسطرح پاکستان کے پنجاب ( لہندا پنجاب ) میں پنجابی روح کی گہرایوں تک کرپٹ ہیں ، اسی طرح چڑھدا پنجاب میں یہی حالات ہیں . سکھ مذھب کے لوگ بھی گردوارہ میں لنگر کی تقسیم میں اپنا ثانی نہیں رکھتے مگر سماجی زندگی میں بد ترین ہیں . ہماری طرف کے لوگ بھی اسی مائنڈ سیٹ والے نظر اتے ہیں . ہر ڈکیت لنگر تقسیم کرتا نظر اتا ہے . جنازوں میں شرکت مقامی سیاست کا لازمی جز ہے چاہے کسی کو نماز جنازہ پڑھنی بھی نا اتی ہو . سکھوں میں حضرت بابا بلھے شاہ کو ایک بہت خاص مقام حاصل ہے

بابا بلھے شاہ

پنجاب کی تاریخ میں ڈکیتوں کا ہمیشہ سے ایک خاص مقام رہا ہے . پنجاب میں چھانگا مانگا کے جنگل بہت مشہور ہیں ، یہ دونوں بھائی بھی نواز شریف اور شہباز شریف کی طرح ڈکیت تھے . انگریز حکام سے بچنے کے لئے اس جنگل میں چھپ جایا کرتے تھے . موجودہ تاریخ بھی پنجابی ڈکیتوں سے بھری پڑی ہے جنہوں نے ٢٢ کڑوڑ لوگوں کا مستقبل داؤ پر لگا دیا ہے .پنجابیوں کی تاریخ ہے کہ یہ قوم اپنے ہیروز کی زندگی میں قدر نہیں کرتی مگر مرنے کے بعد انھیں بھولنے بھی نہیں دیتی . پنجاب کے معروف مسلمان صوفی شاعر ، ایک انسان دوست اور فلسفی حضرت بابے بلھے شاہ کا شمار بھی ان میں ہوتا ہے

بلھے شاہ صاحب کی مقبولیت ہندوؤں ، سکھوں اور مسلمانوں میں یکساں طور پر پھیلی ہوئی ہے . بابا جی کے بارے میں زیادہ تر تحریری مواد ہندو اور سکھ مصنفین کا ہے. بلھے شاہ کا اصل نام عبداللہ شاہ تھا ، خیال کیا جاتا ہے کہ بلھے شاہ 1680 میں ، اب پاکستان میں ، پنجاب کے بہاولپور ، پنجاب کے ایک چھوٹے سے گاؤں اچک ، میں پیدا ہوئے تھے۔ اس کے آباؤ اجداد جدید ازبکستان میں بخارا سے ہجرت کی تھی ۔

علامہ اقبال کی طرح بابا بلھے شاہ بھی اس وقت کے مقامی مولویوں کو اپنے جوتوں کی نوک پر رکھتے تھے . ہم نے پانچ صدیوں سے زیادہ کی مسافت طے کر لی ہے مگر ہمارا پنجابی مولوی آجتک وہیں کھڑا ہے . بلھے شاہ نے ملاّ کے بنائے ہوئے تصورِ دین سے سخت نفرت کا اظہار کیا اور عربی فارسی میں عالم ہونے کے باوجود انہوں نے رابطے کے لیے پنجابی زبان میں لوگوں سے رابطے جوڑا۔ اور یہی وجہ تھی کہ جب بابا بلھے شاہ کا انتقال ہوا تو شہر کے مولویوں اور مذہبی ٹھیکیداروں نے ان کا جنازہ پڑھانے سے انکار کر دیا۔


ملاّں قاضی راہ بتاون، دین بھرم دے پھیرے

ایہہ تاں ٹھگ جگت دے جھیور، لاون جال چوفیرے

پاکستان کی مقبول گائیکہ عابدہ پروین صاحبہ نے حضرت بلھے شاہ کے بیشمار کلام کو گا کر لازوال کر دیا ہے
عالمی اور مقامی طاقتوں نے اس خطہ میں بیشمار کامیاب فتنے پیدا کئے جنکے کڑوڑوں ماننے والے ہیں . حضرت علامہ اقبال اسی طرف نشاندھی کر گئے . یہ محض مسلمانوں کا مسلہ نہیں بلکہ سکھوں کا سر درد بھی ہے جس میں رام رحیم جیسے سینکڑوں فتنے پیدا کئے جا چکے ہیں جنکے ماننے والوں کی بھی کثیر تعداد ہے . یہ اپنی جگہ ایک مکمل بحث ہے . پنجاب کے مسلمانوں کے بارے میں علامہ اقبال صاحب نے ضرب کلیم میں چند اشعار لکھے جو میں شئر کر چکا ہوں.

پنجاب والوں سے کوئی کچھ بھی کروا سکتا ہے ، باقی اپ خود نتائج اخذ کر لیں

تحریک لبیک پاکستان

پنجاب میں بہت سے مذھبی فتنے پیدا کئے گئے ہیں . ان میں سے تازہ ترین تحریک لبیک پاکستان ہے . یہ تحریک بھی آج باطل قوتوں اور وقت کے یزید جنرل باجوہ کے ساتھ کھڑی ہے

پاکستان فوج کے آرمی چیف جنرل باجوہ نے سیاسی پارٹیز کو دبانے کے لئے پنجاب سے تحریک لبیک کو ایک نئی مذہبی قوت کے طور پر متعارف کروایا. تحریک انصاف کے عمران خان نے اسلامو فوبیا کے خلاف دنیا بھر میں آواز اٹھائی تھی . تحریک لبیک نے دو مرتبہ تحریک انصاف کی حکومت میں پر تشدد دھرنے دئے جسکا کوئی جواز نہیں تھا کیونکے ریاست پاکستان عملی اقدامات پہلے ہی لے رہی تھی . تحریک لبیک نے نا حق ان ڈیوٹی پولیس والوں کو شہید کیا مگر احتساب کا قانون حرکت میں نہیں آیا . اس تحریک کو بلیک لسٹ کیا گیا مگر پھر پھر اس جماعت کو خفیہ طاقتوں نے بحال کروا لیا . انکے دھرنوں کو ختم کرنے کے لئے تاریخ میں پہلی بار آئی ایس آئی نے رقوم تقسیم کی . کراچی کے حالیہ انتخابات میں اس تحریک سے وابستہ لوگوں نے تشدد سے کام لیا . آئندہ انے والے انتخابات میں تحریک لبیک کا کردار انتہائی اہم ہو گا

حیران کن طور پر پنجاب سے تعلق رکھنی والی دونوں جماعتوں کے کڑوڑوں ماننے والے ہیں

علامہ طاہر القادری

علامہ طاہر القادری صاحب کا تعلق جھنگ ہے . موصوف بھی متنازعہ شخصیت کے مالک ہیں . انکے پیرو کار انتہائی تربیت یافتہ ، پڑھے لکھے اور با شعور ہیں مگر لیڈر شپ جان کے خطرے کی وجہ سے کینیڈا میں بمع اہل و عیال قیام پذیر ہیں . مسلمانوں کی تاریخ میں لیڈرشپ کا اپنی مٹی چھوڑ کر بھاگنے کی کوئی تاریخ نہیں ملتی . خلفاء راشدین میں سے حضرت عثمان ، حضرت علی ، حضرت عمر اور حضرت حسین شہید کر دے گئے تھے مگر اسلام پر ریسرچ کے نام سے کوئی نہیں بھاگا تھا . موصوف اپنے ورکرز کے قاتلوں کے خلاف تھوڑی بہت جدوجہد کر کے بھاگ گئے تھے

ہم بچپن سے مسجدوں میں جا رہے ہیں اور مولویوں کی روائتی تقاریر سن کر جوان ہوے ہیں . سواۓ فرسودہ قصوں / کہانیوں اور شیعہ سنی جھگڑوں کے علاوہ کام کی بات کبھی کانوں میں نہیں پونھچی . اپ پنجاب اور پاکستان کے کسی عالم کو دیکھ لیں وہ ہمیشہ اپنے آپکو فروعی مسائل میں گھرے نظر اتے ہیں کیونکے یہ دھندہ زومبی عوام میں بھر پور بکتا ہے

ٹک ٹاک پر میجر گوروو آریا کی مختصر ویڈیوز ہمیشہ زیر گردش رہتی ہیں . یہ ضروری نہیں کہ کون کہ رہا ہے ، یہ جاننا ضروری ہے کیا کہ رہا ہے لھذا پاکستان کے مولویوں کو لے کر اسکی ریسرچ سے پاکستانی بھی سر دھنتے نظراتے ہیں کیونکے اسکی ریسرچ حقائق پر مبنی ہے
میں اسلئے لکھ رہا ہوں کہ پاکستان میں رہنے والے گروہ روح کی گہرایوں تک کرپٹ ہیں کیونکے ہم لوگ گردن تک تمام سماجی اور اخلاقی بیماریوں کا شکار ہیں . اس معاشرہ سے ہی لوگ طاقتور حلقوں میں جا کر یزید بن جاتے ہیں

خدا کی قسم ، پنجاب میں جس بندے نے بھی داڑھی رکھی ، وہ انسان سے حیوان بن جاتا ہے . لوگوں کو کلمہ تک ٹھیک سے پڑھنا نہیں اتا مگر چشم زدن میں نا حق لوگوں کا قتل کر دیتے ہیں

جیسے لوگ ہوں گے ، ویسے الله پاک ان پر حکمران مسلط کرتے ہیں . پنجاب میں اسلام کی تبلیغ اب کن ہاتھوں میں ہے ، اپ خود دیکھ لیں . میراثیوں نے بھی علماء کا روپ دھار کر بلا تکان اور بغیر سوچے سمجھے ہر موضوع پر بات کرتے نظر اتے ہیں اور لوگ خوش ہوتے ہیں . پنجابیوں کی رہنمائی اب ٹک ٹاکر مولوی ناصر مدنی کے ہاتھوں میں ہے جسے کل تک اسے ١٥٠ روپے پٹرول مہنگا لگتا تھا . قصہ مختصر ، جیسی روح ، ویسے فرشتے


 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)

او چغد اعظم تیری الف لیلائ داستان اختام پذیر نہیں ہوئ ۔


کیا وقت کا زیاں ھے تو بھی ، اتنا وقت بجائے غیبت بیانی کے اللہ کی عبادت میں خرچ کرلیتا تو پھر بھی کچھ صلہ مل جاتا ۔