چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ امپورٹڈ حکومت نے قبائلی اضلاع کے لیے بجٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا،انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ہماری حکومت نے قبائلی اضلاع کی خصوصی ضروریات کے پیش نظر بجٹ میں تین گنا اضافہ کیا تھا لیکن موجودہ حکومت نے محض 110 ارب کا بجٹ رکھا۔
عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں قبائلی اضلاع کے لوگوں کے لیے 131 ارب روپے بجٹ میں مختص کیے گئے تھے لیکن شہباز حکومت کی جانب سے قبائلی اضلاع میں ترقیاتی فنڈز میں کمی، بے گھر افراد کے لیے کچھ مختص نہیں کیا گیا جبکہ ہمارے دیئے گئے گزشتہ بجٹ میں بھی کٹوتی کی گئی،حکومت کے ناکافی اقدامات، نااہلی اور بدنیتی ظاہر ہورہی ہے۔
اس سے قبل وزیر خزانہ خیبرپختونخوا تیمور سلیم جھگڑا نے کہا تھا کہ وفاقی حکومت نے ہم سے بجٹ پر کوئی مشاورت نہیں کی،بجٹ میں قبائلی اضلاع کے لئے بدنیتی ظاہر کی گئی، پہلا سال ہے ضم اضلاع کیلئے بجٹ کم کردیا گیا۔
یمور جھگڑا کا کہنا تھا کہ موجود حکومت نے بجٹ کم کرکے قبائلی اضلاع کے ساتھ زیادتی کی ہے، خیبرپختونخوا حکومت کے ساتھ قبائلی اضلاع کا بجٹ زیر بحث نہیں لایا گیا،قبائلی اضلاع کے انضمام کے بعد این ایف سی کا فنڈ ملنا چاہیے ، قبائلی اضلاع فنڈز کے ایشو پر مفتاح اسماعیل کے بات کی تھی۔
تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت کے بجٹ پر حیرت ہے کیونکہ وفاقی بجٹ میں کوئی سمت نظر نہیں آرہی۔ انہوں نے کہا تھا کہ پہلے 131 ارب ملے تھے اس بار 110 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے جبکہ ہم عمران خان سے 131 ارب روپے سے بھی زیادہ مانگ رہے تھے۔
صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ مفتاح اسماعیل نے یقین دلایا تھا کہ 60 ارب کو 80 یا 74 ارب رکھیں گے،ان سے کہا کہ ہمیں تحریری طور پر چاہیے کیونکہ خیبر پختونخوا نے ضم شدہ اضلاع کی ذمہ داری لے رکھی ہے،امپورٹڈ حکومت اور تمام سیاسی جماعتوں میں ایک نے بھی قبائلی اضلاع کے حق کے لیے نہیں بولا۔