امپورٹڈ کابینہ کی پریس کانفرنس میں سنائی گئی الف لیلیٰ جھوٹ ثابت ہوئی،شہزاد

3shazadakbarmalikriaz.jpg

شہزاداکبر نے این سی اے کے کمیونیکیشن منیجر اسٹورٹ ہیڈلی کے انکشاف کے بعد کہا ہے کہ امپورٹڈ کابینہ کے وزرا نے پریس کانفرنس میں جتنی بھی الف لیلیٰ سنائی وہ سب جھوٹ ثابت ہوئی۔

سابق مشیر داخلہ و احتساب شہزاداکبر نے کہا کہ میں اپنے14 جون کو دیئے گئے بیان میں پہلے ہی یہ بات کہہ چکا ہوں جس کی تصدیق اب برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی نے بھی کر دی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1539267298543943681
انہوں نے کہا کہ ثابت ہو گیا کہ امپورٹڈ حکومت کی امپورٹڈ کابینہ کے ارکان نے پریس کانفرنس میں جتنی بھی الف لیلیٰ سنائی وہ سب عمران خان پر الزامات لگانے کیلئے تھا۔ کابینہ نے ایک منظوری دی جو کہ ان کی اپنی چوری چھپانے کیلئے تھی۔


شہزاداکبر نے کہا کہ ایک سوال جو آج بھی موجود ہے وہ یہ ہے کہ ون ہائیڈ پارک میں خریدی گئی پراپرٹی کی ادائیگی کیسے ہوئی؟ اس پر کوئی بریگنگ یا اسٹوری کرے گا؟

https://twitter.com/x/status/1539267301329051649
یاد رہے کہ انسداد منی لانڈرنگ کے برطانوی ادارے نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے کمیونی کیشن منیجر اسٹوارٹ ہیڈلی نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستانی پراپرٹی ٹائیکون سے 19 کروڑ برطانوی پاؤنڈ (50 ارب روپے سے زائد ) کے تصفیے میں حکومت پاکستان فریق ہی نہیں تھی۔ این سی اے کے عہدیدار نے نشاندہی کی کہ ایجنسی اور ملوث افراد کے درمیان عدالت سے باہر تصفیہ ہو گیا تھا۔

اسٹوارٹ ہیڈلی سے سوال کیا گیا کہ کیا یہ درست ہے کہ حکومت پاکستان نے عدالت کے باہر تصفیے کے فوری بعد، ملک علی ریاض یا بحریہ ٹاؤن کے اکاؤنٹ میں منجمد رقم منتقل کرنے کی رضامندی ظاہر کی؟ جس پر انہوں نے جواب میں کہا کہ یہ حکومت پاکستان اور سپریم کورٹ آف پاکستان کا معاملہ ہے۔
 

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
Inta jhoot boltay hain k in ke chehro par ab phatkar nazar anay lagi ha.Rana Sana ya tu bohat bemar ha ya phir under drugs influence nazar ata..I stop listening them..