اٹلس ہونڈا نے اپنی موٹر سائیکل کی قیمتوں میں رواں سال چھٹی بار اضافہ کر دیا

bikes.jpg


اٹلس ہونڈا نے ایک بار پھر ماضی کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ایک سال میں چھٹی بار اپنے موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ اس بار کمپنی نے اپنی ٹووہیلر سواری کی قیمتوں میں 6500 روپے تک اضافہ کیا ہے جو کہ یکم اکتوبر 2021 سے نافذالعمل ہو گا۔

تفصیلات کے مطابق CD 70 کی قیمت میں 4 ہزار روپے اضافہ کیا گیا ہے جس کی نئی قیمت 86,900 سے بڑھ کر 90,900 ہو گئی ہے۔ CD 70 Dream کی قیمت میں بھی 4ہزار روپے اضافہ ہوا ہے اور اس کی قیمت 93,500 سے بڑھ کر ہو گئی ہے۔


Honda Pridor کی قیمت میں 5ہزار روپے اضافہ کیا گیا ہے اور اس کی قیمت 120,500 سے بڑھ کر 125,500ہو گئی ہے۔ CG 125 کی قیمت میں بھی 5ہزار روپے کا اضافہ کیا گیا ہے اور اس کی قیمت 142,500 سے بڑھ کر 147,500ہو گئی ہے۔ CG 125 SE کی قیمت میں 6500 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے اور اس کی قیمت 170,500 سے بڑھ کر 177,000ہو گئی ہے۔

CB 125 F کی قیمت میں بھی 65سو کا اضافہ کیا گیا ہے اس کی نئی قیمت 205,500سے بڑھ کر 212,000ہو گئی ہے۔ CB 150 F کی قیمت میں بھی 65سو کا اضافہ کیا گیا ہے اور اس کی قیمت 260,500سے بڑھ کر 267,000کر دی گئی ہے اور CB 150 F SE کی قیمت میں بھی 6500 کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد اس کی قیمت 264,500 سے بڑھ کر 271,000پر پہنچ گئی ہے۔

یاد رہے کہ اس سال ہونڈا نے اپنی موٹرسائیکل کی قیمتوں میں مجموعی طور پر 23 ہزار روپے تک کا اضافہ کیا ہے۔ اٹلس ہونڈا پاکستان میں سب سے زیادہ بکنے اور چلنے والی موٹرسائیکل بنانے والی کمپنی ہے۔ یہ کمپنی گزشتہ 3 دہائیوں سے ملک میں موٹرسائیکل بنانے والی انڈسٹری پر راج کر رہی ہے۔ حالانکہ ان کی موٹرسائیکل میں کچھ معمولی تبدیلیاں ہی کی جاتی ہیں۔

سب سے بڑی بات یہ ہے کہ اٹلس ہونڈا اپنی موٹرسائیکل کے زیادہ تر پرزہ جات مقامی سطح پر ہی تیار کرتی ہیں لیکن اس کے باوجود کمپنی کا دعویٰ ہے کہ ڈالر کی قدر میں اضافہ ہونے سے موٹرسائیکل کی قیمتیں بڑھانا ان کی مجبوری ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل یاماہا نے بھی اپنی موٹرسائیکلوں کی قیمتوں میں 8500 روپے تک کے اضافے کا اعلان کیا تھا۔ اس کمپنی نے بھی اپنی موٹرسائیکلوں کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن یکم اکتوبر سے ہی نافذالعمل قرار دیا تھا۔

اس سے قبل ہم نے اس سے متعلق بھی خبر دی تھی کہ یاماہا نے بھی ایک سال میں موٹرسائیکل کی قیمتوں میں 4 بار اضافہ کیا تھا جب کہ ان کے مقابلے سوزوکی نے اس سال اپنی موٹرسائیکل کی قیمت میں 2 بار ہی اضافہ کیا ہے۔

موٹرسائیکل صارفین کا کہنا ہے کہ حکومت جس طرح کاریں بنانے والی کمپنیوں پر اپنا شکنجہ کسنے کی تیاری کر رہی ہے اسی طرح اسے موٹر سائیکل پر بھی غور کرنا چاہیے کیونکہ یہ غریب کی سواری ہے۔ اگر حکومت نے بروقت کوئی اقدام نہ اٹھایا تو پھر اس پر بھی قابو پانا مشکل ہو جائے گا۔
 
Last edited by a moderator:

Resilient

Minister (2k+ posts)
گاڑیوں پر ٹیکس کم ہوا مگر موٹر سائیکلوں پر ٹیکس بڑھا دیا گیا
 

FahadBhatti

Chief Minister (5k+ posts)
Ghareeb ki sawari ke baray mein hakumat ne koi policy nahin banai. Jab dollar gira tha to kisi bhi company ne apni keemat kam nahin ki thi.