اپیل بنام مولانا طارق جمیل

Shareef

Minister (2k+ posts)
325305_8282641_updates.jpg


مولانا طارق جمیل ہمارے ملک کے ایک جید عالم ہیں. تبلیغی جماعت کے اہم رہنما ہیں اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے اہم داعی ہیں. حال ہی میں کرونا کے مرض سے صحت یابی کے بعد وہ میڈیا پر آئیے ہیں. اللہ تعالیٰ مولانا طارق جمیل صاحب کو لمبی عمرعطا فرمائے اور ان سے دین کی درست خدمت کر وائے.

وہ ایک اچھے اور نرم دل انسان بھی ہیں اور گناہ بخشوانے کے وظیفوں کو بتانے کی وجہ سے بہت مقبول ہیں. مولانا سے انتہائی مودبانہ گزارش ہےکہ گناہوں کو بخشوانے کے وظیفے اور ٹوٹکے فل وقت کیلئے موخر کردیں بلکہ اس کی جگہ قرآن پاک اور احادیث مبارکہ کی روشنی میں حقوق العباد کے گناہ وظائف اور عبادات سے معاف نہ ہونے کے ذکر پر زور دیں تاکہ لوگ گناہوں سے اجتناب کریں .

ہماری قوم معافی کی امید پر مسلسل اور بار بار معاملات اور حقوق العباد کی ضمن میں گناہ کرنے کی عادی ہو چکی ہے..
 
Last edited by a moderator:

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

الله پاک محترم مولانا طارق جمیل صاحب کو جلد از جلد مکمل صحت کاملہ عطا فرمائے . مولانا تمام کلمہ گوہ مسلمانوں کا مشترکہ سرمایہ ہیں
الله ہمہ آمین یا رب العلمین
 

Mughal1

Chief Minister (5k+ posts)
ummat ka sarmaaya sirf aur sirf woh log hen jo kam se kam deene islam ko theek tarah se samajhne ki koshish kerte hen aur khud theek tarah se samajh ker us ko doosrun ko theek tarah se samjhhaane ki koshish kerte hen baaqi sab apna aur doosrun ka waqt barbaad kerte hen aur yun logoon ki zindagiyun ko jahanam banaate hen jhoot bol bol ker aur jhooti baatun ko sach banaa ker paish ker ke.

khawaaish to yahee hai khudaa aise logoon ko bhi hidaayat de magar hidaayat to khud mehnat se haasil kerne padti hai mehz baraaye naam khawaaish ka izhaar kerne se nahin. kyunkeh jis ko sachi talab hoti hai us ki khawaaish hi us ko mehnat per majboor ker deti hai apni khawaaish ko haasil kerne ke liye. For detailed explanation of what is needed for proper understanding of the quran see HERE.
 

Zinda_Rood

Minister (2k+ posts)
مولوی طارق جمیل دوسروں کو تو کلونجی اور حجامے کے ذریعے ہر مرض کا علاج بتاتا ہے، پر جب خود پر کرونا کا نزول ہوا تو بھاگا بھاگا ہسپتال پہنچ گیا۔۔ یہ لوگوں کو چودہ صدیاں پرانی پھکیاں دیتے رہتے ہیں پر خود یہ نئے زمانے کے حساب سے چلتے ہیں۔ اگر یہ مذہبی کہانیاں سنا سنا کر لوگوں کو چودہ سو سال پرانے زمانے میں نہ دھکیلیں تو لوگ بھی عقل کا استعمال کرنا شروع کرسکتے ہیں۔ پر پھر ان ملاؤں کا دھندا بند ہو جائے گا۔۔ جس معاشرے میں لوگ اپنی عقل استعمال کرنا شروع کردیں، اس میں مولوی طارق جمیل کی کیا حیثیت رہ جائے گی، اس کی تو اوقات صفر ہوجائے گی، کوئی اس کی لغویات کو ایک منٹ کیلئے بھی نہیں سنے گا۔۔
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
کمرشل ملا نے پچھلے دنوں راے ونڈ میں دو لاکھ جہلا کا مجمع اکٹھا کرکے سالانہ اجتماع کیا تھا کچھ تو قدرت کی طرف سے سختی آنی چاہئے تھی۔ راے ونڈ کا اجتماع اس لئے بھی موخر نہیں ہوسکتا کیونکہ ڈرگ مافیا نے پورے سال کی ڈرگز قبائلی علاقوں سے انہی تین دنوں میں سنٹرل پاکستان شفٹ کرنی ہوتی ہے۔ اس معاملے میں حکومت کی منافقت دیکھئے کہ اس وقت تک لاک ڈاون کا اعلان نہیں کیا جب تک راے ونڈیوں کا اجتماع نہیں ہوگیا۔ اجتماع کے بعد بے چارے شادیوں والے بھی روتے رہے مگر انہیں کہا گیا کہ تیس سے زیادہ بندے نہ ہوں اور کسی میدان میں تمبو لگا لو، خیرمولانا نے اجتماع موخر نہ کرکے سٹیٹ کو یہ پیغام دیا کہ تمہاری اوقات کتے والی ہے جو ہر پاورفل کے جوتے چاٹتا ہے اور ہر کمزور پر بھونکتا ہے
آج اس کی آواز نہیں نکل رہی لاکھوں کا اجتماع امب لینے کو کیا تھا ؟
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)


مولانا طارق جمیل ہمارے ملک کے ایک جید عالم ہیں. تبلیغی جماعت کے اہم رہنما ہیں اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے اہم داعی ہیں. حال ہی میں کرونا کے مرض سے صحت یابی کے بعد وہ میڈیا پر آئیے ہیں. اللہ تعالیٰ مولانا طارق جمیل صاحب کو لمبی عمرعطا فرمائے اور ان سے دین کی درست خدمت کر وائے.

وہ ایک اچھے اور نرم دل انسان بھی ہیں اور گناہ بخشوانے کے وظیفوں کو بتانے کی وجہ سے بہت مقبول ہیں. مولانا سے انتہائی مودبانہ گزارش ہےکہ گناہوں کو بخشوانے کے وظیفے اور ٹوٹکے فل وقت کیلئے موخر کردیں بلکہ اس کی جگہ قرآن پاک اور احادیث مبارکہ کی روشنی میں حقوق العباد کے گناہ وظائف اور عبادات سے معاف نہ ہونے کے ذکر پر زور دیں تاکہ لوگ گناہوں سے اجتناب کریں .

ہماری قوم معافی کی امید پر مسلسل اور بار بار معاملات اور حقوق العباد کی ضمن میں گناہ کرنے کی عادی ہو چکی ہے..
سارے کام آپ نے مولانا سے ہی کروانے ہیں، دین کی" درست "خدمت آپ خود کیوں نہیں کر لیتے؟۔
مولانا جو کچھ بتاتے ہیں، وہ قرآن و احادیث کی روشنی میں ہی ہوتا ہے، اور مولانا کوئی فرمائشی پروگرام نہیں کرتے۔
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
کمرشل ملا نے پچھلے دنوں راے ونڈ میں دو لاکھ جہلا کا مجمع اکٹھا کرکے سالانہ اجتماع کیا تھا کچھ تو قدرت کی طرف سے سختی آنی چاہئے تھی۔ راے ونڈ کا اجتماع اس لئے بھی موخر نہیں ہوسکتا کیونکہ ڈرگ مافیا نے پورے سال کی ڈرگز قبائلی علاقوں سے انہی تین دنوں میں سنٹرل پاکستان شفٹ کرنی ہوتی ہے۔ اس معاملے میں حکومت کی منافقت دیکھئے کہ اس وقت تک لاک ڈاون کا اعلان نہیں کیا جب تک راے ونڈیوں کا اجتماع نہیں ہوگیا۔ اجتماع کے بعد بے چارے شادیوں والے بھی روتے رہے مگر انہیں کہا گیا کہ تیس سے زیادہ بندے نہ ہوں اور کسی میدان میں تمبو لگا لو، خیرمولانا نے اجتماع موخر نہ کرکے سٹیٹ کو یہ پیغام دیا کہ تمہاری اوقات کتے والی ہے جو ہر پاورفل کے جوتے چاٹتا ہے اور ہر کمزور پر بھونکتا ہے
آج اس کی آواز نہیں نکل رہی لاکھوں کا اجتماع امب لینے کو کیا تھا ؟
یہ اجتماع نومبر کے شروع میں ہوا، جب کہ اس کے بعد بہت سی جماعتیں اپنے اپنے جلسے جلوس کر چکی ہیں، اور کر رہی ہیں، جس میں خود آپ کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ ایک کو دس ثابت کیا جائے۔ خود حکومت بھی جلسے کرتی رہی ہے، پھر کس منہ سے وہ تبلیغی اجتماع کو روک سکتی تھی۔
ویسے بھی حکومت اپنا اخلاقی جواز کھو چکی ہے۔یہ اسی سال کی بات ہے کہ حکومت نے خاص طور پر سندھ پر مسلط فرقہ پرست حکومت نے مذہبی طبقے کا استحصال کیا، یہاں تک کے لاکھوں لوگ جمعہ کی نماز سے بھی رہ گئے۔ مگر جیسے ہی ایرانیوں کا تہوار آیا، تو انہی دنوں میں سرکاری پروٹوکول میں شیعہ اجتماع کروائے گئے۔ چنانچہ اب حکومت کو مذہبی طبقے کا ویسا تعاون نہیں مل سکتا جیسا کہ پہلے کیا گیا تھا۔
 

Shareef

Minister (2k+ posts)
سارے کام آپ نے مولانا سے ہی کروانے ہیں، دین کی" درست "خدمت آپ خود کیوں نہیں کر لیتے؟۔
مولانا جو کچھ بتاتے ہیں، وہ قرآن و احادیث کی روشنی میں ہی ہوتا ہے، اور مولانا کوئی فرمائشی پروگرام نہیں کرتے۔
قرآن و احادیث کی روشنی میں صرف گناہ بخشوانے کی بات نہیں ہوتی بلکہ گناہوں سے اجتناب کی بات بھی ہوتی ہے جس کیلئے مولانا صاحب سے گزارش کر رہے ہیں. جہاں تک دین کی 'درست' خدمت کا تعلق ہے تو وہی تو کرنے کوشش کر رہا ہوں اپنی بساط کے مطابق. اللہ قبول فرمائے.
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
قرآن و احادیث کی روشنی میں صرف گناہ بخشوانے کی بات نہیں ہوتی بلکہ گناہوں سے اجتناب کی بات بھی ہوتی ہے جس کیلئے مولانا صاحب سے گزارش کر رہے ہیں. جہاں تک دین کی 'درست' خدمت کا تعلق ہے تو وہی تو کرنے کوشش کر رہا ہوں اپنی بساط کے مطابق. اللہ قبول فرمائے.
آپ نے مولانا کے کتنے بیان پورے سنے ہیں؟ کیوں کہ جہاں تک میرا خیال ہے مولانا کا شاید ہی کوئی بیان ہو جس میں وہ حقوق العباد ، مثلا اچھے اخلاقی کی تعلیم، اورظلم و ذیادتی جھوٹ وغیرہ کے خلاف بات نہ کرتے ہوں۔
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
۔ اجتماع کے بعد بے چارے شادیوں والے بھی روتے رہے مگر انہیں کہا گیا کہ تیس سے زیادہ بندے نہ ہوں اور کسی میدان میں تمبو لگا لو، خیرمولانا نے اجتماع موخر نہ کرکے سٹیٹ کو یہ پیغام دیا کہ تمہاری اوقات کتے والی ہے جو ہر پاورفل کے جوتے چاٹتا ہے اور ہر کمزور پر بھونکتا ہے
آج اس کی آواز نہیں نکل رہی لاکھوں کا اجتماع امب لینے کو کیا تھا ؟
جہاں تک شادیوں وغیرہ کی بات ہے تو یہاں بھی حکومت صرف ایک مخصوص طبقے کو خوش کرنے کے لئے شادی ہالوں پر پابندی لگائے رکھی، تا کہ لوگ محرم میں شادیاں نہ کریں۔ کہ ایسا کرنا ایرانی وکیلوں کو ناگوار گزرتا ہے۔
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
جہاں تک شادیوں وغیرہ کی بات ہے تو یہاں بھی حکومت صرف ایک مخصوص طبقے کو خوش کرنے کے لئے شادی ہالوں پر پابندی لگائے رکھی، تا کہ لوگ محرم میں شادیاں نہ کریں۔ کہ ایسا کرنا ایرانی وکیلوں کو ناگوار گزرتا ہے۔
کسی کا شادی سے دو ہفتے پہلے باپ مرجاے تو وہ پھر بھی شادی نہیں کرتا یہاں تو پورے کے پورے خانوادہ رسول کی شہادت ہوگئی تھی اگر محرم کے مہینے میں کوی شادی نہیں کرتا تو اللہ اس کو اسکی نیت کا پھل عطافرماے گا، بے شک شریعیت محرم میں شادی سے نہیں روکتی مگر یہ امت کی محبت کا تقاضہ ہے کہ جس پر شریعت نازل ہوی اس کے احترام کا حق سب سے بڑھ کرہے، شیعہ کی مخالفت میں ہم خانوادہ رسول کی مخالفت کرنی شروع کردیں ان پر ہونے والے ظلم کے زمہ دار یزید ملعون کو بے قصور کہنا شروع کردیں تو باقی کچھ نہیں بچتا
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
یہ اجتماع نومبر کے شروع میں ہوا، جب کہ اس کے بعد بہت سی جماعتیں اپنے اپنے جلسے جلوس کر چکی ہیں، اور کر رہی ہیں، جس میں خود آپ کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ ایک کو دس ثابت کیا جائے۔ خود حکومت بھی جلسے کرتی رہی ہے، پھر کس منہ سے وہ تبلیغی اجتماع کو روک سکتی تھی۔
ویسے بھی حکومت اپنا اخلاقی جواز کھو چکی ہے۔یہ اسی سال کی بات ہے کہ حکومت نے خاص طور پر سندھ پر مسلط فرقہ پرست حکومت نے مذہبی طبقے کا استحصال کیا، یہاں تک کے لاکھوں لوگ جمعہ کی نماز سے بھی رہ گئے۔ مگر جیسے ہی ایرانیوں کا تہوار آیا، تو انہی دنوں میں سرکاری پروٹوکول میں شیعہ اجتماع کروائے گئے۔ چنانچہ اب حکومت کو مذہبی طبقے کا ویسا تعاون نہیں مل سکتا جیسا کہ پہلے کیا گیا تھا۔
پہلے اجتماع ہوا تھا اس کے بعد اپوزیشن کے اجتماعات ہورہے ہیں اس بارے میں فیصلہ ہوگیا تھا مگر جب حکومت نے اسٹیبلشمینٹ کے خاص مذہبی ہرکاروں کو اجتماع کی اجازت دے دی تو اپوزیشن کو روکنے کا کوی جواز نہیں تھا
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
کسی کا شادی سے دو ہفتے پہلے باپ مرجاے تو وہ پھر بھی شادی نہیں کرتا یہاں تو پورے کے پورے خانوادہ رسول کی شہادت ہوگئی تھی اگر محرم کے مہینے میں کوی شادی نہیں کرتا تو اللہ اس کو اسکی نیت کا پھل عطافرماے گا، بے شک شریعیت محرم میں شادی سے نہیں روکتی مگر یہ امت کی محبت کا تقاضہ ہے کہ جس پر شریعت نازل ہوی اس کے احترام کا حق سب سے بڑھ کرہے، شیعہ کی مخالفت میں ہم خانوادہ رسول کی مخالفت کرنی شروع کردیں ان پر ہونے والے ظلم کے زمہ دار یزید ملعون کو بے قصور کہنا شروع کردیں تو باقی کچھ نہیں بچتا
حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہہ کی شہادت چودہ دن پہلے نہیں، بلکہ چودہ صدیوں پہلے ہوئی تھی۔ ہماری تاریخ شہیدوں سے بھری ہوئی ہے، اگر اس تاویل کو مان لیا جائے تو مہینہ تو کیا کوئی دن بھی ایسا مشکل ہی ملے گا جس میں کوئی نہ کوئی شہادت نہ ہوئی ہے۔پھر سارے کنوارے ہی مریں گے۔
بہرحال آپ نے اصل ایشو پر توجہ نہیں دی۔ یہاں بحث یہ نہیں کہ محرم میں شادی ہونی چاہئے کہ نہیں، بلکہ بات حکومت کی طرف سے زبردستی ایک عقیدہ مسلط کرنے کی ہے۔ اگر کوئی محرم میں شادی نہیں کرنا چاہتا تو اس کو کوئی مجبور نہیں کر رہا اسی طرح اگر کوئی کرنا چاہتا ہے تو اسے بھی اجازت ہونی چاہئے۔
 

Mughal1

Chief Minister (5k+ posts)
her woh zindagi guzarne ka model jo insaano ko aik doosre ka istesaal kerne ki taraf le jaata hai haraami model hai. aise model sirf aur sirf haraami log hi peda kerte hen aur apnaate aur doosrun per musallat kerte hen apne apne zaati mufadaat ke liye jisse woh aik qown ban hi nahin sakte.

jab tak khud ko musalmaan kehlwaane waale quraan ke saath wafadaari nahin kerte ye barbaad aur naashaad hi rahen ge. lihaaza agar quraan ke saath wafadaari karni hai to sab se pehle quraan ko khud theek tarah se samjho phir is ka tarjama drust karo aur phir is ko duniya main aam karo. islam deen hai mazhab nahin hai. lihaaza mazhabi amaal se niklo aur deeni kaamun ko apnaao phir dekho duniya kaise tabdeel hoti hai jahanam se jannat main.

jab tak halaali leader apne awaam ko halaali na banaayen aur jab tak halaali awaam apne leederun ko halaali na banaayen baat ban hi nahin sakti. lihaaza agar kuchh kerna hai to aik doosre ko asal deene islam ki saheeh taleemo tarbiyat do. warna bhool jaao aap kabhi bhi kisi qaabil ho sako ge.

agar aap apni aur apne mulk ki behtari chahte hen to aap ka hukamraanu, sarmayadarun aur mullaan ke haraami pan se bachna az bas zaroori hai ta keh mulk taraqi ker sake. is liye keh ye sab haraami log mil ker aap ko jahil aur bekaar banaane aur banaaye rakhne ke zimmadar hen. yahee nahin agar aap khud taleemo tarbiyat nahin haasil kerna chahte ya isse ji churaate hen to aap khud bhi inhi haraamiyun main shaamil hen.

aap ke haraami leedraan apne zaati mufadaat ke liye apne mulk ko baichte rahe hen bahir ke dushman mulkun se bahir hi maal le ker. yahee in ki leedri thi. in sab haraami logoon ka yahee haal hona chahiye tha jo huwa hai jo aise haraami leeder chunte hen apni jahaalat ki wajah se aur aise nizaam ko apnaaye huwe hen jis main khair bahot hi kam aur shar bahot hi ziyaada hai. khudaa ne duniya aise set up ki hai keh is main her aik haraami ko doosre haraamiyun se hamesha joote padte hi rahen ge. agar is museebat se nikalna hai to saheeh quraani taleem ko saamne laao aur usse aam karo aur yun khud ko halaali ban ker dikhaao warna haalat abhi isse bhi badtar hone waali hai jo hai is liye keh jo log khudaa ki sachi kitaab ke saath kaee tarah se khilwaad kerte hen un ka haal kitaab ne bahot pehle se hi bataaya huwa hai. For a detailed explanation of things about the quran, deen of islam and pakistan see HERE, HERE, HERE, HERE, HERE and HERE.