ایم سی سی نے کرکٹ قوانین میں کونسی نئی تبدیلیاں کردیں؟

crcik1k1h1h211.jpg


میری لیبون کرکٹ کلب (ایم سی سی) نے کرکٹ قوانین میں نئی تبدیلیاں کرتے ہوئے تفصیلات جاری کردی ہیں، نئے قوانین یکم اکتوبر سے لاگو ہوں گے۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لارڈز میں 1787 میں قائم کردہ ایم سی سی کرکٹ قوانین کی واحد مجاز اتھارٹی ہے جس نے کرکٹ کے رولز میں نئی تبدیلیاں کردی ہیں۔

نئے قوانین کے تحت باؤلر کی جانب سے گیند کو تھوک لگاکر صاف کرنے پر پابندی ہوگی اور اسے بال ٹمپرنگ کے زمرے میں لیا جائے گا۔

اسی طرح کیچ آؤٹ ہونے کے بعد نیا بیٹسمین اگلی گیند کھیلے گا اگر اوور ختم نہیں ہوا تو بیٹسمین کا سٹرائیکر اینڈ تبدیل نہیں ہوگا چاہے بیٹسمین رننگ کرچکے ہوں آؤٹ ہونے کی صورت میں نیا بیٹسمین اگلی گیند کھیلے گا۔
https://twitter.com/x/status/1501292951342764033
باؤلر کے رن اپ کےد وران فیلڈرز کی غیر ضروری حرکت پر بیٹنگ کرنے والی ٹیم کو 5 رنز اضافی دیئے جائیں گے، میدان میں کسی جانور یا پرندے کے آجانے کی صورت میں ایمپائر گیند کو ڈیڈ بال قرار دے سکے گا۔

ایم سی سی کے مطابق بولر کے رن اپ سے قبل بیٹسمین کی پوزیشن کی بنیاد پر وائیڈ گیند کا فیصلہ کیا جائے گا، رن اپ کے دوران اگر بیٹسمین اپنی پوزیشن تبدیل کرتا بھی ہے تو اس کا وائیڈ گیند کے فیصلے پر اثر نہیں ہوگا۔

ایم سی سی "منکڈنگ" کو باضابطہ طور پر رن آؤٹ کی فہرست میں شامل کرلیا ہے جس کے تحت اب گیند پھینکنے سے قبل کریز سے باہر نکلنے والے نان اسٹرائیکر اینڈ کے بیٹسمین کو رن آؤٹ کرنے کو ان فیئر پلے نہیں سمجھا جائے گا۔

اگر ایسی کسی گیند پر باؤلر نان اسٹرائیکر اینڈ کے بیٹسمین کو آؤٹ کردیتا ہے تو یہ گیند بھی شمار نہیں کی جائے گی اور آؤٹ بھی ہوجائے گا۔
 
The review of rules is a good practice. It would certainly add towards a more competitive cricket with less violations and discipline.