اسٹبلشمنٹ نے جو سیاسی منظر نامے میں تبدیلی کا پلان بنایا تھا اس میں ایک کامیابی تو اسے مل چکی ہے ایم کیو ایم سیاسی اور عوامی طور پر ختم ہو تی نظر آ رہی ہے . اگر کوئی معجزہ رونما نہ ہوا تو اگلے الیکشن میں ایم کیو ایم کا مکمل صفایا ہوتا نظر اۓ گا . ایم کیو ایم کے ساتھ ساتھ نون لیگ ، جے یو ائی اور پیپلز پارٹی کا خاتمہ بھی پلان میں شامل تھا . پیپلز پارٹی کو تو دو ہزار تیرہ میں ہی ختم کیا جانا تھا لیکن اس وقت ایم کیو ایم کا متبادل نہیں تھا اس لیے پیپلز پارٹی اپنی قسمت کی وجہ سے بچ گئی. اس کے بعد نون لیگ نے بھی خود کو غداروں کی فہرست میں رجسٹر کروا لیا . اب ایک بار پھر پیپلز پارٹی کی قسمت اچھی نون لیگ کے متبادل پلان بی کی وجہ سے بچ گئی . آج بھی پیپلز پارٹی پر دیا صرف و صرف اس وجہ سے ہے کہ جو گند نیازی مچا کر جا رہا ہے وہ اس سے صاف کروانا ہے . یوں مشرف کے بعد نیازی کا مچایا گند صاف کرتے کرتے پیپلز پارٹی خود بخود ختم ہو جاۓ گی
اب بات کرتے ہیں نون لیگ کی کیا اس کے ساتھ جو ہو رہا ہے حادثاتی ہے یا سوچی سمجھی سکیم کے تحت ہے . نون لیگ کے ساتھ جو بھی ہو رہا ہے وہ پوری پلاننگ کے تحت اور ٹائم ٹیبل کے مطابق ہے . اب وقت آ گیا ہے کہ ایک متبادل سیاسی قوت پنجاب میں اٹھائی جاۓ جس کا اگلی حکومت بنانے میں اہم کردار ہو اور نون لیگ کا کردار نہ ہونے کے برابر ہو . نون لیگ پر بھی سب ایم کیو ایم فارمولا لگایا جاۓ گا . سب سے پہلے اس کی لیڈر شپ کو ڈسمںتل کیا جاۓ گا . نون لیگ کا انقلابی بیانیہ دفن کیا جاۓ گا . اس کے بعد اس کی لیڈر شپ کو رستے سے ہٹا دیا جاۓ گا . نواز اور مریم تو نا اہل ہو چکے حمزہ اور شہباز بھی فارغ کر دئیے جائیں گے اس کے بعد اس کے انقلابی رہنماؤں کو الیکشن میں ہروا دیا جاۓ گا . یوں ایک لولی لنگڑی نون لیگ ابھر کر سامنے آے گی
ایک طرف اسٹبلشمنٹ شہباز شریف کو ہاتھ پکڑانے کا ڈرامہ کر کے نون لیگ کے انقلابی بیانیے کو دفن کرنے کی کوشش ہو رہی ہے اور دوسری طرف شریف خاندان کی سیاست کا خاتمہ کرنے کے لیے حدیبیہ کھولا جا رہا ہے . اس کے ساتھ ساتھ ایک نئی سیاسی قوت ترین کی صورت تخلیق کی جا رہی ہے . یہ سیاسی قوت ایک اور تحریک انصاف بن کے دو ہزار اٹھائیس کے الیکشن میں کامیاب ہو گی . جب تک اسٹبلشمنٹ کے ہاتھ اقتدار ہے اس کے پلان کامیاب ہوتے رہیں گے . اس کو ناکام بنانے کا فارمولا یہ ہی تھا کہ عمران نیازی کی حکومت ان ہاؤس تبدیل کر کے ایک نیوٹرل ماحول قائم کیا جاتا اور اداروں میں موجود سیاسی عناصر کا رستہ روکا جاتا . مسلم لیگ نون نے عمران نیازی کے پانچ سال پورے کروا کر اپنی قبر کھودی ہے . ایک طرف عمران نیازی اپنا وقت پورا کرے گا اور دوسری طرف اداروں میں موجود سیاسی عناصر مزید طاقتور ہوں گے . جب تک کھیل اداروں میں موجود سیاسی عناصر کے ہاتھ میں رہے گا ملک تباہ ہوتا رہے گا اور سیاسی منظر نامے تبدیل ہوتے رہیں گے
اب بات کرتے ہیں نون لیگ کی کیا اس کے ساتھ جو ہو رہا ہے حادثاتی ہے یا سوچی سمجھی سکیم کے تحت ہے . نون لیگ کے ساتھ جو بھی ہو رہا ہے وہ پوری پلاننگ کے تحت اور ٹائم ٹیبل کے مطابق ہے . اب وقت آ گیا ہے کہ ایک متبادل سیاسی قوت پنجاب میں اٹھائی جاۓ جس کا اگلی حکومت بنانے میں اہم کردار ہو اور نون لیگ کا کردار نہ ہونے کے برابر ہو . نون لیگ پر بھی سب ایم کیو ایم فارمولا لگایا جاۓ گا . سب سے پہلے اس کی لیڈر شپ کو ڈسمںتل کیا جاۓ گا . نون لیگ کا انقلابی بیانیہ دفن کیا جاۓ گا . اس کے بعد اس کی لیڈر شپ کو رستے سے ہٹا دیا جاۓ گا . نواز اور مریم تو نا اہل ہو چکے حمزہ اور شہباز بھی فارغ کر دئیے جائیں گے اس کے بعد اس کے انقلابی رہنماؤں کو الیکشن میں ہروا دیا جاۓ گا . یوں ایک لولی لنگڑی نون لیگ ابھر کر سامنے آے گی
ایک طرف اسٹبلشمنٹ شہباز شریف کو ہاتھ پکڑانے کا ڈرامہ کر کے نون لیگ کے انقلابی بیانیے کو دفن کرنے کی کوشش ہو رہی ہے اور دوسری طرف شریف خاندان کی سیاست کا خاتمہ کرنے کے لیے حدیبیہ کھولا جا رہا ہے . اس کے ساتھ ساتھ ایک نئی سیاسی قوت ترین کی صورت تخلیق کی جا رہی ہے . یہ سیاسی قوت ایک اور تحریک انصاف بن کے دو ہزار اٹھائیس کے الیکشن میں کامیاب ہو گی . جب تک اسٹبلشمنٹ کے ہاتھ اقتدار ہے اس کے پلان کامیاب ہوتے رہیں گے . اس کو ناکام بنانے کا فارمولا یہ ہی تھا کہ عمران نیازی کی حکومت ان ہاؤس تبدیل کر کے ایک نیوٹرل ماحول قائم کیا جاتا اور اداروں میں موجود سیاسی عناصر کا رستہ روکا جاتا . مسلم لیگ نون نے عمران نیازی کے پانچ سال پورے کروا کر اپنی قبر کھودی ہے . ایک طرف عمران نیازی اپنا وقت پورا کرے گا اور دوسری طرف اداروں میں موجود سیاسی عناصر مزید طاقتور ہوں گے . جب تک کھیل اداروں میں موجود سیاسی عناصر کے ہاتھ میں رہے گا ملک تباہ ہوتا رہے گا اور سیاسی منظر نامے تبدیل ہوتے رہیں گے