وبا کے اس پرآشوب دور میں جب بری خبریں ہی سننے کو مل رہی ہیں تو میں نے سوچا کہ ایک دو اچھی باتوں کا تذکرہ کر کے خوش ہولینے میں کوی حرج نہیں
روشن ڈیجیٹل کے حوالے سے خبر ہے کہ ایکدن میں ایک کروڑ بارہ لاکھ ڈالر کی رقم پاکستان آی ہے الحمداللہ
میرا حساب کمزور ہونے کے باوجود اتنا جانتا ہوں کہ ایک کروڑ بھی روز کا لگائیں تو سال کے ساڑھے تین ارب ڈالر بنتے ہیں اور ابھی تو اورسیز پاکستانیوں نے دس فیصد اکاونٹ بھی نہیں کھولے اگر پچاس فیصد پاکستانی بھی اکاونٹ کھول لیتے ہیں تو آنے والی غیر ملکی کرنسی کا آپ اندازہ کرکے ہی بے ہوش ہوسکتے ہیں
اسی ماہ سعودیہ نے ہمارے گلے میں انگوٹھا دے کر اپنے ایک ارب ڈالر سود سمیت نکلواے ہیں۔ اب مجھے امید ہے کہ آئیندہ ہمیں کسی مالیاتی ادارے یا ملک سے بھیک مانگنے کی ضرورت نہیں پڑے گی بلکہ جب سالانہ بیس تیس ارب ڈالر ہم پاکستانی اپنے ملک بھجوائیں گے تو سٹیٹ بینک سعودیہ کو قرضے کی پیشکش بھی کرسکتا ہے اور ہم سود بھی نہیں مانگیں گے
دوسری انتہای اہم خوشی کی خبر یہ ہے کہ لندن میں ڈاکٹر عبدالسلام کی رہائش گاہ کو حکومت نے قومی ورثہ قرار دےدیا ہے جو ہماری کمیونٹی کیلئے ایک عزت کا مقام ہے ڈاکٹر سلام کا یہ گھر عمران خان کے گھر رچمنڈ پارک سے چند منٹ کے فاصلے پر ہے اس لحاظ سے وزیراعظم کے بچوں کیلئے بھی ایک فخر کی بات ہوگی کہ ان کے والد کے ملک کے ایک سپوت کو سائنس اور ریسرچ کے مرکز انگلینڈ میں اتنی عزت دی گئی ہے۔ یوکے ایکدم پاکستان کو اہمیت دینے لگ گیا ہے ان کی ورلڈ کلاس ائر لائینز سروس دینے لگ گئی ہیں اور کرکٹ ٹیم بھی آنے والی ہے
ہماری یہ بدقسمتی ہے کہ ہم پاکستان میں انڈین اداکاروں کے گھر تو قومی ورثہ قرار دے رہے ہیں مگر اپنے اصل ہیرو کو پس دیوار پھینکا ہوا ہے کم ظرف اور جاہل فناٹکس کی طرف سے ڈاکٹر سلام کی تصویر پر سیاہی ملنا اور یونیورسٹی کی تختی سے نام مٹانا جیسی حرکات قابل مدمت ہیں مگر ابھی تک حکومت کی طرف سے انکے تدارک کیلئے کوی کاروای نہیں کی گئی اس معاملے میں میری چوہدری فواد سے گزارش ہے کہ وہ جھنگ میں ڈاکٹر سلام صاحب کا گھر قومی ورثہ قرار دیں اور فزکس کی کتب میں ان کی ریسرچ کے متعلق چیپٹر شامل کرکے قوم کے بچوں کو ان کی قابل قدر ریسرچ کا کچھ نہ کچھ تو گیان دیا جاے
اس کام میں ڈاکٹر صاحب کے ہی انگلینڈ اور امریکہ میں موجود بعض ماہر طبعیات شاگرد مدد دے سکتے ہیں بلکہ ڈاکٹر صاحب کا نام سن کر تو وہ دوڑے چلے آتے ہیں
اسلام آباد میں ایک سڑک بھی ڈاکٹر صاحب کے نام سے منسوب کردی جاے تو بہت ہی خوش آئند بات ہوگی
روشن ڈیجیٹل کے حوالے سے خبر ہے کہ ایکدن میں ایک کروڑ بارہ لاکھ ڈالر کی رقم پاکستان آی ہے الحمداللہ
میرا حساب کمزور ہونے کے باوجود اتنا جانتا ہوں کہ ایک کروڑ بھی روز کا لگائیں تو سال کے ساڑھے تین ارب ڈالر بنتے ہیں اور ابھی تو اورسیز پاکستانیوں نے دس فیصد اکاونٹ بھی نہیں کھولے اگر پچاس فیصد پاکستانی بھی اکاونٹ کھول لیتے ہیں تو آنے والی غیر ملکی کرنسی کا آپ اندازہ کرکے ہی بے ہوش ہوسکتے ہیں
اسی ماہ سعودیہ نے ہمارے گلے میں انگوٹھا دے کر اپنے ایک ارب ڈالر سود سمیت نکلواے ہیں۔ اب مجھے امید ہے کہ آئیندہ ہمیں کسی مالیاتی ادارے یا ملک سے بھیک مانگنے کی ضرورت نہیں پڑے گی بلکہ جب سالانہ بیس تیس ارب ڈالر ہم پاکستانی اپنے ملک بھجوائیں گے تو سٹیٹ بینک سعودیہ کو قرضے کی پیشکش بھی کرسکتا ہے اور ہم سود بھی نہیں مانگیں گے
دوسری انتہای اہم خوشی کی خبر یہ ہے کہ لندن میں ڈاکٹر عبدالسلام کی رہائش گاہ کو حکومت نے قومی ورثہ قرار دےدیا ہے جو ہماری کمیونٹی کیلئے ایک عزت کا مقام ہے ڈاکٹر سلام کا یہ گھر عمران خان کے گھر رچمنڈ پارک سے چند منٹ کے فاصلے پر ہے اس لحاظ سے وزیراعظم کے بچوں کیلئے بھی ایک فخر کی بات ہوگی کہ ان کے والد کے ملک کے ایک سپوت کو سائنس اور ریسرچ کے مرکز انگلینڈ میں اتنی عزت دی گئی ہے۔ یوکے ایکدم پاکستان کو اہمیت دینے لگ گیا ہے ان کی ورلڈ کلاس ائر لائینز سروس دینے لگ گئی ہیں اور کرکٹ ٹیم بھی آنے والی ہے
ہماری یہ بدقسمتی ہے کہ ہم پاکستان میں انڈین اداکاروں کے گھر تو قومی ورثہ قرار دے رہے ہیں مگر اپنے اصل ہیرو کو پس دیوار پھینکا ہوا ہے کم ظرف اور جاہل فناٹکس کی طرف سے ڈاکٹر سلام کی تصویر پر سیاہی ملنا اور یونیورسٹی کی تختی سے نام مٹانا جیسی حرکات قابل مدمت ہیں مگر ابھی تک حکومت کی طرف سے انکے تدارک کیلئے کوی کاروای نہیں کی گئی اس معاملے میں میری چوہدری فواد سے گزارش ہے کہ وہ جھنگ میں ڈاکٹر سلام صاحب کا گھر قومی ورثہ قرار دیں اور فزکس کی کتب میں ان کی ریسرچ کے متعلق چیپٹر شامل کرکے قوم کے بچوں کو ان کی قابل قدر ریسرچ کا کچھ نہ کچھ تو گیان دیا جاے
اس کام میں ڈاکٹر صاحب کے ہی انگلینڈ اور امریکہ میں موجود بعض ماہر طبعیات شاگرد مدد دے سکتے ہیں بلکہ ڈاکٹر صاحب کا نام سن کر تو وہ دوڑے چلے آتے ہیں
اسلام آباد میں ایک سڑک بھی ڈاکٹر صاحب کے نام سے منسوب کردی جاے تو بہت ہی خوش آئند بات ہوگی