ای سی ایل میں نام ڈالے جانے پر بیرسٹر شہزاد اکبر کاردعمل

shehzd111.jpg

سابق وزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ و احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے حکومت کی جانب سے نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالے جانے کےمعاملے پر ردعمل دیدیا ہے۔

مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹو یٹرپراپنے بیان میں بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ میرے خلاف کوئی کیس نہیں ہے مگر اس کے باوجود میرا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں یہاں یاد دہانی کروانا چاہتا ہوں کہ یہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے )سے سیٹلمنٹ کا معاملہ ہے ،توکیا حکومت این سی اے حکام کا نام بھی ای سی ایل میں ڈالےگی؟
https://twitter.com/x/status/1559539469153345537
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں رہا کہ نیب اب انٹیلی جنس بیورو بن گیا ہے،منی لانڈرنگ کرنے والے بدلے پر اتر آئےہیں۔

واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سفارش پر بیرسٹر شہزاد اکبر سمیت 10 لوگوں کے نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں پہلے سے ای سی ایل میں ڈالے گئے 22 لوگوں کے نام لسٹ سے خارج کرنے اور 3 لوگوں کو ایک بار ملک سے باہر جانے کی اجازت دینے کی منظوری بھی دی گئی۔