دوستوں سے ایک سوال هے، جتنے بے حس همارے حکمران هیں اتنا بے حس کوی کیسے هو سکتا هے؟ شریف خاندان تو آتے جاتے عمرے کی سعادت کو بهی نپٹا هی لیتے هیں..جس شخص کو خدا کا احساس بهی هو، اور روزجزا کا یقین بهی وه فرعون کیسے بن جاتے هیں..اپنی سمجه سے اوپر کی بات هے.
دوستوں سے ایک سوال هے، جتنے بے حس همارے حکمران هیں اتنا بے حس کوی کیسے هو سکتا هے؟ شریف خاندان تو آتے جاتے عمرے کی سعادت کو بهی نپٹا هی لیتے هیں..جس شخص کو خدا کا احساس بهی هو، اور روزجزا کا یقین بهی وه فرعون کیسے بن جاتے هیں..اپنی سمجه سے اوپر کی بات هے.
آپکی پوسٹ کا بنیادی سوال تو میری تلخی اور غصے کی نذر ہو گیا - بڑا مشکل ہو جاتا ہے خود کو متوازن رکھنا جسے اس فیملی مافیا کی منافقانہ چالوں سے تھوڑی بہت آگاہی ہو جائے میرے خیال میں آپکے سوال کا جواب یہ ہے کہ یہ لوگ/خاندان اپنی جبلّتوں، پرورش اور سابقہ پیشے کا بہت زیادہ اسیر ہے، صدیوں کی بھوک ہے جو یہ خاندان غریب و مجبوروجاہل پاکستانیوں مستقبل کی قیمت پر پوری کر رہا ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
حکمرانی کیلئے ایک خاص طرح کے وژن اور روشن خیالی کی ضرورت ہوتی ہے جو اس خاندان میں کسی کو چھو کر نہیں گذری ۔ ۔ ۔ ۔