بلوچستان حکومت میں جے یو آئی کو شامل کرنے کے معاملات طے

abdul111.jpg


جمعیت علما اسلام کو بلوچستان حکومت میں شامل کرنے کے لیے معاملات طے پاگئے ہیں، موجودہ کابینہ میں شامل متعدد وزرا کو گھر واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق جے یو آئی ف کو حکومت میں شامل کرنے کے لیے متعدد وزرا کو فارغ کردیا جائے گا،پاکستان تحریک انصاف میں سے ایک کے سوا تمام وزرا کو کابینہ سے آؤٹ کرنے کا فیصلہ کیا جاچکا ہے۔

صوبائی وزیر صحت احسان شاہ کو بھی کابینہ سے نکال دیا جائے گا، صوبائی وزیر نور محمد دمڑ کو محکمہ خزانہ دینے کا امکان ہے،محکمہ ایری گیشن نوابزادہ طارق مگسی کو دینے کا فیصلہ ہوا ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نصیب اللہ مری کے علاوہ پی ٹی آئی کے تمام وزرا کو فارغ کرنے پر رضامندی ظاہر کردی گئی ہے۔

2018 کے انتخابات کے بعد بلوچستان میں تشکیل پانے والی سابق وزیر اعلی جام کمال کی حکومت جانے کے بعد صوبائی اسمبلی میں موجود حزب اختلاف کی جماعتوں بشمول جمیعت علما اسلام فضل الرحمان اور بلوچستان نیشنل پارٹی نے موجودہ وزیر اعلی عبدالقدوس بزنجو کا ساتھ دیا تھا۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
abdul111.jpg


جمعیت علما اسلام کو بلوچستان حکومت میں شامل کرنے کے لیے معاملات طے پاگئے ہیں، موجودہ کابینہ میں شامل متعدد وزرا کو گھر واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق جے یو آئی ف کو حکومت میں شامل کرنے کے لیے متعدد وزرا کو فارغ کردیا جائے گا،پاکستان تحریک انصاف میں سے ایک کے سوا تمام وزرا کو کابینہ سے آؤٹ کرنے کا فیصلہ کیا جاچکا ہے۔

صوبائی وزیر صحت احسان شاہ کو بھی کابینہ سے نکال دیا جائے گا، صوبائی وزیر نور محمد دمڑ کو محکمہ خزانہ دینے کا امکان ہے،محکمہ ایری گیشن نوابزادہ طارق مگسی کو دینے کا فیصلہ ہوا ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نصیب اللہ مری کے علاوہ پی ٹی آئی کے تمام وزرا کو فارغ کرنے پر رضامندی ظاہر کردی گئی ہے۔

2018 کے انتخابات کے بعد بلوچستان میں تشکیل پانے والی سابق وزیر اعلی جام کمال کی حکومت جانے کے بعد صوبائی اسمبلی میں موجود حزب اختلاف کی جماعتوں بشمول جمیعت علما اسلام فضل الرحمان اور بلوچستان نیشنل پارٹی نے موجودہ وزیر اعلی عبدالقدوس بزنجو کا ساتھ دیا تھا۔
بلوچستان میں حکومتیں مکمل طور پر اسٹیبلشمنٹ بناتی ہے۔ اسلئے فرق نہیں پڑتا کہ کون حکومت میں ہے اور کون باہر