بلٹ پروف گاڑیوں کی درآمد سے متعلق ایف بی آر کی وضاحت،خبروں کی تردید

1fbrtardeed.jpg

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سابق فوجی افسران کو بلٹ پروف گاڑیوں کی درآمد پر ڈیوٹی اور ٹیکس سے استثنٰی کے حوالے سے خبروں کی تردید کردی ہے۔

ایف بی آر نے اپنے بیان میں واضح طور پر کسی بھی ایسے ایس آر او کے اجرا سے انکار کیا ہے جو ڈیوٹی اور ٹیکس فری بلٹ پروف گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دیتا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1573589657304055811
ایف بی آر نے واضح کیا کہ اس حوالے سے میڈیا میں جو خبریں گردش کررہی ہیں وہ درست حقائق پر مبنی نہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ وفاقی کابینہ نے 2019 میں اس طرح کی سہولت کی اجازت دینے کے فیصلے کی منظوری دی تھی لیکن تاحال اس حوالے سے کوئی باضابطہ نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا ہے۔

قبل ازیں یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ وفاقی کابینہ نے مسلح افواج کے تھری اور فور اسٹار افسران کو ریٹائرمنٹ پر 6 ہزار سی سی تک کی ڈیوٹی فری بلٹ پروف گاڑیاں درآمد کرنے کی پالیسی کی منظوری دے دی ہے تاہم اس کی حتمی منظوری وزیراعظم کی تائید سے مشروط ہوگی۔

واضح رہے کہ 6000 سی سی گاڑیاں بہت بھاری ہوتی ہیں اور انہیں اوسط سے کہیں زیادہ ایندھن کی ضرورت ہوتی ہے، ریکارڈ کے مطابق آج تک کسی ایک ریٹائرڈ فرد نے ایسی گاڑی درآمد نہیں کی، ایک بار پھر ایسی خبر کو عسکری قیادت کو بدنام کرنے اور ٹارگٹ کرنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
ابتدا باجوے سے ہونی چاہیے اس نے کتنے تحفے لئے اور کیا مفت لئے یا پیسے دے کر اگر پیسے دئے تو کتنے پیسے دئسے اور اگر لئے تو اپنے گوشواروں میں ذکر کیا