تحریک انصاف کا سپپورٹر ہونے کے ناطے میرا یہ فرض ہے کہ جو غلطیاں ہمارے حساب سے خان صاحب بار بار دہرا رہے ہیں، انھیں صحیح کرنے میں انکی مدد کریں. انکے سارے الزامات صحیح ہیں. دھاندلی زدہ الیکشن ہوتے ہیں، عملا ملا ہوا ہے، جوڈیشری کرپٹ ہے، یک طرفہ ہے، پولیس سیاستدانوں کی رکھیل ہے، پرسنل مافیا پالے ہوۓ ہیں، عدل و انصاف کی فراہمی نہیں ہے، زور زبردستی پر حکومت قائم ہے، ملک قرضوں میں ڈوبا جا رہا ہے، ٹیکس کلیکشن صحیح نہیں ہے، لینڈ مافیا ہیں، بجلی گیس اور پیٹرول کی فرہمی نہیں ہے مگر.......... جب آپ کے ہاتھ میں کچھ نہیں تو روزانہ ایک پریس کانفرنس کر کے کس کو بتا رہے ہیں؟ ہمیں تو یہ پہلے سے پتا ہے، میڈیا کو بھی پتا ہے، جو کر رہے ہیں انکو بھی پتا ہے، عدالتوں کو بھی پتا ہے اور فوج کو بھی پتا ہے. اگر حکومتوں نے یہ نظام ٹھیک کرنا ہوتا تو کب کا کر دیتے مگر جس نظام سے انکی کرپشن اور روزی روٹی چلتی ہے، اس نظام سے فائدہ اٹھانے والا کیوں اسے تبدیل کرے گا؟
ہر الیکشن کے بعد رونے دھونے سے قدرے بہتر ہے کہ خان صاحب کچھ عرصہ چپ چاپ بیٹھ کر تماشا دیکھیں، ثبوت اکھٹے کریں اور ٢٠١٨ کے الیکشن کا انتظار کریں. اس سے پہلے پورا زور لگا کر الیکشن کمیشن اور حکومت پر زور ڈالیں کہ عدالتی ریفارمز کیے جائیں، الیکٹورل ریفارمز کیے جائیں، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ہر میٹنگ کے منٹس میڈیا پر لے کر آئیں اور آڈیٹر جنرل کی جوتا پولشیاں عوام کو دکھائیں. بجلی گیس اور روزگار جیسے مسائل کے لئے دھرنے دیں. حقیقی اپوزیشن کرنے کے لئے عوام کے مسائل کو منظر عام پر لانا پڑتا ہے. جس چیز سے عوام کو سکوں ملے، اسے دنیا کے سامنے لانا پڑتا ہے. آج کی تاریخ تک خان صاحب کے شاید ٨٠ فیصد الزامات درست ہونگے مگر کیا خان صاحب ان حالات میں انکو ثابت کر سکتے ہیں؟ ن
ہیں... تو پھر یہ رونا رونے سے ہزار گناہ بہتر ہے کہ عوام کو ساتھ لے کر چلیں، ان سپپورٹرس کو واپس لے کر آئیں جو پیپلز پارٹی نون اور ق لیگ کے ایکسپائرڈ وزرا کو بھرتی کرنے کے بعد رخصت ہو گئے. اگر خان صاحب واقعی میں پاکستان کی سیاست کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں تو اکتوبر ٢٠١١ کی اپنی تقریر دوبارہ سے دیکھیں، خان صاحب کی طاقت یہ نوجوان طبقہ ہے جو آج ناراض ہے. اگر خان صاحب اب بھی اسی طرح سے الیکشن پر روتے رہیں گے اور اس نظام کو بدلنے کی بات نہیں کریں گے تو نہ خان صاحب کے ہاتھ کچھ آے گا اور نہ ہی اس عوام کے جو خان صاحب سے امیدیں لگا کر بیٹھی ہے
فقط
ایک پاکستانی