سماجی رابطوں کی مختلف ویب سائٹس پر بچوں کے اغوا کی افواہیں پھیلنے پر پنجاب پولیس نے وضاحت جاری کر دی۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ چند دنوں سے سماجی رابطوں کی مختلف ویب سائٹس اور وٹس ایپ گروپوں کے ذریعے معصوم بچوں کے اغوا کے حوالے سے مختلف خبریں اور ویڈیوز سامنے آرہی ہیں جس کے بعد پنجاب پولیس نے اس حوالے سے اپنے آفیشل ٹویٹر اکائونٹ سے وضاحت جاری کر دی ہے۔ پنجاب پولیس کے مطابق ان افواہوں کا مقصد بچوں کے والدین اور عوام میں خوف وہراس پیدا کرنا ہے۔
پنجاب پولیس کے آفیشل ٹویٹر اکائونٹ سے پیغام جاری کیا گیا ہے میں لکھا کہ: مختلف سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے گلی، محلوں اور سکولوں سے بچوں کو اغواء کرنے والے گروہوں کے متحرک ہونے بارے افواہیں پھیلائی جارہی ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں۔ آپ سے گزارش ہے کہ ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیں اور بلا تصدیق ایسی جھوٹی خبریں آگے نہ پھیلائیں۔
دریں اثنا گزشتہ روز ہی پنجاب پولیس کے آفیشل ٹویٹر اکائونٹ سے کمسن بچی کو بازیاب کروا کر ورثاء کے حوالے کرنے کی تصویریں شیئر کرتے ہوئے ٹویٹر پیغام میں لکھا گیا کہ: خانیوال پولیس نے کمسن بچی کو اغواء کرنے والے ملزمان کو گرفتار کر لیا اور بچی کو بحفاظت فیصل آباد سے بازیاب کروا کر ورثاء کے حوالے کر دیا ہے۔ اس کیس کے حل کے لیے پولیس کی خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے ملزمان کو ٹریس کیا گیا۔ ملزمان کو قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی
اسی حوالے سے ایک اور ٹویٹر پیغام میں پنجاب پولیس کی طرف سے لکھا گیا کہ: عوام الناس میں خوف کی فضاء پیدا کرنے کیلئے پھیلائی جانے والی غیر مصدقہ افواہوں پر کان نہ دھریں۔ ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے ایسی افواہوں کو آگے نہ پھیلائیں۔