بھارتی ایپ کے ذریعےپاکستانیوں کی معلومات چوری ہونیکاانکشاف

bhartii1ii11131.jpg

موبائل فون میں نیوی گیشن کیلئے استعمال کی جانے والی ایپلیکیشن "دیشا" کے ذریعے پاکستانی صارفین کا ڈیٹا چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ انکشاف کابینہ ڈویژن کی جانب سے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو تحریر کیے گئے مراسلے میں کیا گیا ہے اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کو محتاط رہنے کا کہا گیا ہے۔

مراسلے میں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو اس موبائل فون ایپلی کیشن کو فوری طور پر بند کرنے کے اقدامات کرنےکی ہدایات بھی دی گئی ہیں، یہ موبائل فون ایپ گوگل پلے اسٹور پر موجود نہیں ہے بلکہ اسے تھرڈ پارٹی سورس کے ذریعے موبائل فون میں انسٹال کیا جاتا ہے۔


کابینہ ڈویژن نے اپنے مراسلے میں انکشاف کیا ہے کہ یہ ایپلیکیشن صارف کے موبائل فون کے سسٹم ڈیٹا اسٹور، میسجز اور لوکیشن کی تفصیلات تک رسائی کرکے صارف کے علم میں لائے بغیر اسے چوری کرلیتی ہے۔

کابینہ ڈویژن نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو صارفین کے علم میں لائے بغیر معلومات تک رسائی کو روکنے کیلئے اقدامات کیے جائیں، اس ایپلیکیشن کے یوزر فیڈ بیک میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے لہذا ایپلی کیشن کے بڑھتے استعمال کو روکنے کیلئے اس کی بندش کا فیصلہ کیا جائے۔

مراسلے میں صارفین خصوصا سرکاری ملازمین کوبھی نامعلوم ذرائع سے ڈاؤن لوڈ کی گئی موبائل ایپلیکیشن کو بلاک کرنے اور لالچ کے ساتھ سامنے آنے والے لنکس پر کلک کرنے سے گریز کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں، صارفین کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ کسی بھی ایپلیکیشن کے استعمال سے قبل اس کی پرائیویسی پالیس ضرور پڑھی جائے۔
 

A.jokhio

Minister (2k+ posts)
bhartii1ii11131.jpg

موبائل فون میں نیوی گیشن کیلئے استعمال کی جانے والی ایپلیکیشن "دیشا" کے ذریعے پاکستانی صارفین کا ڈیٹا چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ انکشاف کابینہ ڈویژن کی جانب سے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو تحریر کیے گئے مراسلے میں کیا گیا ہے اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کو محتاط رہنے کا کہا گیا ہے۔

مراسلے میں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو اس موبائل فون ایپلی کیشن کو فوری طور پر بند کرنے کے اقدامات کرنےکی ہدایات بھی دی گئی ہیں، یہ موبائل فون ایپ گوگل پلے اسٹور پر موجود نہیں ہے بلکہ اسے تھرڈ پارٹی سورس کے ذریعے موبائل فون میں انسٹال کیا جاتا ہے۔


کابینہ ڈویژن نے اپنے مراسلے میں انکشاف کیا ہے کہ یہ ایپلیکیشن صارف کے موبائل فون کے سسٹم ڈیٹا اسٹور، میسجز اور لوکیشن کی تفصیلات تک رسائی کرکے صارف کے علم میں لائے بغیر اسے چوری کرلیتی ہے۔

کابینہ ڈویژن نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو صارفین کے علم میں لائے بغیر معلومات تک رسائی کو روکنے کیلئے اقدامات کیے جائیں، اس ایپلیکیشن کے یوزر فیڈ بیک میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے لہذا ایپلی کیشن کے بڑھتے استعمال کو روکنے کیلئے اس کی بندش کا فیصلہ کیا جائے۔

مراسلے میں صارفین خصوصا سرکاری ملازمین کوبھی نامعلوم ذرائع سے ڈاؤن لوڈ کی گئی موبائل ایپلیکیشن کو بلاک کرنے اور لالچ کے ساتھ سامنے آنے والے لنکس پر کلک کرنے سے گریز کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں، صارفین کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ کسی بھی ایپلیکیشن کے استعمال سے قبل اس کی پرائیویسی پالیس ضرور پڑھی جائے۔
Not only this various linked in pages are also used for different job requirement (in Pakistan) that are collecting Pakistanis date...but the operators are indians...
 

Allama G

Minister (2k+ posts)
Incomplete article. What's this app all about. No mention of the reasons. Every app collects data. One of the most critical is true caller ( another Indian app) Why only point this one for misconduct