بھارت میں ایک اور اشتہار اردو سے نفرت کی نذر،"جشن رواج" پر اعتراض کیوں؟

3fabindia.jpg

ملبوسات کی بھارتی کمپنی فیب انڈیا نے اپنی نئی کلیکشن کے اردونام پر انتہا پسندوں کے مشتعل ہونے اورآن لائن تنقید کے بعد معذرت کرتے ہوئے اشتہارواپس لے لیا۔ دیوالی سے قبل لانچ کی جانے والی اس کلیکشن کو "جشنِ رواج" کا نام دیا گیا تھا جس کے نام کو بنیاد بناتے ہوئے انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے سوشل میڈیا پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق فیب انڈیا نے کپڑوں کے اشتہار میں دیوالی سمیت دیگر ہندو رسم ورواج کو اجاگر کیا لیکن اسے ٹائٹل اردو زبان میں رکھے جانے کی بنیاد پرمخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ یہاں سلسلہ رکا نہیں بلکہ کمپنی کے بائیکاٹ کی بھی آن لائن مہم چل گئی۔

https://twitter.com/x/status/1450415342690320390
بھارتی نیوز چینل ٹائمز آف انڈیا کا دعویٰ ہے کہ کمپنی کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ یہ اشتہار دیوالی کے لیے ریلیز کیا گیا تھا بلکہ اس کا مقصد عام ہندوستانی روایات دکھانا ہے اور "جشن رواج" کا مطلب بھی روایتوں کی تشہیر ہے۔ اور اب فیب انڈیا نے دیوالی کلیکشن کو جھلمل دیوالی کا نام دیا ہے۔

thequint%2F2021-10%2F8ae3eb83-aaa5-4492-ad23-833a017650ef%2FScreenshot_2021_10_18_at_5_55_23_PM.png


انتہا پسندوں کی جانب سے کمپنی پر دیوالی کا نام بدلنے سے لے کر ہندو تہواروں کے موقع پرسیکولرازم کی تبلیغ تک کا الزام عائدکیا گیا۔ بی جے پی کے رہنما تیجسوی سوریا نے کمپنی پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ "دیوالی جشن رواج" نہیں ہے۔

https://twitter.com/x/status/1450015050681311232
https://twitter.com/x/status/1450068473397219330
https://twitter.com/x/status/1450381889752088581
https://twitter.com/x/status/1450050573546393606
یاد رہے کہ اس سے قبل عالیہ بھٹ نے عروسی ملبوسات کی برانڈ مانیاورکے موہے فیشن کیلئے ایک اشتہارشوٹ کرایا تھا جس میں ہندومذہب میں شادیوں کے حوالے سے قدیم اوراہم ترین سمجھی جانے والی رسم "کنیادان" کی حیثیت پرسوال اٹھائے گئے تھے۔

شادی کے منڈپ پر دلہا کے ہمراہ بیٹھی عالیہ میکے میں ملنے والے پیاراور مان کے علاوہ اپنے ذہن میں آنے والے خدشات کو زبان دیتی ہیں۔ اشتہارکو کنیا مان، نئی سوچ نیا آئیڈیا کا نام دیتے ہوئے پیغام دیا گیا تھا کہ لڑکی کی رخصتی کے وقت کنیادان کے بجائے کنیا مان ہونا چاہیے۔

https://twitter.com/x/status/1439125708060590080
قبل ازیں اکتوبر 2020 میں زیورات بنانے والی بھارتی کمپنی تنشق نے اپنے اشتہارمیں ہندو لڑکی کو مسلمان گھرانے کی بہو دکھاتے ہوئے مثبت پیغام دیا تھا، تاہم شدید تنقید اور سوشل میڈیا پرمذہبی منافرت چھڑجانے کے بعد اسے بھی اشتہار ہٹانا پڑا تھا۔

https://twitter.com/x/status/1315833504253374464
 

shaheenzafar

MPA (400+ posts)
بھارتی شہری اب مکمل طور پر ار ایس ایس کے نمائندے بن چکے ہیں وہ ہر اس چیز کی مخالفت کرتے ہیں جو چیز بھی مسلمانوں سے جوڑی ہوتی ہے