دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی دعوے دار ملک بھارت صحافت سے خوفزدہ ہوگیا، مظلوم نہتے کشمیریوں کی آواز بننے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھارت کا مکروہ چہرہ دکھانے پر 35 پاکستانی یوٹیوب چینلز کو بلاک کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی حکومت نے جمعہ کے روز پاکستان کے 35 یوٹیوب چینلز اور متعدد سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کردیے۔ اسی طرح کا ایک ایکشن دسمبر میں بھی لیا گیا تھا جب بھارت نے 20 پاکستانی یوٹیوب چینلز بند کیے تھے۔
رپورٹ کے مطابق جن یوٹیوب چینلز کو بلاک کیا گیا ہے ان میں پاکستانی صحافیوں کے چینلز بھی شامل ہیں۔ بھارت کی وزارت اطلاعات و نشریات نے ایک پریس کانفرنس میں یوٹیوب چینلز پر پابندی کا اعلان کیا، جن یوٹیوب چینلز پر پابندی عائد کی گئی ہے ان کی ویڈیوز کی تعداد لاکھوں میں ہے۔
بھارت کے وزیر اطلاعات و نشریات نے بتایا کہ دو ٹویٹر، دو انسٹاگرام، دو ویب سائٹس اور فیس بک اکاؤنٹ پر پابندی عائد کی گئی ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان اکاؤنٹس کا تعلق پاکستان سے ہے جن پر بھارت مخالف خبروں کی تشہیر کی جاتی تھی۔
بھارت کی وزارت اطلاعات کے سیکریٹری اپوروا چندرا نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جن یوٹیوب چینلز کو بند کیا گیا ہے ان کے ویوز کی تعداد 130 کروڑ سے زیادہ تھی۔ یہ پاکستان سے باہر سے آپریٹ کیے جا رہے تھے اور ان کے ذریعے بھارت کے خلاف جھوٹی خبریں پھیلائی جا رہی تھیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس بھی 20 یوٹیوب چینلز کو اسی طرح کی بندش کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اب بھی بھارت نے پاکستان کے بڑے یوٹیوب نیٹ ورک جن میں TALHA (KHOJI TV) FILMS، Apni Dunya Network کے علاوہ پاکستان کے صحافیوں کو بھی ٹارگٹ کیا ہے۔