بہترین لمحہ ہوگا،آسٹریلوی ٹیم کے دورہ پاکستان پر بہت خوش ہوں: رمیز راجہ

raja.jpg


آسٹریلوی ٹیم کے دورہ پاکستان پر خوش ہوں، چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ

خبررساں ادارے جنگ کے مطابق پی سی بی کے چیئرمین رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ وہ کینگروز کی ٹیم کے دورہ پاکستان کے اعلان پر خوش ہیں۔ 3 ٹیسٹ میچز کی سیریز کے انعقاد پر وہ ذاتی طور پر بہت خوش ہیں۔


آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کی جانب سے تصدیق کیے جانے کے بعد چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ آسٹریلیا ایک مضبوط ٹیم ہے اور ان کا 24 سال بعد پاکستان آکر کرکٹ کھیلنا یہاں موجود کرکٹ شائقین کے لیے بہترین لمحہ ہوگا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ آسٹریلوی کرکٹرز کے لیے بھی ایک شاندار موقع ہوگا کہ وہ پاکستان کے تاریخی گراؤنڈز میں کرکٹ کھیل کر یہاں کی عوام کی مہمان نوازی کا شرف حاصل کریں گے۔

https://twitter.com/x/status/1457618928574816262
دوسری جانب آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کے سی ای او نک ہوکلے نے بھی دورہ پاکستان شیڈول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس دورہ میں 3 ٹیسٹ میچز، 3 ون ڈے انٹرنیشنل اور ایک ٹی 20 میچ کی سیریز کھیلی جائے گی۔

نک ہوکلےکا کہنا ہے کہ پاکستان کی عوام کرکٹ سے پیار کرتی ہے اور ہماری آئندہ سال وہاں روانگی وہاں موجود کرکٹ فینز کو مزید پرجوش کرے گی۔

https://twitter.com/x/status/1457620180624977930
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ٹیم بہت باصلاحیت کھلاڑیوں پر مشتمل ہے اور اس کی مثال یو اے ای میں جاری ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ان کی حالیہ کارکردگی ہے۔

نک ہوکلے نے کہا کہ وہ اس دورے کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے پی سی بی کی کاوشوں کو سراہتے ہیں اور وہ اس سیریز کے لئے لاجسٹک، سیکیورٹی اور کوویڈ 19 پروٹوکولز سے متعلق آئندہ چند ماہ پی سی بی سے مسلسل رابطے میں رہیں گے۔

چیف ایگزیکٹو کرکٹ آسٹریلیا نے کہا کہ اُن کے لیے ان کے کھلاڑیوں اور اسپورٹ اسٹاف کی حفاظت پہلی ترجیح ہے اور وہ اس سلسلے میں پی سی بی اور متعلقہ ایجنسیز سے مکمل رابطے میں رہیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ اس تناظر میں کرکٹ آسٹریلیا کا وفد دسمبر میں پاکستان کا دورہ کرے گا، دورے کے دوران وہ پی سی بی آفیشلز اور صوبائی اور وفاقی حکام سے ملاقاتیں کرکے معاملات کو حتمی شکل دیں گے۔

یاد رہے کہ آسٹریلیا نے آخری مرتبہ 1998 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، اس دوران مارک ٹیلر کی قیادت میں مہمان ٹیم نے سیریز ایک صفر سے اپنے نام کی تھی، آسٹریلیا نے پہلی مرتبہ 1959 میں رچی بینوا کی قیادت میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔
 
Last edited by a moderator: