تاجکستان : وزیراعظم عمران خان نے افغان طالبان سے مذاکرات کا آغاز کر دیا

352603_1625786_updates.jpg


وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ طالبان کےساتھ جامع افغان حکومت کیلئے مذاکرت کا آغازکرچکے ہیں،طالبان سے مذاکرات میں جامع افغان حکومت میں تاجک،ہزارہ اورازبک کوشامل کرنے کیلئے گفتگو کی گئی۔


وزیراعظم عمران خان نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ 40 سال کے تنازعے کے بعد موجودہ صورتحال افغانستان میں امن و استحکام لائے گی،افغانستان میں امن نہ صرف افغانستان بلکہ پورے خطے کے مفاد میں ہے،دوشنبے میں افغانستان کے پڑوسی ممالک بالخصوص تاجک صدر سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔

دوسری جانب وزیرِ مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ وزیراعظم کا دورہ تاجکستان کافی کامیاب رہا،کابل سے انخلا کے عمل میں پاکستان نے اہم کردارادا کیا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1439158625243648002
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے بھی آج قدم اٹھایا ہے کہ افغانستان میں ایک جامع حکومت بنے، چالیس سال سےجاری تصادم کا خاتمہ ہو،پرامن افغانستان پرامن پاکستان کے حوالے سے ضروری ہے۔

ادھرافغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت نے نیا آئینی اساسی ڈھانچہ جاری کردیا، اساسی اور قانونی ڈھانچہ چالیس نکات پر مشتمل ہے،افغانستان آزاد و خودمختار متحدہ اسلامی امارات ہے،اس ملک کا سرکاری مذہب اسلام ہے۔

افغان طالبان دیگر مذاہب اور اقلیتیں اسلامی شریعت کے احکامات کے تحت مذہبی عقائد انجام دینے کیلئے تیار ہیں، افغان عوام کو بنیادی انسانی حقوق اور انصاف یکساں ملے گا، افغانستان کی سرکاری زبان دری اور پشتو ہوگی،افغانستان کے ہمسائیہ ملکوں کے ساتھ حل طلب مسائل ترجیجی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے۔