عمران خان کو سمجھ نہیں آ رہی اس ملک کے ۔ ساتھ کیا کروں۔ ایک کمزور کردار کا انسان جس کی اپنی ذات تعفن زدہ ماضی سے بھرپور ہے اسے ملک پاکستان میں نام نہاد اصلاح اور تبدیلی کا جنون چڑھا ہوا ہے۔ اپنے دور حکومت میں موصوف نے جس بیڈ گورنینس کی انتہا کر دی تھی اس سے پاکستان میں عدم استحکام انتہا کو پہنچ چکا ہے۔
یوتھ کون ہے جو اسے فالو کر رہی ہے؟
یہ یوتھ وہ ہے جو ٹک ٹاک پر اپنے چھچور اور لچر پن سے اپنے گھر کا چولھا چلا رہے۔ ان گمراہ لوگوں کو نا تعلیم دی نا نوکری پی ٹی آئی نے۔ اب سوچیں یہ یوتھ آگے جا کر کیسا معاشرہ تشکیل دے گا۔ باقی تمام پارٹیوں بشمول افواج پاکستان کے اندر تدبر کی بے انتہا کمی ہے۔ فراست کے نا ہونے سے آج ملک کو مذاق بنا کے رکھ دیا ہے۔ اگر ججوں نے کبھی عدالتوں کے انصاف پر مبنی فیصلے کیے ہوتے تو تحریک انصاف نام کے مسخرے ہمیں برباد نا کر رہے ہوتے۔
فوج نے پارلیمنٹ میں بیٹھے سیاستدانوں کے بازو مروڑنے اور غداری کے سرٹیفیکیٹ بانٹے کے بجاے اپنی حدود کا تعین کر لیا ہوتا تو دو ٹکے کے ٹک ٹکر جی ایچ کیو کو للکار نا رہے ہوتے۔
پی ڈی ایم الیکشن اس لیے ہارے گی کیوں کے اس کے بیشتر ووٹر مر چکے ہیں یا آخری عمر کو پہنچ چکے ہیں۔ جب کے نوجوان نسل میں مقبولیت نا ہونے کے برابر ہے۔
پی ٹی آئی کی پوڈری قیادت نے اسلام کو سیاسی طور پر اسطرح استعمال کیا کے اب نوجوان نسل کو مذہب سیکھنے اور عمل کرنے کا کوئی آسرہ نہیں رہا۔
اب آگے دلچسپ صورتحال ہونے جا رہی ہے۔ زور جتنا لگا لیں الیکشن پی ٹی آئی جیتے گی۔
اگر پی ٹی آئی کو الیکشن سے دور کیا جائے گا تو خیبر پختونخواہ کے لوگوں کو خاص طور پر جنگ سے متاثرہ لوگوں کو فوج کے خلاف اکسایا جائے گا اور پی ٹی آئی کا غیر اعلانیہ عسکری گورپ حملے کرنے سے بھی نہیں گریز کرے گا۔
خیبر پختونخوا کے لوگ امریکہ سے نفرت کا وزن جب پی ٹی آئی کے پلڑے میں ڈالیں گے تو شامت پاک فوج کی آنی ہے۔
ججوں کو معلوم ہے فیصلے اگر پی ٹی آئی کے حق میں نا ہوئے تو یہ ٹک ٹاکر سڑکوں پر گھسیٹیں گے ججوں کو۔اوورسیز پاکستانیو کی مثال اس گلابی فارمی چوزے جیسی ہے جو خود کو دیسی نسل کا سمجھتا ہے۔
مسئلے کا حل کیا ہے؟
مارشل لا مائنس باجوہ کے ساتھ ورنہ یہ حالات ٹھیک نہیں ہونے۔
اب تعفن زدہ کمنٹس کا ٹائم شروع ہے
یوتھ کون ہے جو اسے فالو کر رہی ہے؟
یہ یوتھ وہ ہے جو ٹک ٹاک پر اپنے چھچور اور لچر پن سے اپنے گھر کا چولھا چلا رہے۔ ان گمراہ لوگوں کو نا تعلیم دی نا نوکری پی ٹی آئی نے۔ اب سوچیں یہ یوتھ آگے جا کر کیسا معاشرہ تشکیل دے گا۔ باقی تمام پارٹیوں بشمول افواج پاکستان کے اندر تدبر کی بے انتہا کمی ہے۔ فراست کے نا ہونے سے آج ملک کو مذاق بنا کے رکھ دیا ہے۔ اگر ججوں نے کبھی عدالتوں کے انصاف پر مبنی فیصلے کیے ہوتے تو تحریک انصاف نام کے مسخرے ہمیں برباد نا کر رہے ہوتے۔
فوج نے پارلیمنٹ میں بیٹھے سیاستدانوں کے بازو مروڑنے اور غداری کے سرٹیفیکیٹ بانٹے کے بجاے اپنی حدود کا تعین کر لیا ہوتا تو دو ٹکے کے ٹک ٹکر جی ایچ کیو کو للکار نا رہے ہوتے۔
پی ڈی ایم الیکشن اس لیے ہارے گی کیوں کے اس کے بیشتر ووٹر مر چکے ہیں یا آخری عمر کو پہنچ چکے ہیں۔ جب کے نوجوان نسل میں مقبولیت نا ہونے کے برابر ہے۔
پی ٹی آئی کی پوڈری قیادت نے اسلام کو سیاسی طور پر اسطرح استعمال کیا کے اب نوجوان نسل کو مذہب سیکھنے اور عمل کرنے کا کوئی آسرہ نہیں رہا۔
اب آگے دلچسپ صورتحال ہونے جا رہی ہے۔ زور جتنا لگا لیں الیکشن پی ٹی آئی جیتے گی۔
اگر پی ٹی آئی کو الیکشن سے دور کیا جائے گا تو خیبر پختونخواہ کے لوگوں کو خاص طور پر جنگ سے متاثرہ لوگوں کو فوج کے خلاف اکسایا جائے گا اور پی ٹی آئی کا غیر اعلانیہ عسکری گورپ حملے کرنے سے بھی نہیں گریز کرے گا۔
خیبر پختونخوا کے لوگ امریکہ سے نفرت کا وزن جب پی ٹی آئی کے پلڑے میں ڈالیں گے تو شامت پاک فوج کی آنی ہے۔
ججوں کو معلوم ہے فیصلے اگر پی ٹی آئی کے حق میں نا ہوئے تو یہ ٹک ٹاکر سڑکوں پر گھسیٹیں گے ججوں کو۔اوورسیز پاکستانیو کی مثال اس گلابی فارمی چوزے جیسی ہے جو خود کو دیسی نسل کا سمجھتا ہے۔
مسئلے کا حل کیا ہے؟
مارشل لا مائنس باجوہ کے ساتھ ورنہ یہ حالات ٹھیک نہیں ہونے۔
اب تعفن زدہ کمنٹس کا ٹائم شروع ہے