تحریک عدم اعتماد کیخلاف حکومت کی حکمت عملی کیا؟اسد عمر نے بتا دیا

op-and-kha-pti.jpg


وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے بتایا کہ جس روز قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کی کارروائی ہو گی اس دن حکومت کا کوئی رکن اسمبلی میں نہیں جائے گا، اگر کوئی جاتا ہے تو اس کے خلاف آرٹیکل 63 اے کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

اسدعمر نے نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک عدم اعتماد سے متعلق ہم نے حکمت عملی بنالی ہے، اس دن ہمارا کوئی رکن اسمبلی نہیں جائے گا اگر کوئی جاتا ہے تو اس کے خلاف آرٹیکل 63 اے کے تحت کارروائی ہو گی جس میں منحرف رکن اپنی رکنیت سے بھی جاسکتا ہے، غیرآئینی کام کوئی رکن اسمبلی کرتا ہے تو اس کا ووٹ شمار ہی نہیں ہونا چاہیے۔


اسد عمر نے کہا کہ اپوزیشن عدم اعتماد لائی ارکان پورے کرنا اپوزیشن کی ذمہ داری ہے۔ جن ارکان کو پیشکش ہوئی انہوں نے آکر بتایا کہ کتنے کی آفر کی گئی، وزیراعظم سے کئی ایم این اے ملاقات کر چکے ہیں اور کئی ابھی اور ملاقاتیں کرنے کے خواہاں ہیں۔

وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ اتحادی واضح کہہ چکے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ ہیں تھے اور رہیں گے ایم کیوایم پاکستان کیساتھ معاہدے پردستخط کیے گئے تھے معاہدے کے بہت سے نکات پر پیشرفت بھی ہوئی ہے مقامی حکومت کا قانون درست نہیں بنے گا تو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ مقامی حکومت سے متعلق پی ٹی آئی اورایم کیوایم نے سٹینڈ لیا مقامی حکومت سے متعلق سپریم کورٹ کا تاریخ ساز فیصلہ بھی موجود ہے۔
 

asadqudsi

Senator (1k+ posts)
طریقہ بڑا آسان ہے، ایک اچہے حافظ قرآن کی خدمات حاصل کرکے اس سے اسمبلی کی کاروائی کے ابتدا والی تلاوت کروئے ، تلاوت آہستہ اورُخشوع و خضوع سے بھرپور ہو اور دو ہفتوں تک نہ رکے، جو انٹرپٹ کرے اس پہ کفر کا فتوا لگادیں