ترکی میں وینٹیلیٹر میں دھماکے سے کورونا کے نو مریض ہلاک

Spartacus

Chief Minister (5k+ posts)

_116181687_72a7ba59-0a80-4f4e-828e-86a47437ae31.jpg

ترکی میں وینٹیلیٹر میں دھماکے سے کورونا کے نو مریض ہلاک


جنوبی ترکی میں حکام کے مطابق ایک آکسیجن وینٹیلیٹر میں دھماکے کے باعث ہسپتال میں زیرِ علاج کورونا وائرس کے نو مریض ہلاک ہو گئے ہیں۔

دھماکے سے غازی عینتاب میں واقع نجی طبی مرکز سینکو یونیورسٹی ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں آگ لگ گئی۔

کم از کم ایک مریض کی ہلاکت اُس وقت ہوئی جب انھیں ایک اور ہسپتال منتقل کیا جا رہا تھا۔
واضح رہے کہ جان ہوپکنز یونیورسٹی کے مطابق ترکی میں کورونا وائرس کے کم از کم 20 لاکھ کیسز سامنے آ چکے ہیں جبکہ 17 ہزار 610 اموات ہو چکی ہیں۔

آگ سنیچر کو علی الصبح لگی تاہم جانی نقصان براہ راست اس کی وجہ سے نہیں ہوا کیونکہ اسے فوراً بجھا دیا گیا تھا۔

ہسپتال انتظامیہ کے مطابق ہلاک ہونے والوں کی عمریں 56 سے 85 برس کے درمیان تھیں۔
دھماکے کی وجوہات کا پتا چلانے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔

غازی عینتاب کے گورنر کے مطابق مذکورہ وارڈ میں زیرِ علاج دیگر مریضوں کو علاج کے لیے مختلف
ہسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔

سرکاری بیان میں کہا گیا کہ 'حکام کی جانب سے ضروری اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں' جبکہ ہلاک شدگان کے ورثا سے تعزیت کی گئی ہے۔

ترک صدر رجب طیب اردوغان کے ترجمان نے ٹوئٹر پر زخمی ہونے والوں کی جلد صحتیابی کی تمنا کا
اظہار کیا۔

واضح رہے کہ پاکستان میں پانچ اور چھ دسمبر کی درمیانی شب پشاور کے خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے کورونا وارڈ میں آکسیجن کی قلت کے باعث چھ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ یہ سانحہ نظام کی ناکامی کی وجہ سے پیش آیا، ٹینک میں آکسیجن کی شدید کمی تھی جو کسی کے نوٹس میں نہیں آئی، کسی نے اس پر توجہ نہیں دی اور کسی نے اسے چیک نہیں کیا۔

واقعے کے بعد ہسپتال کے سات اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا تھا۔