تم پھر جھوٹے تو نہیں؟

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
اگر آپ کی اس بات کو مان بھی لیا جائے(گو کہ منطق اس بات کو تسلیم نہیں کرتی) تو پھر آپ کے خیال میں آئی ایس آئی یا فوج کے پیچھے پڑنے اور اپنے ہی پاؤں پہ کلہاڑی مارنے کا سوائے اس کے اور کیا جواز ہوسکتا ہے کہ یہ ادارے اب میاں برادران کے لیے کام کرنا چھوڑ چکے ہیں اور سیاست کی گند سے خود کو علیحدہ رکھنا چاہتے ہیں؟آپ کی نظر میں لاکھوں پاکستانیوں کے روزگار پہ ڈاکے ڈالنے والے،منشیات اور اسلحے کی دلدل میں مبتلا کرنے والے،ہمارے بچوں کے قاتلوں کو فخر سے پناہ دینے والے،۱۹۴۷ سے لے کر اب تک پاکستان کے خلاف ہونے والی ہر سازش کا حصہ بننے والے لوگوں کی طرفداری آپ کو کیا ثابت کرتی ہے؟سچ یہ ہے کہ افغان سیٹ آپ پورے کا پورا پاکستان دشمنوں اور غلیظ و عقل سے عاری جاہلوں کے ہاتھ میں ہے جو کبھی پاکستان پہ الزام لگاتے ہیں کہ آپ ہمارے معاملات میں مداخلت کر رہے ہیں اور کبھی کہتے ہیں کہ آپ طالبان کے اوپر اپنا اثر و رسوخ استعمال کیوں نہیں کرتے؟
ہم لوگ ان گھٹیا لوگوں کو بھگت چکے ہیں مگر آپ کی موٹی چمڑی کا ہم کچھ نہیں کرسکتے کیونکہ ایک غلیظ لوطی افغانی نے پورے پاکستان کو “چکلے” کا لقب دیا تھا جو آپ پنجابی یا لاہوری تو شاید میاں کی محبت میں قبول کرچکے ہو مگر ہم نہیں کرسکتے۔
جس افغانی نے پاکستان کو طوئفستان کہا تھا اس نے بالکل درست نہیں کہا تھا مگر جو اس نے دیکھا وہ آپ خود بھی دیکھ لو ، شتر مرغ کی طرح ریت میں سر ددینے سے حقائق نہیں چھپ جاتے ۔ یوٹیوب پر صرف ایک لفظ لکھو مجرا اور کچھ لکھنے کی ضرورت نہیں ہزارہا ویڈیوز پاکستان کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک پھیلی طوائفوں کی بھری پڑی ہیں جن میں وہ سرعام جسم کی نمائش کرتی دکھای دیتی ہیں فحش ڈانس اور شراب پی کر غل غپاڑہ اس کے بعد رات کو یہی ناچنے والیاں انڈر جاب کرتی ہیں، افغانی ہمیں اور کیا کہتا؟؟ کوی بھی یہ دیکھے تو ہمارے بارے میں یہی سوچے گا
دوسری بات یہ اس تھریڈ میں ایک لفظ بھی ن لیگ یا مریم کے متعلق نہیں ہے یہ ایک خالص معاشرتی تھریڈ ہے ایک لڑکی کو ہراساں کیا گیا اور وزیرداخلہ کہہ رہا ہےکہ را کی سازش ہے اس کی تحقیق نہیں کی گئی جن ٹیکسی ڈرائیور سے شیخ کا رابطہ ہوا ہے انہیں پبلک کریں اور لڑکی سے کنفرم کریں کہ کیا یہ وہی ہیں
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
oye india kay dalay come out ur mum haramii pussy
اب تمہیں میں کیا جواب دوں؟ اگر میں بھی تیری طرح نشئی ہوتا اور ماں کو گالیان دینا اور مارنا پیٹنا گھر کی روایت سمجھتا تو تجھے جواب میں وہی گالیاں لکھ دیتا مگر سارے بے غیرت پٹھان تھوڑی ہوتے ہیں؟
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
جس افغانی نے پاکستان کو طوئفستان کہا تھا اس نے بالکل درست نہیں کہا تھا مگر جو اس نے دیکھا وہ آپ خود بھی دیکھ لو ، شتر مرغ کی طرح ریت میں سر ددینے سے حقائق نہیں چھپ جاتے ۔ یوٹیوب پر صرف ایک لفظ لکھو مجرا اور کچھ لکھنے کی ضرورت نہیں ہزارہا ویڈیوز پاکستان کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک پھیلی طوائفوں کی بھری پڑی ہیں جن میں وہ سرعام جسم کی نمائش کرتی دکھای دیتی ہیں فحش ڈانس اور شراب پی کر غل غپاڑہ اس کے بعد رات کو یہی ناچنے والیاں انڈر جاب کرتی ہیں، افغانی ہمیں اور کیا کہتا؟؟ کوی بھی یہ دیکھے تو ہمارے بارے میں یہی سوچے گا
دوسری بات یہ اس تھریڈ میں ایک لفظ بھی ن لیگ یا مریم کے متعلق نہیں ہے یہ ایک خالص معاشرتی تھریڈ ہے ایک لڑکی کو ہراساں کیا گیا اور وزیرداخلہ کہہ رہا ہےکہ را کی سازش ہے اس کی تحقیق نہیں کی گئی جن ٹیکسی ڈرائیور سے شیخ کا رابطہ ہوا ہے انہیں پبلک کریں اور لڑکی سے کنفرم کریں کہ کیا یہ وہی ہیں
پاکستان میں یہ صنعت ایران سے ہزاروں سال پیچھے ہے۔ اور پاکستان میں جو صنعت ہے اس کے بانی مبانی بھی تیرے ہی کی طرح کے لوگ ہیں
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
I was also of that view but seeing this pigs posts and reading between the lines, I'm sure they are given these accounts to publish on social media directly by chaddis.
گھر جاکر چڈیز کو کہو ببر شیر کو گرم نہ کیا کریں
 

asallo

Senator (1k+ posts)
اصل سٹوری سے پہلے تھوڑی یادہانی کروا تا جاوں جب تم کہتے تھے۔ اسامہ بن لادن ہمارے پاس نہیں مگر وہ ایبٹ آباد چھاونی کے ملازمین کے درمیان رہائش پزیر نکلا، تم کہتے تھے کونسی کوئٹہ شوری ہمیں کیا معلوم کہاں ہے ملا عمر اور پھر پتا چلا کہ ملا عمر بھی کوئٹہ میں تھا اس کے بعد اخوندزادہ، اور ملا عبدالغنی بھی کوئٹہ میں تھے ان کے تمام اراکین شوری بھی ادھر ہی قیام پزیر رہے۔ آپ کی کسی بات کایقین کرنے کی بجاے ہم اسی لئے غیر ملکی میڈیا کی طرف دیکھتے ہیں کیونکہ آپ جھوٹے ہو
ملکی سیکیورٹی اور بھارت سے مخاصمت کے عروج پر کچھ سفارت خانوں کی سیکیورٹی کے ساتھ ساتھ ان پر نگرانی بھی سخت سے سخت کی جارہی تھی ۔ خفیہ کیمروں سے مانیٹرنگ کے علاوہ سادہ لباس اہلکاروں کی چوبیس گھنٹے سفرتخانوں کے اردگرد موجودگی بھی یقینی بنای گئی تھی۔ سفارتخانون کے ایریاز میں افغانستان کا سفارتخانہ اور انڈین قونصلیٹ سب سے حساس جگہیں بن چکی تھیں۔ ایسے حالات میں افغان سفیر کی بیٹی پیدل واک کرتی ہوی اپنی سرکاری رہائش گاہ سے نکلتی ہے تو اردگرد موجود ایجنسیوں کے ہرکارے حیرت زدہ رہ جاتے ہیں۔ فورا ہی اوپر اطلاعیں دی جانے لگتی ہیں کہ سفارتی پروٹوکل کے برعکس سفیر کی بیٹی پیدل جارہی ہے تاکہ اسطرف ہماری توجہ نہ جاے لگتا ہے اس کا یہ دورہ بہت اہم اور معنی خیز ہے۔ فورا ہی قریب موجود ایسی ٹیکسیوں کو لڑکی کا پیچھا کرنے کا آرڈر دے دیا گیا جو قرب و جوار میں انہی امور کی انجام دہی کیلئے موجود رہتی تھیں۔ ان کے ڈرائیورز خفیہ ایجنسی کی ڈیوٹی پر مامور تھے
سفیر کی بیٹی نے تحفہ خریدنا تھا وہ اپنے کام کیلئے ایک جگہ سے دوسری جگہ جاتی تو ایجنسیوں کے اہلکار اور بھی شک میں پڑجاتے اوپر مسلسل رپورٹس بھجوای جارہی تھیں۔ باالآخر اوپر سے آرڈر آیا کہ اسے گرفتارکرلیاجاے لہذا جس ٹیکسی میں وہ موجود تھی اس کے ڈرائیور نے اسلحہ نکال کر اسے رسیون سے جکڑ دیا اور دوسرے اہلکاروں نے دائیں بائیں بیٹھ کر لڑکی سے تفتیش شروع کردی۔ یاد رہے کہ یہ وہی ایجنسی ہے جس کے اہلکار دن دیہاڑے مخالف صحافیوں کو اٹھا کر لے جاتے رہے ہیں اور کسی کی لاش راول ڈیم سے اور کسی کی بلوچستان سے ملتی رہی ہے
خیر لڑکی سے تو کچھ نہ ملا مگر اوپر سے گھبراے ہوے لہجے میں باس نے کہا کہ اسے فورا چھوڑ دو کیونکہ یہ سفیر کی بیٹی ہے جسکے بعد اس لڑکی کو چھوڑ دیا گیا
ایک لفافی ولاگر عمران ریاض خان نے ایک خودساختہ نیوی گیشن دکھا کر بتایا کہ یہ لڑکی فلاں فلاں جگہ گئی ہے۔ یوتھئیے عقل کے اندھے اس پر یقین کرکے بیٹھ گئے حالانکہ یہ بات اتنے وثوق سے کہنا ہی جہالت کی نشانی ہے۔ اگر میں کسی کو اغوا کرکے ٹیکسی میں ہی ادھر ادھر گھماتا جاوں تو اس بے چارے کے موبائل کی لوکیشن تو وہی بتاے گی جدھر جدھر ہم گئے ہونگے۔ پھر کہا گیا کہ ایک جگہ اس لڑکی نے انٹرنیٹ بھی استعمال کیا تھا۔ جواب وہی کہ جاہل انسان جب ایک فرد اغوا کرنے والے کے رحم و کرم پر ہوتا ہے تو اس کا فون بھی چھین لیا جاتا ہے اب اس فون کو کوی بھی دھوکا دینے کیلئے استعمال کرے تو اس سے اغوا ہونے والا بے چارہ جھوٹا کیسے ثابت ہوگیا؟ اس میں اتنا شرلاک ہولمز بننے کی کونسی بات ہے؟ اسی ایک بات کو بنیاد بنا کر عمران ریاض نے کہا کہ لڑکی تو ادھر ادھر گھومتی رہی حالانکہ اس سے یہ ثابت نہین ہوتا کہ لڑکی اغوا نہیں ہوی۔ دوسرا نقطہ یہ دیا جس پر یوتھئے واہ واہ کررہے تھے کہ چاروں ٹیکسی ڈرائیور رابطے میں آچکے ہیں۔ عجیب جہالت ہے جب شیخو کنجر یہ بیان دے دے کہ لڑکی اغوا نہین ہوی تو ٹیکسی ڈرائیورز تو ہنستے ہوے رابطے کریں گے اور ویسے بھی یہ خفیہ اہلکار تھے تو ان کو کس کا ڈر ہے کہ وہ رابطے نہ کریں؟ ہاں کوی سویلین ڈرائیور ہوتا تو اب تک بھاگ چکا ہوتا ۔ ایک پاکستانی ایجنسی یہ بھیانک غلطی کرچکی ہے جس سے پاکستان پر پوری دنیا میں سبکی کے علاوہ پابندیاں بھی لگ سکتی ہیں تو اب اس پر مٹی ڈالی جارہی ہے
ٹیکسی ڈرائیورز درحقیقت ایجنسیوں کے اہلکار ہی تھے اور ان سے جو بھیانک غلطی ہوی وہ ان کا قصور نہیں تھا بلکہ اوپر سے آرڈر تھے لہذا ان کو چھوڑ دینا چاہئے مگر اس خفیہ ایجنسی کے بڑوں کو سزا ملنی چاہئے جن کی وجہ سے یہ ایڈونچر تخیلق پایا
tum jaison per lanat bhijna bhi apne alfaz zaaiya kerne jaisa hai
 

Syaed

MPA (400+ posts)
جس افغانی نے پاکستان کو طوئفستان کہا تھا اس نے بالکل درست نہیں کہا تھا مگر جو اس نے دیکھا وہ آپ خود بھی دیکھ لو ، شتر مرغ کی طرح ریت میں سر ددینے سے حقائق نہیں چھپ جاتے ۔ یوٹیوب پر صرف ایک لفظ لکھو مجرا اور کچھ لکھنے کی ضرورت نہیں ہزارہا ویڈیوز پاکستان کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک پھیلی طوائفوں کی بھری پڑی ہیں جن میں وہ سرعام جسم کی نمائش کرتی دکھای دیتی ہیں فحش ڈانس اور شراب پی کر غل غپاڑہ اس کے بعد رات کو یہی ناچنے والیاں انڈر جاب کرتی ہیں، افغانی ہمیں اور کیا کہتا؟؟ کوی بھی یہ دیکھے تو ہمارے بارے میں یہی سوچے گا
دوسری بات یہ اس تھریڈ میں ایک لفظ بھی ن لیگ یا مریم کے متعلق نہیں ہے یہ ایک خالص معاشرتی تھریڈ ہے ایک لڑکی کو ہراساں کیا گیا اور وزیرداخلہ کہہ رہا ہےکہ را کی سازش ہے اس کی تحقیق نہیں کی گئی جن ٹیکسی ڈرائیور سے شیخ کا رابطہ ہوا ہے انہیں پبلک کریں اور لڑکی سے کنفرم کریں کہ کیا یہ وہی ہیں
اگر آپ واقعی سمجھتے ہو کہ افغان مشیر قومی سلامتی نے درست کہا تھا تو پھر کم از کم آپ کو تو شرم سے خود کشی کرلینی چاہیے۔رہی بات مجرے،تماش بینی یا عیاشی و بدکاری کی تو یہی چیز افغانیوں میں آپ سے ہزار گنا زیادہ پائی جاتی ہے جس کی ویڈیوز بھی لاکھوں کی تعداد میں ہیں اس سے کیا ثابت ہوتا ہے؟؟؟
سیاسی وابستگی اگر اپنی ہی ماں کی گالی کو یہ کہہ کر برداشت کروالے کہ ماں ہے ہی ایسی تو پھر لعنت ہے ایسی اولاد پہ
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
Foreign youthias should learn to engage in civilised discussion rather than attacking anyone who posts critical views. You all live overseas and enjoy freedom of speech and respect but when it comes to Pakistan, you guys quickly become abusive.

I think op has raised a valid question, we can’t believe whatever ispr or sheikh Rasheed says, simply because we have a history of state lying to its people.

we as common citizens don’t know the facts, So no one amongst us is a position to post a decisive judgment.

If we keep galee galoch under control, believe me, these threads can turn very interesting.

this site needs moderation.
یہ جھوٹے بندے کی نشانی ہوتی ہے کہ ایک دلیل جس میں کوی گالی نہ دی گئی ہو کا جواب گالی سے دینا یا دوسرے بندے کو پاکستان مخالف قرار دے دینا
ان میں سے کسی ایک نے بھی دلیل کا جواب نہیں دیا
 

Islamabadiya

Chief Minister (5k+ posts)
یہ جھوٹے بندے کی نشانی ہوتی ہے کہ ایک دلیل جس میں کوی گالی نہ دی گئی ہو کا جواب گالی سے دینا یا دوسرے بندے کو پاکستان مخالف قرار دے دینا
ان میں سے کسی ایک نے بھی دلیل کا جواب نہیں دیا
Yes it’s frustrating. I don’t know why this forum doesn’t do moderation. It shouldn’t be members’ job to accuse others of raw agent Qadiani etc
If forum has moderators, they will easily identify multiple IDs and country flags plus banning of abusive members will make members engage in abuse less debates.
Many good old forums members have permanently said good bye to this forum due to these abusive trolls.
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
اگر آپ واقعی سمجھتے ہو کہ افغان مشیر قومی سلامتی نے درست کہا تھا تو پھر کم از کم آپ کو تو شرم سے خود کشی کرلینی چاہیے۔رہی بات مجرے،تماش بینی یا عیاشی و بدکاری کی تو یہی چیز افغانیوں میں آپ سے ہزار گنا زیادہ پائی جاتی ہے جس کی ویڈیوز بھی لاکھوں کی تعداد میں ہیں اس سے کیا ثابت ہوتا ہے؟؟؟
سیاسی وابستگی اگر اپنی ہی ماں کی گالی کو یہ کہہ کر برداشت کروالے کہ ماں ہے ہی ایسی تو پھر لعنت ہے ایسی اولاد پہ
آپ نے افغانوں کو گھٹیا قوم قرار دیا ہے حالانکہ آپ کو یہ نہیں معلوم کہ پاکستان کے اندر جتنے بھی پٹھان ہیں وہ افغانستان سے ہی ہیں کبھی وقت ملے تو تاریخ پڑھ کے دیکھو اگر افگان گھٹیا ہیں تو یہ کیسے بڑھیا ہوگئے جن کے آپ سپورتر بھی ہو؟ پھر تو آپ کو اس گھٹیا قوم کی فورا سپورٹ ختم کردینی چاہئے تھی
جہاں تک افغان اہلکار کا بیان ہے تو میں اس پر لعنت ڈالتا ہوں اور کیا کہوں اس کا منہ ہے جو چاہے کہے ااور جناب نے کونسا اس کو توپ پر باندھ کر چلا دیا ہے؟ آپ بھی میری طرح ہی بے بس ہو
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
Yes it’s frustrating. I don’t know why this forum doesn’t do moderation. It shouldn’t be members’ job to accuse others of raw agent Qadiani etc
If forum has moderators, they will easily identify multiple IDs and country flags plus banning of abusive members will make members engage in abuse less debates.
Many good old forums members have permanently said good bye to this forum due to these abusive trolls.
مجھے بہت سارے ایسے ممبران کا معلوم ہے جو اب یہاں سے جاچکے ہیں مین ان کو گھر بھیج کر ہی جاوں گا ایسا تاریک دور کبھی نہیں دیکھا تھا
 

Modest

Chief Minister (5k+ posts)
چل اوے گانڈو پٹھان اوپر اٹھاے گئے نقاط کا جواب دے یا پھر گٹر میں جاکر باقی کتوروں کی طرح سو جا
Racist Buttwari Ranjit Singh ki najaiz aulad, pathan tou teri Patwaran behan ki gaand maar raha hai.
Go back to India & lick Modi’s ass.
 

Truthstands

Minister (2k+ posts)
اصل سٹوری سے پہلے تھوڑی یادہانی کروا تا جاوں جب تم کہتے تھے۔ اسامہ بن لادن ہمارے پاس نہیں مگر وہ ایبٹ آباد چھاونی کے ملازمین کے درمیان رہائش پزیر نکلا، تم کہتے تھے کونسی کوئٹہ شوری ہمیں کیا معلوم کہاں ہے ملا عمر اور پھر پتا چلا کہ ملا عمر بھی کوئٹہ میں تھا اس کے بعد اخوندزادہ، اور ملا عبدالغنی بھی کوئٹہ میں تھے ان کے تمام اراکین شوری بھی ادھر ہی قیام پزیر رہے۔ آپ کی کسی بات کایقین کرنے کی بجاے ہم اسی لئے غیر ملکی میڈیا کی طرف دیکھتے ہیں کیونکہ آپ جھوٹے ہو
ملکی سیکیورٹی اور بھارت سے مخاصمت کے عروج پر کچھ سفارت خانوں کی سیکیورٹی کے ساتھ ساتھ ان پر نگرانی بھی سخت سے سخت کی جارہی تھی ۔ خفیہ کیمروں سے مانیٹرنگ کے علاوہ سادہ لباس اہلکاروں کی چوبیس گھنٹے سفرتخانوں کے اردگرد موجودگی بھی یقینی بنای گئی تھی۔ سفارتخانون کے ایریاز میں افغانستان کا سفارتخانہ اور انڈین قونصلیٹ سب سے حساس جگہیں بن چکی تھیں۔ ایسے حالات میں افغان سفیر کی بیٹی پیدل واک کرتی ہوی اپنی سرکاری رہائش گاہ سے نکلتی ہے تو اردگرد موجود ایجنسیوں کے ہرکارے حیرت زدہ رہ جاتے ہیں۔ فورا ہی اوپر اطلاعیں دی جانے لگتی ہیں کہ سفارتی پروٹوکل کے برعکس سفیر کی بیٹی پیدل جارہی ہے تاکہ اسطرف ہماری توجہ نہ جاے لگتا ہے اس کا یہ دورہ بہت اہم اور معنی خیز ہے۔ فورا ہی قریب موجود ایسی ٹیکسیوں کو لڑکی کا پیچھا کرنے کا آرڈر دے دیا گیا جو قرب و جوار میں انہی امور کی انجام دہی کیلئے موجود رہتی تھیں۔ ان کے ڈرائیورز خفیہ ایجنسی کی ڈیوٹی پر مامور تھے
سفیر کی بیٹی نے تحفہ خریدنا تھا وہ اپنے کام کیلئے ایک جگہ سے دوسری جگہ جاتی تو ایجنسیوں کے اہلکار اور بھی شک میں پڑجاتے اوپر مسلسل رپورٹس بھجوای جارہی تھیں۔ باالآخر اوپر سے آرڈر آیا کہ اسے گرفتارکرلیاجاے لہذا جس ٹیکسی میں وہ موجود تھی اس کے ڈرائیور نے اسلحہ نکال کر اسے رسیون سے جکڑ دیا اور دوسرے اہلکاروں نے دائیں بائیں بیٹھ کر لڑکی سے تفتیش شروع کردی۔ یاد رہے کہ یہ وہی ایجنسی ہے جس کے اہلکار دن دیہاڑے مخالف صحافیوں کو اٹھا کر لے جاتے رہے ہیں اور کسی کی لاش راول ڈیم سے اور کسی کی بلوچستان سے ملتی رہی ہے
خیر لڑکی سے تو کچھ نہ ملا مگر اوپر سے گھبراے ہوے لہجے میں باس نے کہا کہ اسے فورا چھوڑ دو کیونکہ یہ سفیر کی بیٹی ہے جسکے بعد اس لڑکی کو چھوڑ دیا گیا
ایک لفافی ولاگر عمران ریاض خان نے ایک خودساختہ نیوی گیشن دکھا کر بتایا کہ یہ لڑکی فلاں فلاں جگہ گئی ہے۔ یوتھئیے عقل کے اندھے اس پر یقین کرکے بیٹھ گئے حالانکہ یہ بات اتنے وثوق سے کہنا ہی جہالت کی نشانی ہے۔ اگر میں کسی کو اغوا کرکے ٹیکسی میں ہی ادھر ادھر گھماتا جاوں تو اس بے چارے کے موبائل کی لوکیشن تو وہی بتاے گی جدھر جدھر ہم گئے ہونگے۔ پھر کہا گیا کہ ایک جگہ اس لڑکی نے انٹرنیٹ بھی استعمال کیا تھا۔ جواب وہی کہ جاہل انسان جب ایک فرد اغوا کرنے والے کے رحم و کرم پر ہوتا ہے تو اس کا فون بھی چھین لیا جاتا ہے اب اس فون کو کوی بھی دھوکا دینے کیلئے استعمال کرے تو اس سے اغوا ہونے والا بے چارہ جھوٹا کیسے ثابت ہوگیا؟ اس میں اتنا شرلاک ہولمز بننے کی کونسی بات ہے؟ اسی ایک بات کو بنیاد بنا کر عمران ریاض نے کہا کہ لڑکی تو ادھر ادھر گھومتی رہی حالانکہ اس سے یہ ثابت نہین ہوتا کہ لڑکی اغوا نہیں ہوی۔ دوسرا نقطہ یہ دیا جس پر یوتھئے واہ واہ کررہے تھے کہ چاروں ٹیکسی ڈرائیور رابطے میں آچکے ہیں۔ عجیب جہالت ہے جب شیخو کنجر یہ بیان دے دے کہ لڑکی اغوا نہین ہوی تو ٹیکسی ڈرائیورز تو ہنستے ہوے رابطے کریں گے اور ویسے بھی یہ خفیہ اہلکار تھے تو ان کو کس کا ڈر ہے کہ وہ رابطے نہ کریں؟ ہاں کوی سویلین ڈرائیور ہوتا تو اب تک بھاگ چکا ہوتا ۔ ایک پاکستانی ایجنسی یہ بھیانک غلطی کرچکی ہے جس سے پاکستان پر پوری دنیا میں سبکی کے علاوہ پابندیاں بھی لگ سکتی ہیں تو اب اس پر مٹی ڈالی جارہی ہے
ٹیکسی ڈرائیورز درحقیقت ایجنسیوں کے اہلکار ہی تھے اور ان سے جو بھیانک غلطی ہوی وہ ان کا قصور نہیں تھا بلکہ اوپر سے آرڈر تھے لہذا ان کو چھوڑ دینا چاہئے مگر اس خفیہ ایجنسی کے بڑوں کو سزا ملنی چاہئے جن کی وجہ سے یہ ایڈونچر تخیلق پایا


پیڈ پٹواری تو اتنی فکر نہ کر ہماری ایجنسیوں کی، تُم اور تمہارا بھگوڑا لیڈر اُن ایجنسیوں کی چوسو کو بیس سال افغانستان میں مروانے کے بعد جنکو ختم کرنے ائی تھے اُنسے زندگی کی بھیک مانگ کر راتوں رات بغیر کسی کو بتائے بھاگ گئے ہیں۔۔۔۔
حرام خور پہلے کبھی کالم نہیں لکھے۔
 

nasir77

Chief Minister (5k+ posts)
PATWARION K MUTABIQ JO BHAAG JAI WO SUCHA HOTA HAI.... SILSILA HUNDO KHEL BHI BHAAG GAI HAI WO BHI SUCHI HAI.... PM-LN LONDON
 

rmunir

Minister (2k+ posts)
یہ حرامخور اسقدر پاکستان کے خلاف ہیں کہ مودی تک کے دعوں کو من و عن تسلیم کرلیتے ہیں۔ مگر پاکستان کے اداروں اور پاکستانی حکومت کی سو فیصد سچ بات کو بھی تسلیم نہیں کرتے۔ جیسے ان کا وڈا نورا پاکستان کے ڈاکٹروں پر اعتماد نہیں کرتا مگر انگلینڈ میں ہندوستانی ڈاکٹر ہی اسکا علاج کرسکتے ہیں۔ اب اس افغان حکومت کی کیا حیثیت ہے جو صرف کابل تک محدود ہے؟ مگر نہیں اس جاہل نورے کی جانشین اور اسکے پیروکار سر دھڑ کی بازی لگا کر انکے موقف کو سچا بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ اصل میں انکو سزا پاکستانی عدالتوں نے دی ہے۔ لہذہ پاکستان کے سب اداروں کو پوری دنیا میں بدنام کرنا ان کا اولین مقصد ہے تا کہ دنیا کو یہ باور کرواسکیں کہ یہ لوگ سچے ہیں اور پاکستانی عدالتیں، ادارے و حکومتیں سب جھوٹ ہیں۔
 

ahameed

Chief Minister (5k+ posts)
اصل سٹوری سے پہلے تھوڑی یادہانی کروا تا جاوں جب تم کہتے تھے۔ اسامہ بن لادن ہمارے پاس نہیں مگر وہ ایبٹ آباد چھاونی کے ملازمین کے درمیان رہائش پزیر نکلا، تم کہتے تھے کونسی کوئٹہ شوری ہمیں کیا معلوم کہاں ہے ملا عمر اور پھر پتا چلا کہ ملا عمر بھی کوئٹہ میں تھا اس کے بعد اخوندزادہ، اور ملا عبدالغنی بھی کوئٹہ میں تھے ان کے تمام اراکین شوری بھی ادھر ہی قیام پزیر رہے۔ آپ کی کسی بات کایقین کرنے کی بجاے ہم اسی لئے غیر ملکی میڈیا کی طرف دیکھتے ہیں کیونکہ آپ جھوٹے ہو
ملکی سیکیورٹی اور بھارت سے مخاصمت کے عروج پر کچھ سفارت خانوں کی سیکیورٹی کے ساتھ ساتھ ان پر نگرانی بھی سخت سے سخت کی جارہی تھی ۔ خفیہ کیمروں سے مانیٹرنگ کے علاوہ سادہ لباس اہلکاروں کی چوبیس گھنٹے سفرتخانوں کے اردگرد موجودگی بھی یقینی بنای گئی تھی۔ سفارتخانون کے ایریاز میں افغانستان کا سفارتخانہ اور انڈین قونصلیٹ سب سے حساس جگہیں بن چکی تھیں۔ ایسے حالات میں افغان سفیر کی بیٹی پیدل واک کرتی ہوی اپنی سرکاری رہائش گاہ سے نکلتی ہے تو اردگرد موجود ایجنسیوں کے ہرکارے حیرت زدہ رہ جاتے ہیں۔ فورا ہی اوپر اطلاعیں دی جانے لگتی ہیں کہ سفارتی پروٹوکل کے برعکس سفیر کی بیٹی پیدل جارہی ہے تاکہ اسطرف ہماری توجہ نہ جاے لگتا ہے اس کا یہ دورہ بہت اہم اور معنی خیز ہے۔ فورا ہی قریب موجود ایسی ٹیکسیوں کو لڑکی کا پیچھا کرنے کا آرڈر دے دیا گیا جو قرب و جوار میں انہی امور کی انجام دہی کیلئے موجود رہتی تھیں۔ ان کے ڈرائیورز خفیہ ایجنسی کی ڈیوٹی پر مامور تھے
سفیر کی بیٹی نے تحفہ خریدنا تھا وہ اپنے کام کیلئے ایک جگہ سے دوسری جگہ جاتی تو ایجنسیوں کے اہلکار اور بھی شک میں پڑجاتے اوپر مسلسل رپورٹس بھجوای جارہی تھیں۔ باالآخر اوپر سے آرڈر آیا کہ اسے گرفتارکرلیاجاے لہذا جس ٹیکسی میں وہ موجود تھی اس کے ڈرائیور نے اسلحہ نکال کر اسے رسیون سے جکڑ دیا اور دوسرے اہلکاروں نے دائیں بائیں بیٹھ کر لڑکی سے تفتیش شروع کردی۔ یاد رہے کہ یہ وہی ایجنسی ہے جس کے اہلکار دن دیہاڑے مخالف صحافیوں کو اٹھا کر لے جاتے رہے ہیں اور کسی کی لاش راول ڈیم سے اور کسی کی بلوچستان سے ملتی رہی ہے
خیر لڑکی سے تو کچھ نہ ملا مگر اوپر سے گھبراے ہوے لہجے میں باس نے کہا کہ اسے فورا چھوڑ دو کیونکہ یہ سفیر کی بیٹی ہے جسکے بعد اس لڑکی کو چھوڑ دیا گیا
ایک لفافی ولاگر عمران ریاض خان نے ایک خودساختہ نیوی گیشن دکھا کر بتایا کہ یہ لڑکی فلاں فلاں جگہ گئی ہے۔ یوتھئیے عقل کے اندھے اس پر یقین کرکے بیٹھ گئے حالانکہ یہ بات اتنے وثوق سے کہنا ہی جہالت کی نشانی ہے۔ اگر میں کسی کو اغوا کرکے ٹیکسی میں ہی ادھر ادھر گھماتا جاوں تو اس بے چارے کے موبائل کی لوکیشن تو وہی بتاے گی جدھر جدھر ہم گئے ہونگے۔ پھر کہا گیا کہ ایک جگہ اس لڑکی نے انٹرنیٹ بھی استعمال کیا تھا۔ جواب وہی کہ جاہل انسان جب ایک فرد اغوا کرنے والے کے رحم و کرم پر ہوتا ہے تو اس کا فون بھی چھین لیا جاتا ہے اب اس فون کو کوی بھی دھوکا دینے کیلئے استعمال کرے تو اس سے اغوا ہونے والا بے چارہ جھوٹا کیسے ثابت ہوگیا؟ اس میں اتنا شرلاک ہولمز بننے کی کونسی بات ہے؟ اسی ایک بات کو بنیاد بنا کر عمران ریاض نے کہا کہ لڑکی تو ادھر ادھر گھومتی رہی حالانکہ اس سے یہ ثابت نہین ہوتا کہ لڑکی اغوا نہیں ہوی۔ دوسرا نقطہ یہ دیا جس پر یوتھئے واہ واہ کررہے تھے کہ چاروں ٹیکسی ڈرائیور رابطے میں آچکے ہیں۔ عجیب جہالت ہے جب شیخو کنجر یہ بیان دے دے کہ لڑکی اغوا نہین ہوی تو ٹیکسی ڈرائیورز تو ہنستے ہوے رابطے کریں گے اور ویسے بھی یہ خفیہ اہلکار تھے تو ان کو کس کا ڈر ہے کہ وہ رابطے نہ کریں؟ ہاں کوی سویلین ڈرائیور ہوتا تو اب تک بھاگ چکا ہوتا ۔ ایک پاکستانی ایجنسی یہ بھیانک غلطی کرچکی ہے جس سے پاکستان پر پوری دنیا میں سبکی کے علاوہ پابندیاں بھی لگ سکتی ہیں تو اب اس پر مٹی ڈالی جارہی ہے
ٹیکسی ڈرائیورز درحقیقت ایجنسیوں کے اہلکار ہی تھے اور ان سے جو بھیانک غلطی ہوی وہ ان کا قصور نہیں تھا بلکہ اوپر سے آرڈر تھے لہذا ان کو چھوڑ دینا چاہئے مگر اس خفیہ ایجنسی کے بڑوں کو سزا ملنی چاہئے جن کی وجہ سے یہ ایڈونچر تخیلق پایا
چلیں جی ا
اصل سٹوری سے پہلے تھوڑی یادہانی کروا تا جاوں جب تم کہتے تھے۔ اسامہ بن لادن ہمارے پاس نہیں مگر وہ ایبٹ آباد چھاونی کے ملازمین کے درمیان رہائش پزیر نکلا، تم کہتے تھے کونسی کوئٹہ شوری ہمیں کیا معلوم کہاں ہے ملا عمر اور پھر پتا چلا کہ ملا عمر بھی کوئٹہ میں تھا اس کے بعد اخوندزادہ، اور ملا عبدالغنی بھی کوئٹہ میں تھے ان کے تمام اراکین شوری بھی ادھر ہی قیام پزیر رہے۔ آپ کی کسی بات کایقین کرنے کی بجاے ہم اسی لئے غیر ملکی میڈیا کی طرف دیکھتے ہیں کیونکہ آپ جھوٹے ہو
ملکی سیکیورٹی اور بھارت سے مخاصمت کے عروج پر کچھ سفارت خانوں کی سیکیورٹی کے ساتھ ساتھ ان پر نگرانی بھی سخت سے سخت کی جارہی تھی ۔ خفیہ کیمروں سے مانیٹرنگ کے علاوہ سادہ لباس اہلکاروں کی چوبیس گھنٹے سفرتخانوں کے اردگرد موجودگی بھی یقینی بنای گئی تھی۔ سفارتخانون کے ایریاز میں افغانستان کا سفارتخانہ اور انڈین قونصلیٹ سب سے حساس جگہیں بن چکی تھیں۔ ایسے حالات میں افغان سفیر کی بیٹی پیدل واک کرتی ہوی اپنی سرکاری رہائش گاہ سے نکلتی ہے تو اردگرد موجود ایجنسیوں کے ہرکارے حیرت زدہ رہ جاتے ہیں۔ فورا ہی اوپر اطلاعیں دی جانے لگتی ہیں کہ سفارتی پروٹوکل کے برعکس سفیر کی بیٹی پیدل جارہی ہے تاکہ اسطرف ہماری توجہ نہ جاے لگتا ہے اس کا یہ دورہ بہت اہم اور معنی خیز ہے۔ فورا ہی قریب موجود ایسی ٹیکسیوں کو لڑکی کا پیچھا کرنے کا آرڈر دے دیا گیا جو قرب و جوار میں انہی امور کی انجام دہی کیلئے موجود رہتی تھیں۔ ان کے ڈرائیورز خفیہ ایجنسی کی ڈیوٹی پر مامور تھے
سفیر کی بیٹی نے تحفہ خریدنا تھا وہ اپنے کام کیلئے ایک جگہ سے دوسری جگہ جاتی تو ایجنسیوں کے اہلکار اور بھی شک میں پڑجاتے اوپر مسلسل رپورٹس بھجوای جارہی تھیں۔ باالآخر اوپر سے آرڈر آیا کہ اسے گرفتارکرلیاجاے لہذا جس ٹیکسی میں وہ موجود تھی اس کے ڈرائیور نے اسلحہ نکال کر اسے رسیون سے جکڑ دیا اور دوسرے اہلکاروں نے دائیں بائیں بیٹھ کر لڑکی سے تفتیش شروع کردی۔ یاد رہے کہ یہ وہی ایجنسی ہے جس کے اہلکار دن دیہاڑے مخالف صحافیوں کو اٹھا کر لے جاتے رہے ہیں اور کسی کی لاش راول ڈیم سے اور کسی کی بلوچستان سے ملتی رہی ہے
خیر لڑکی سے تو کچھ نہ ملا مگر اوپر سے گھبراے ہوے لہجے میں باس نے کہا کہ اسے فورا چھوڑ دو کیونکہ یہ سفیر کی بیٹی ہے جسکے بعد اس لڑکی کو چھوڑ دیا گیا
ایک لفافی ولاگر عمران ریاض خان نے ایک خودساختہ نیوی گیشن دکھا کر بتایا کہ یہ لڑکی فلاں فلاں جگہ گئی ہے۔ یوتھئیے عقل کے اندھے اس پر یقین کرکے بیٹھ گئے حالانکہ یہ بات اتنے وثوق سے کہنا ہی جہالت کی نشانی ہے۔ اگر میں کسی کو اغوا کرکے ٹیکسی میں ہی ادھر ادھر گھماتا جاوں تو اس بے چارے کے موبائل کی لوکیشن تو وہی بتاے گی جدھر جدھر ہم گئے ہونگے۔ پھر کہا گیا کہ ایک جگہ اس لڑکی نے انٹرنیٹ بھی استعمال کیا تھا۔ جواب وہی کہ جاہل انسان جب ایک فرد اغوا کرنے والے کے رحم و کرم پر ہوتا ہے تو اس کا فون بھی چھین لیا جاتا ہے اب اس فون کو کوی بھی دھوکا دینے کیلئے استعمال کرے تو اس سے اغوا ہونے والا بے چارہ جھوٹا کیسے ثابت ہوگیا؟ اس میں اتنا شرلاک ہولمز بننے کی کونسی بات ہے؟ اسی ایک بات کو بنیاد بنا کر عمران ریاض نے کہا کہ لڑکی تو ادھر ادھر گھومتی رہی حالانکہ اس سے یہ ثابت نہین ہوتا کہ لڑکی اغوا نہیں ہوی۔ دوسرا نقطہ یہ دیا جس پر یوتھئے واہ واہ کررہے تھے کہ چاروں ٹیکسی ڈرائیور رابطے میں آچکے ہیں۔ عجیب جہالت ہے جب شیخو کنجر یہ بیان دے دے کہ لڑکی اغوا نہین ہوی تو ٹیکسی ڈرائیورز تو ہنستے ہوے رابطے کریں گے اور ویسے بھی یہ خفیہ اہلکار تھے تو ان کو کس کا ڈر ہے کہ وہ رابطے نہ کریں؟ ہاں کوی سویلین ڈرائیور ہوتا تو اب تک بھاگ چکا ہوتا ۔ ایک پاکستانی ایجنسی یہ بھیانک غلطی کرچکی ہے جس سے پاکستان پر پوری دنیا میں سبکی کے علاوہ پابندیاں بھی لگ سکتی ہیں تو اب اس پر مٹی ڈالی جارہی ہے
ٹیکسی ڈرائیورز درحقیقت ایجنسیوں کے اہلکار ہی تھے اور ان سے جو بھیانک غلطی ہوی وہ ان کا قصور نہیں تھا بلکہ اوپر سے آرڈر تھے لہذا ان کو چھوڑ دینا چاہئے مگر اس خفیہ ایجنسی کے بڑوں کو سزا ملنی چاہئے جن کی وجہ سے یہ ایڈونچر تخیلق پایا
یار عقل ھے تمھارے میں، اغوا کر کے انھوں نے چار ٹیکسیاں تبدیل کرنی تھیں اور کیا گھکڑ پلازے سے شاپنگ کروانی تھی؟؟؟
 

Syaed

MPA (400+ posts)
آپ نے افغانوں کو گھٹیا قوم قرار دیا ہے حالانکہ آپ کو یہ نہیں معلوم کہ پاکستان کے اندر جتنے بھی پٹھان ہیں وہ افغانستان سے ہی ہیں کبھی وقت ملے تو تاریخ پڑھ کے دیکھو اگر افگان گھٹیا ہیں تو یہ کیسے بڑھیا ہوگئے جن کے آپ سپورتر بھی ہو؟ پھر تو آپ کو اس گھٹیا قوم کی فورا سپورٹ ختم کردینی چاہئے تھی
جہاں تک افغان اہلکار کا بیان ہے تو میں اس پر لعنت ڈالتا ہوں اور کیا کہوں اس کا منہ ہے جو چاہے کہے ااور جناب نے کونسا اس کو توپ پر باندھ کر چلا دیا ہے؟ آپ بھی میری طرح ہی بے بس ہو
اب آپ کی اس کھلی جہالت پہ میں کیا کہہ سکتا ہوں بھائی؟افغان کی نسبت ریاست افغانستان کی نسبت سے ہے جس کے وجود کا تین چار سو سال پہلے(موجودہ جغرافیہ کے اعتبار سے) کوئی وجود ہی نہیں تھا جبکہ پشتون یا پختون بطور قوم ہزاروں سال پہلے کی تاریخ رکھتے ہیں۔میں پختون نہیں ہوں مگر مجھے پاکستانی ہونے پہ فخر ہے آپ کی طرح آدھا تیتر آدھا بٹیر نہیں ہوں کہ ملک کو بدنام کرنے کی سازش کرنے والی افغان لڑکی کو آپ نے بلا تحقیق و تردد سچا مان لیا مگر اپنے اداروں پہ صرف اس وجہ سے تبرا بھیج رہے ہیں کیونکہ ان کا آپ کے سیاسی نظریات سے اختلاف ہے؟
کسی نے توپ پہ رکھ کے اڑانا نہیں ہوتا مگر وہ لوطی حمداللہ محب اگر میرے سامنے آیا تو اسے بتا دوں گا کہ پاکستان کیا ہے اور افغانستان کیا ہے۔نواز شریف کی طرح کرزئی یا اشرف غنی کے سامنے دم نہیں ہلاؤں گا(اس بات کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں کہ نواز شریف ان کٹھ پتلیوں کے سامنے بھی فوج کی شکایتیں کرتے تھے)۔
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
اب آپ کی اس کھلی جہالت پہ میں کیا کہہ سکتا ہوں بھائی؟افغان کی نسبت ریاست افغانستان کی نسبت سے ہے جس کے وجود کا تین چار سو سال پہلے(موجودہ جغرافیہ کے اعتبار سے) کوئی وجود ہی نہیں تھا جبکہ پشتون یا پختون بطور قوم ہزاروں سال پہلے کی تاریخ رکھتے ہیں۔میں پختون نہیں ہوں مگر مجھے پاکستانی ہونے پہ فخر ہے آپ کی طرح آدھا تیتر آدھا بٹیر نہیں ہوں کہ ملک کو بدنام کرنے کی سازش کرنے والی افغان لڑکی کو آپ نے بلا تحقیق و تردد سچا مان لیا مگر اپنے اداروں پہ صرف اس وجہ سے تبرا بھیج رہے ہیں کیونکہ ان کا آپ کے سیاسی نظریات سے اختلاف ہے؟
کسی نے توپ پہ رکھ کے اڑانا نہیں ہوتا مگر وہ لوطی حمداللہ محب اگر میرے سامنے آیا تو اسے بتا دوں گا کہ پاکستان کیا ہے اور افغانستان کیا ہے۔نواز شریف کی طرح کرزئی یا اشرف غنی کے سامنے دم نہیں ہلاؤں گا(اس بات کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں کہ نواز شریف ان کٹھ پتلیوں کے سامنے بھی فوج کی شکایتیں کرتے تھے)۔
یار آپ کی باتوں سے مجھے حیرت ہوتی ہے کہ کس جاہل سے پالا پڑ گیا ہے، ریاست افغانستان جاے کھڈے میں مجھے اس سے کو غرض نہیں میں کہہ رہا تھا کہ پاکستانی پٹھان اور افغانی پٹھان ایک ہی نسل ایک ہی خون اور ایک ہی شجرہ رکھتے ہیں اگر وہ گھٹیا ہیں تو آپ اپنی نسل کو گھٹیا کہہ رہے کیونکہ باونڈریز تو بعد کی ہیں ایسے ہی جیسے پاکستانی اور انڈین ایک ہی ہیں ہم کوی عربی نہیں ہیں مگر مذہب اور ملک جدا ہیں آپ کا تو مذہب بھی افغانیوں سے جدا نہیں ہے یہ اسی طرح ہے کہ چار بھای ہیں اور آپ کہیں دو بھای بہت گھٹیا باپ سے ہیں حالانکہ باپ تو دونوں کا ایک ہی تھا
 

Syaed

MPA (400+ posts)
یار آپ کی باتوں سے مجھے حیرت ہوتی ہے کہ کس جاہل سے پالا پڑ گیا ہے، ریاست افغانستان جاے کھڈے میں مجھے اس سے کو غرض نہیں میں کہہ رہا تھا کہ پاکستانی پٹھان اور افغانی پٹھان ایک ہی نسل ایک ہی خون اور ایک ہی شجرہ رکھتے ہیں اگر وہ گھٹیا ہیں تو آپ اپنی نسل کو گھٹیا کہہ رہے کیونکہ باونڈریز تو بعد کی ہیں ایسے ہی جیسے پاکستانی اور انڈین ایک ہی ہیں ہم کوی عربی نہیں ہیں مگر مذہب اور ملک جدا ہیں آپ کا تو مذہب بھی افغانیوں سے جدا نہیں ہے یہ اسی طرح ہے کہ چار بھای ہیں اور آپ کہیں دو بھای بہت گھٹیا باپ سے ہیں حالانکہ باپ تو دونوں کا ایک ہی تھا

یار آپ کی باتوں سے مجھے حیرت ہوتی ہے کہ کس جاہل سے پالا پڑ گیا ہے، ریاست افغانستان جاے کھڈے میں مجھے اس سے کو غرض نہیں میں کہہ رہا تھا کہ پاکستانی پٹھان اور افغانی پٹھان ایک ہی نسل ایک ہی خون اور ایک ہی شجرہ رکھتے ہیں اگر وہ گھٹیا ہیں تو آپ اپنی نسل کو گھٹیا کہہ رہے کیونکہ باونڈریز تو بعد کی ہیں ایسے ہی جیسے پاکستانی اور انڈین ایک ہی ہیں ہم کوی عربی نہیں ہیں مگر مذہب اور ملک جدا ہیں آپ کا تو مذہب بھی افغانیوں سے جدا نہیں ہے یہ اسی طرح ہے کہ چار بھای ہیں اور آپ کہیں دو بھای بہت گھٹیا باپ سے ہیں حالانکہ باپ تو دونوں کا ایک ہی تھا
بات تمیز اور اخلاق کےدائرے میں رہ کر اور دلائل پہ مبنی ہونی چاہیے دیگر جاہل مطلق پٹواریوں کی طرح بونگیاں ماریں گے تو بے عزتی ہی ہوگی کوئی چادریں نہیں چڑھیں گی ۔آپ نے یہاں کے پشتونوں کو “افغانی” کہا تھا اور تاریخ کی بات کی تھی اس لیے تاریخی حوالے دے کر آپ کا رد کیا۔اب آپ اپنے خیالات سمیت بھاڑ میں جائیں۔ہم مسلمان ہونے کے ساتھ ساتھ ریاست پاکستان کے شہری بھی ہیں اس لیے اگر افغانی،ہندی یا کوئی اور ہماری ریاست کے خلاف گمراہ کن پروپیگنڈہ کرے تو ہمیں اپنی ریاست کا ساتھ دینا چاہیے،نہ کہ سازش کرنے والوں کا۔

آپ نے دلیل دی تھی کہ پاکستان کے سارے پشتون افغانستان سے ہیں جس پہ آپ کا رد کیا مگر آپ دیگر پٹواریوں کی طرح ٹیں ٹیں کرنا شروع ہوگئے؟پھر آپ نے اتنی بڑی بونگی ماری کہ جس بندے نے پاکستان کو “چکلہ” کہا اس نے غلط نہیں کہا،آپ کو تھوڑی شرم دلائی اور اندر کے بے شرم پٹواری کو سلایا تو ایک دم سے آپ نے اس بندے پہ لعنت بھیج دی جس نے پاکستان کو ایسا کہا تھا؟آپ کے اس بے سروپا تھریڈ کا مقصد اپنی خنس نکالنے کے اور اپنے آپ کو بے عزت کروانے کے سوا اور کچھ نہیں نظر آتا۔
اور آخر میں یہ بتاتا چلوں کہ ایسی ہی باتیں افغانستان بنگلہ دیش ہندوستان یا بھوٹان کے کسی شہری سے اس کے ملک یا اداروں کے بارے میں کہلوانے کی کوشش کرکے دیکھ لو تمہاری ماں بہن ایک کرکے رکھ دیں گے تو پھر ہم سب کو پٹواری سمجھا ہوا ہے کہ افغانیوں کی بکواس بازی کی تاویلیں صرف اس وجہ سے پیش کروگے کہ نورا اقتدار سے باہر ہے؟؟؟دلیل تمہارے پاس ہے نہیں اس لیے بونگیاں مار کے اپنی خنس مت نکالو اور اپنی اس گھٹیا ور تعفن زدہ قے کو اپنے کسی ممدوح کے سامنے انڈیلو۔
شکریہ