تھرپارکر:حاملہ خاتون کاغلط آپریشن :عملے نے بچے کا سرکاٹ دیا

newbordn11211.jpg


تھرپارکر کے علاقے چھاچھرو میں حاملہ خاتون کو ہسپتال لیجایا گیا تو نااہل اور ناتجربہ کار عملے نے دوران ڈیلیوری بچے کا سر کاٹ کر دھڑ سے الگ کر دیا۔


کئی روز کے علاج معالجے کے بعد حیدرآباد ہسپتال کے ڈاکٹروں نے خاتون کے رحم سے بچے کا کٹا ہوا سر نکالا۔

روزنامہ جنگ کے مطابق چھاچھرو کی رہائشی 30 سالہ جیجو نامی خاتون کو ڈیلیوری کیلئے قریبی سرکاری تعلقہ صحت سنٹر لیجایا گیا جہاں ناتجربہ کار ڈاکٹروں اور طبی عملے نے دوران آپریشن بچے کا سر بلیڈ کی مدد سے کاٹ کر دھڑ سے الگ کر دیا۔

ہسپتال عملے کے مطابق بچہ الٹا تھا جس کا دھڑ پہلے باہر نکل آیا اور سر پھنس گیا، ڈاکٹروں نے ماں کی جان کو خطرے کا کہہ کر فوری طور پر بلیڈ کی مدد سے دھڑ کو سر سے الگ کر دیا جس کے بعد سر دوبارہ رحم میں واپس چلا گیا۔ خاتون کی حالت تشویشناک ہوئی تو اسے مٹھی ریفر کر دیا گیا۔

مٹھی اسپتال انتظامیہ نے خاتون کی حالت نازک دیکھ کر اسے حیدرآباد ریفر کیا جہاں علاج معالجے اور آپریشن کے بعد بچے کا سر نکال کر متاثرہ خاتون کی جان بچائی گئی۔

متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ ان کے بچے کو اسپتال کے عملے نے قتل کیا ہے ڈی جی ہیلتھ چھاچھرو عملے کی اس سنگین غفلت اور نااہلی پر نوٹس لیں اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
بھٹو شاید مرگیا اب تو زلیداری ڈاکو اور بلاول کھسرا زندہ ہے
 

IMIKasbati

Minister (2k+ posts)
Ohhhhhhh. Cant expect any good news from Purana Pakistan. May Allah shower His Mercy on the mother who went through this perhaps most tragic incident of his life.

O Allah please help us get rid of the corrupt leaders. Aameen
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
newbordn11211.jpg


تھرپارکر کے علاقے چھاچھرو میں حاملہ خاتون کو ہسپتال لیجایا گیا تو نااہل اور ناتجربہ کار عملے نے دوران ڈیلیوری بچے کا سر کاٹ کر دھڑ سے الگ کر دیا۔


کئی روز کے علاج معالجے کے بعد حیدرآباد ہسپتال کے ڈاکٹروں نے خاتون کے رحم سے بچے کا کٹا ہوا سر نکالا۔

روزنامہ جنگ کے مطابق چھاچھرو کی رہائشی 30 سالہ جیجو نامی خاتون کو ڈیلیوری کیلئے قریبی سرکاری تعلقہ صحت سنٹر لیجایا گیا جہاں ناتجربہ کار ڈاکٹروں اور طبی عملے نے دوران آپریشن بچے کا سر بلیڈ کی مدد سے کاٹ کر دھڑ سے الگ کر دیا۔

ہسپتال عملے کے مطابق بچہ الٹا تھا جس کا دھڑ پہلے باہر نکل آیا اور سر پھنس گیا، ڈاکٹروں نے ماں کی جان کو خطرے کا کہہ کر فوری طور پر بلیڈ کی مدد سے دھڑ کو سر سے الگ کر دیا جس کے بعد سر دوبارہ رحم میں واپس چلا گیا۔ خاتون کی حالت تشویشناک ہوئی تو اسے مٹھی ریفر کر دیا گیا۔

مٹھی اسپتال انتظامیہ نے خاتون کی حالت نازک دیکھ کر اسے حیدرآباد ریفر کیا جہاں علاج معالجے اور آپریشن کے بعد بچے کا سر نکال کر متاثرہ خاتون کی جان بچائی گئی۔

متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ ان کے بچے کو اسپتال کے عملے نے قتل کیا ہے ڈی جی ہیلتھ چھاچھرو عملے کی اس سنگین غفلت اور نااہلی پر نوٹس لیں اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔
کاش کہ رانی بے نظیر کی ایک آدھ ڈیلیوری ایسے ہوئی ہوتی اور وہ بچہ بلاول ہوتا