جام کریم نے گھر آکرمعافی مانگی،اس لیے صلح کی اور معاف کیا،بھائی ناظم جوکھیو

12nazimjokhiosulhaaaaa.jpg

کراچی میں پیپلزپارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی جام اویس کے فارم ہاؤس قتل ہونےوالے نوجوان ناظم جوکھیو کے اہلخانہ نے ملزمان کو معاف کرتے ہوئے صلح نامہ پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔

سینئر صحافی مبشر زیدی نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ انصاف ہوگیا، ناظم جوکھیو کے بھائی نے قاتلوں کو معاف کر دیا۔

مبشری زیدی نے بتایا کہ ناظم جوکھیو کے بھائی افضل جوکھیو کا کہنا ہے کہ جام عبدلکریم ہمارے گھر آئے اور ہمارے ساتھ تعزیت کی اور ہم سے معافی مانگی اس کے بعد ہم صلح نامے کے لئے رضامند ہوئے۔

https://twitter.com/x/status/1574725284460658688
واضح رہے کہ 27 سالہ ناظم جوکھیو کو 3 نومبر 2021 کو کراچی کے علاقے ملیر کے ایک فارم ہاؤس میں تشدد کے بعد قتل کردیا گیا تھا، اس وقت افضل جوکھیو نے الزام عائد کیا تھا کہ ان کے بھائی کو پیپلزپارٹی کے ایم پی اے جام اویس، ایم این اے جام عبدالکریم کے غیر ملکی مہمانوں کی جانب سے سندھ میں تلور کے شکار سے روکنے پر تشدد کرکے قتل کیا گیا تھا۔

ایک صارف نے مبشر زیدی سے سوال کیا کہ کتنے روپوں میں سودا ہوا؟ تو مبشر زیدی نے جواب دیا تین کروڑ۔

https://twitter.com/x/status/1574784950926299137
فواد چودھری نے بھی اس صلح پر اپنی رائے کا اظہار کیا اور نظام انصاف پر سوالات اٹھا دیے۔

https://twitter.com/x/status/1574740607775526912
ناظم جوکھیو کے قتل کے کیس میں جام اویس سمیت 6 ملزمان گرفتار ہیں جن پر آج فرد جرم عائد ہونی تھی، تاہم میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جام عبدالکریم کی جانب سے ناظم جوکھیو کے ورثاء کو 4 سے 5 کروڑ روپے دیے گئے ہیں، اور ساتھ ہی ناظم جوکھیو کے بچوں کی کفالت کی ذمہ داری بھی اٹھائی گئی ہے۔

ناظم جوکھیو کےورثاء نے صلح کے بعد عدالت میں حلف نامہ بھی جمع کروادیا ہےجس میں کہا گیا ہے کہ ملزمان سے صلح ہوچکی ہے لہذا کیس ختم کرنے پر مدعی کو کوئی اعتراض نہیں ہے، عدالت نے قانونی ورثاء سے متعلق اخبار میں اشتہار دیتے ہوئے کیس کی سماعت 15اکتوبر تک ملتوی کردی ہے۔
 

sab_tamasha_hai

Minister (2k+ posts)
اس حرام زادے خنزیر کے بچے جام اویس فراڈئے گشتی زادے کوقتل کرکے اس کے گھر جاکر اس حرام زادے سور کے بچے قاتل کے بھائی سے معافی مانگنے کی ضرورت ہے
There is a reason our judicial system is one of the worst. Inn judges ki bharka sunoo tu aisa lagta hai keh inn saye behtar koyi insaaf naheen kerta
 

Aliimran1

Chief Minister (5k+ posts)

Pakistan ka judicial system Duniya mein 128 number par aisay he nahi hai —— Iss jokhio ki behn ko chodon —— Yahan se tu bach jaye ga —- Magar Allah ki adalat se kaisay bachay ga ? ——- Aur yeh maqtool kay Bhai ko moafi ka ikhtiyar kis qanoon aur sharah kay mutabaq hai ?​

 

pkpatriot

Chief Minister (5k+ posts)
Jujjjjjjj sbbbbbbb...

It was terrorism.
A man was murdered because he was doing his job honestly.
It was crime against freedom of speech.
It was suppressing the voice of poors.
It was about rights of Sindh people.

It cannot shouldn't end by socalled maafi of a bro.