جان ایف کینیڈی کاقتل: امریکی حکومت نے ڈاکومنٹس ریلیز کردئیے

joh-f-kennedy-112113.jpg

سابق امریکی صدر جان ایف کینیڈی کے قتل کے حوالے سے ہزاروں صفحات پر مشتمل تفتیشی دستاویزات جاری کر دی گئیں، قتل کے پیچھے سازشی نظریات پوشیدہ تھے یا وجہ کچھ اور تھی راز سے پردہ اٹھ گیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکہ کے 35 ویں سابق صدر جان ایف کینیڈی کی 22 نومبر 1963 کو گولی لگنے سے موت ہوگئی تھی، اور قتل کے چند گھنٹوں بعد خفیہ اداروں نے لی ہاروے اوسوالڈ نامی شخص کوامریکی صدر کے قتل کے الزام میں گرفتار کرلیا تھا۔

ڈاکومنٹس کے مطابق سیکیورٹی اداروں کی جانب سے اس کا کئی ممالک سے تعلق جوڑا جارہا تھا، لیکن ایک مفروضہ یہ بھی ہے کہ اس کہانی کے بہت سے حصوں کو پوشیدہ رکھا گیا ہے۔ اسی وجہ سے کینیڈی کے قتل کی سازش کے تانے بانے امریکی خفیہ اداروں کے آلہ کاروں، فوج یا پھر اطالوی مافیا سے بھی جوڑے جاتے رہے ہیں۔


جان کینیڈی کے قتل سے متعلق تحقیقات دستاویزات کی تعداد ہزاروں میں ہے جسے کچھ عرصے بعد امریکی نیشنل آرکائیو کی ویب سائٹ پر شائع کردیا جاتا ہے، گزشتہ دنوں 1 ہزار 400 خفیہ فائلوں پر مشتمل دستاویزات کو امریکی نیشنل آرکائیو کی ویب سائٹ پر جاری کیا گیا ہے جہاں پہلے ہی کینیڈی کے قتل سے متعلق ہزاروں کی تعداد میں فائلیں موجود ہیں، جبکہ اس سے قبل سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی 53 ہزار خفیہ فائلیں شیئر کرچکے تھے لیکن قومی سلامتی کی بنیاد پر ہزاروں کی تعداد میں فائلوں تک عوام کو رسائی نہیں دی تھی۔

امریکی قانون کے تحت صدر پر لازم ہے کہ قتل سے متعلق تمام سرکاری دستاویزات کو سامنے لے کر آئیں جو امریکی انٹیلی جنس اداروں نے روک رکھی ہیں، اس سال صدر جو بائیڈن نے قانون کی پاسداری کرتے ہوئے باقی دستاوایزات بھی جاری کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن ان کو بھی سرکاری اداروں کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

جاری ہونے والی دستاویزات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ امریکی سکیورٹی اداروں نے سوویت یونین کے خفیہ اداروں اور افریقی کمیونسٹ گروہوں سے لے کر اطالوی مافیہ تک تمام ممکنہ پہلوؤں کی چھان بین کی تھی۔

امریکی اداروں نے کیوبن صدر فیڈل کاسٹرو کی کمیونسٹ حکومت کی بھی جاسوسی کی تھی جس کے ساتھ لی ہاروے اوسوالڈ کے رابطے تھے لیکن تحقیق میں یہی بات سامنے آئی کہ لی ہاروے نے اکیلے ہی امریکی صدر کا قتل کیا تھا۔

کینیڈی کے قتل پر تحقیق کرنے والے صحافی اور مصنف فلپ شینن کا کہنا ہے کہ حکومت نے ابھی بھی 15 ہزار کے قریب فائلوں کو خفیہ رکھا ہو ہے جن میں اکثر فائلیں سی آئی اے اور ایف بی آئی کی ہیں، انہوں نے کہا کہ جب تک حکومت کچھ دستاویزات کو عوام سے خفیہ رکھے گی تب تک قتل سے متعلق سازشی نظریات کو تقویت ملتی رہے گی۔
 

shaheenzafar

MPA (400+ posts)
کوئی بھی رپورٹ کبھی بھی حقائق کے ساتھ ریلیز نہی کی جاتی ہے اگر حقائق کے ساتھ رپورٹ لانچ کردیں کہی اعلی عہدوں پر موجود افراد اور حکومتیں براہ راست غیرقانونی کاموں میں مصروف عمل رہیں انکے بارے مین پوری دنیا کو پتہ چل جائے۔۔اگر ہم صرف ایک افغان جنگ کا ہی زکر کریں تو کوئی اگلے پچاس سال تک یہ نہی بتائے گا کہ امریکہ اور نیٹو افغانستان کے ویرانوں اور بنجر پہاڑوں میں کیا لینے تھے بیس سالوں میں دو ٹریلین ڈالر کہاں استعمال ہوئے اور اس سے امریکہ اور نیٹو نے کیا مقاصد حاصل کئے
پچھلی دو صدیوں میں ہونے والی تبدیلیوں کو ہی اگر حقیقت کے ساتھ بیان کیا جائے تو کوئی لکھنے والا کبھی زندہ نہی ملے گا