جاوید چودھری کا فلسفہ چوروں کی وکالت کا

esakhelvi

Minister (2k+ posts)
جب سے عمران خان کی حکومت ائی ہے ۔متاثرین کی تعداد اچھی حاصی بڑھ چکی ہے ،بہت سارے ادارے جہاں اپنے پاوں پر کھڑے ہونے شروع ہوگئے ہے ،کچھ ادارے ایسے ہے کہ ان کا اپنے پاوں پر کھڑا ہونے نہ صرف مشکل ہے بلکہ ناممکن بھی ہے ۔ناممکن کا لفظ اس لئے استعمال کیا کہ ان کے اندر اپنی اصلاحات کرنے کی صلاحیت صرف شریفوں کو حکمران رہنا ہی تھا ،ان میں ایک ادارہ ہے میڈیا کا ان کے اندر چاہئے اپ الیکٹرانک میڈیا اٹھا کر دیکھے یا پرنٹ میڈیا وہاں کی چمک دھمک صرف شریفوں کی مہربانیوں کی وجہ سے تھی ،ورنہ ان میں خود صلاحیت نہ تھی ،صلاحیت صرف شریف خاندان کی بے جا خوشامد تھئ اور وہ ان کے عوض کافی کچھ حاصل کرتے رہے ہے ،مثلا مجیب الرحمن شامی کو اپنے قصیدے گوئی کے عوض لاہور کے بڑے اچھے لوکیشن پر پی ایس سو کے پمپ اونے پونے کرائے پر الاٹ کیئے گئے تھے،عاصمہ شیرازی جن کی صحافتی قابلیت بالکل زیرو ہے لیکن ٹی وی اور بی بی سی پر شریفوں کے حق میں کالم لکھنے کے عوض حج کوٹے کے لائینس عطاکئے گئے تھے ،جاوید چودھری پر عنایات کا سلسلہ ہر سرکاری اور غیر سرکاری دورے میں بیرون ملک دورے اور شاپنگ کا سلسلہ جاری تھا ،عمران خان کے حکومت میں انے کے بعد ان لوگوں نے ایڑی چوٹی کا زور لگایا کہ حکومت تین ماہ کی مہمان ہے پھر یہ سال کی مہمان ہے ،ان متاثرین میں حامد میر بھی کچھ اس انداز سے پیش رہا کہ موصوف نے مولانا فضل الرحمن کے جلسہ میں شرکت بھی کی اور مولانا کے پرائیوٹ فورس کا لباس تک زیب تن کیا ،بہت سارے وویلے بعد جب کچھ نہ ہوسکا تو ان فنکار صحافیوں نے محتلف ۔۔فنی وڈیو ز کا سہارا بھی لیا زیر نظر دیکھئے جاوید چودھری کس بوندی انداز سے چور خاندان کی وکالت کی بوندی کوشش کررہا ہے یقینا اس وڈیو کی رائیٹر مریم نواز ہی لگتی ہے
ملاحظہ کیجیے


 
Last edited by a moderator: