کچھ روز پہلے نجم سیٹھی کا ایک کلپ وائرل ہوا تھا جس میں وہ پی ڈی ایم کو مشورہ دے رہے تھے کہ اب بہت سارے گملے کیا سر بھی توڑنا پڑیں گے، اسکے بغیر کام نہیں چلے گا، بہت سی توڑپھوڑ کرنا پڑے گی پھر جاکر شاید اسٹیبلشمنٹ کو ہوش آئے ۔
سوشل میڈیاصارفین نے الزام لگایا کہ نجم سیٹھی پی ڈی ایم کو تشدد پر اکسارہے ہیں لیکن نجم سیتٹھی کا ایک اور کلپ بھی وائرل ہورہا ہے جسے سوشل میڈیا صارفین عدلیہ کی تضحیک قرار دے رہے ہیں۔
معروف صحافی، اینکر پرسن اور وی لاگر ملیحہ ہاشمی نے ٹوئٹر پر نجم سیٹھی کے پروگرام کا ایک کلپ شیئر کیا جس میں وہ عدلیہ سے متعلق بڑے بے باک انداز میں گفتگو کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ایک ایک جج سے متعلق بہت کچھ نکلے گا۔
نجم سیٹھی نے نجی ٹی وی پر نشر ہونے والے اپنے پروگرام میں کہا کہ اب آگے اور دیکھتے چلینے اب عدلیہ ہدف بنا ہوا ہے تو عدالتوں کو ڈیلیور کرنا پڑے گا۔ اگر جوڈیشری ڈیلیور نہیں کرے گی تو ایک ایک جج پر کچھ نہ کچھ نکلے گا۔
انہوں نے کہا کہ جج حضرات خود بتا سکتے ہیں کہ کیا نکل سکتا ہے اور کیا نہیں نکل سکتا۔
نجم سیٹھی کے اس بے باک انداز پر تبصرہ کرتے ہوئے اینکر پرسن ملیحہ ہاشمی نے کہا کہ معزز جج صاحبان یہ کلپ غور سے سن کر فیصلہ کریں کہ یہ توہین عدالت نہیں تو اور کیا ہے؟ عدلیہ اپنی مسلسل توہین پر خاموش کیوں ہے؟
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کیا صرف احتساب کیلئے آواز اٹھانا ہی "توہین عدالت" کے زمرے میں آتا ہے؟ کیا ایک عام پاکستانی اگر یہی بات کرے تو اس کی جان یونہی چھوٹ جائے گی؟
وفاقی وزیر حماداظہر نے بھی اسے عدلیہ کی تضحیک قرار دیا
اس پر دیگر سوشل میڈیا صارفین نے بھی رائے دی اور کہا کہ یہ کھلم کھلی توہین عدالت ہے، عدلیہ کو اسکا نوٹس لینا چاہئے