جسٹس قیوم کے بعدکوئی پاگل ہی ایسی حرکت کرسکتا ہے:حسن نثار،سلیم صافی کاتبصرہ

saleem-hassn.jpg


نجی ٹی وی چینل کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں بات کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار حسن نثار نے گزشتہ روز کی مریم نواز کی پریس کانفرنس پر کہا کہ ان کے دعوے درست نہیں ہیں۔ ان کی تاریخ ہی جھوٹ کی تاریخ ہے، ان کے سچ بھی جھوٹ میں لپٹے ہوئے ہوتے ہیں۔


حسن نثار نے کہا کہ عباس خان نے بطور آئی جی رپورٹ شائع کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے پولیس میں جرائم پیشہ افراد کو بھرتی کی، 60 سال عمر والوں کو نائب تحصیلدار بھرتی کر دیا۔ انہوں نے اپنا ایک پورا نیٹ ورک بنا رکھا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چھانگا مانگا سے لیکر عدالتوں پر حملوں تک اور بریف کیس کی کہانیاں سب کو پتہ ہیں، مجھے تو ان کے تازہ ترین جھوٹوں کو دہراتے ہوئے بھی شرم آتی ہے۔ کیونکہ جسٹس قیوم والے کیس کے بعد کوئی پاگل ہی ایسی حرکت کرے گا۔ حسن نثار نے کہا کہ میرا ذہن تسلیم نہیں کرتا کہ ایک بندے کا قانون کا بیک گراؤنڈ ہو اور وہ کسی کے ساتھ فون پر ایسی باتیں کرے۔

دوسری جانب سلیم صافی نے کہا کہ نواز شریف کو سازش کے تحت لایا بھی گیا اور پھر نکالا بھی گیا، ان کو جو لوگ لیکر آئے تھے بعد میں انہی لوگوں نے ان کو نکال باہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے اپنے خلاف سازش کو کامیاب بنانے میں خود بڑا کردار ادا کیا ہے۔

اینکر و تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ جسٹس قیوم اور ثاقب نثار جیسے لوگ نواز شریف کو بہت پسند تھے وہی ان کو سیکرٹری لاء اور ہائیکورٹ میں لانے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف خود عدالتوں میں گئے مگر خود کو معصوم ثابت نہیں کر سکے لیکن ان کے ساتھ انصاف ہوتا ہوا بھی نظر نہیں آیا۔


انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے سب سے بڑی غلطی یہ کی کہ 2013 کے عام انتخابات سے پہلے وعدہ کیا کہ وہ مشرف کو بالکل نہیں چھیڑیں گے مگر پھر انہوں نے اس کی وعدہ خلافی کی۔ نواز شریف کی پارٹی ووٹر کی پارٹی ہے مگر وہ طیب اردگان بننا چاہ رہے تھے۔

سلیم صافی نے اس صورتحال پر شاعرانہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ
کچھ شہر دے لوگ وی ظالم سن
کچھ سانوں مرن دا شوق وی سی
جس کا مطلب ہے کہ نہ صرف شہر کے لوگ ظالم تھے بلکہ ہمیں خود بھی جان گنوانے کا شوق تھا۔
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
Lifafa Sali always mince words to create soft corner for the corrupt and blackmailer Sharif Mafia as if they are innocent.