سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ موجودہ ملکی عدم استحکام کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر میں 6ارب ڈالر کمی ہوئی ہے، حکومت کے پاس دھمکیوں کے سوا کوئی حکمت عملی نہیں۔
سابق وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری ایک پیغام میں کہا ہے کہ پچھلے دو ماہ کے سیاسی عدم استحکام سے ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 6 ارب ڈالر، یعنی 35 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
اسدعمر نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار کے مطابق اس حکومت کا شرح سود کا فیصلہ قوم پر دن دہاڑے ڈاکا ہے۔ سوائے جعلی مقدموں اور جعلی وڈیوز کی دھمکی کے کوئی حکومتی حکمت عملی نہیں۔
یاد رہے کہ عید کی چھٹیوں سے قبل غیرملکی قرضوں اوردیگر آفیشل ادائیگیوں کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر میں37کروڑ70لاکھ ڈالرز کی کمی ہوگئی جس کے سبب زرمبادلہ کے ذخائر17ارب ڈالرکی سطح سے نیچے گر کر16ارب ڈالر کی سطح پر آگئے۔
اسٹیٹ بینک پاکستان کے مطابق 23اپریل کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر17ارب4کروڑ50لاکھ ڈالر کی سطح سے گر کر 16 ارب66 کروڑ82لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے۔
اس دوران اسٹیٹ بینک کے ذخائر32کروڑ80لاکھ ڈالر کی کمی سے 10ارب55 کروڑ 82لاکھ ڈالر جبکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 6ارب 11کروڑ ڈالر کی سطح پر رہے۔