جعلی نکاح نامے کے ذریعے بلیک میلنگ سے تنگ طالبہ نے خودکشی کرلی

fake-nikah111.jpg


سندھ کے ایک اور میڈیکل کالج کی طالبہ نے خود کشی کرکے اپنی ہی جان لے لی ہے، موت کے منہ میں جانے والی ڈاکٹر کو چند افراد جعلی نکاح نامے بناکر بلیک میل کررہے تھے۔

ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کےمطابق سندھ کے ضلع دادو میں پیپلزمیڈیکل کالج میں چوتھے سال کی طالبہ ڈاکٹرعصمت جمیل کی خودکشی کے بعد پولیس نے نکاح خواہ سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق خودکشی کرنے والی عصمت جمیل دادو کے علاقےستیا روڈ کی رہائشی تھی جس نے جعلی نکاح نامے کی بنیاد پر بلیک میلنگ سے تنگ آکر اپنی جان لی تھی۔

پولیس نے جعلی نکاح نامہ تیار کرنے والے نکاح خواں ادریسی شر اور ایک ملزم شاہد فیض سولنگی کو گرفتار کرلیا ہے، نکاح خواں نے پولیس کو بیان دیا کہ ملزمان نے مسجد میں آکر مجھ سے زبردستی نکاح نامے پر انگوٹھے لگوائے جس کے بعد ملزم شناختی کارڈ کی کاپی نکاح نامے کے ساتھ اپنے ہمراہ لے گیا۔

ملزم شاہد فیض سولنگی نے دوران تفتیش پولیس کو اپنا اعترافی بیان دیتے ہوئے کہا کہ جس وقت نکاح ہوا ڈاکٹر عصمت اس وقت موقع پر موجود نہیں تھیں۔

پولیس کے مطابق مرکزی ملزم ثمن سولنگی ڈاکٹر عصمت کو جعلی نکاح نامے کی مدد سے ہراساں کرنے اور اپنے ناجائز مطالبات منوانے کیلئے بلیک میل کررہا تھا جس سے تنگ آکر ڈاکٹر عصمت نے خود کشی کرلی ۔

پولیس نے نکاح خواں اور ملزم کو مزید تفتیش کیلئے اپنی حراست میں ایک نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے، تاہم کیس کا مرکزی ملزم ثمن سولنگی ابھی تک پولیس کی گرفت سے باہر ہے جس کی تلاش کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔