جعلی ڈگریوں پر بھرتیاں کرنیوالے افسران کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہو سکتی؟

6PIAafsraan.jpg

سول ایوی ایشن ڈویژن کا کہنا ہے کہ جعلی ڈگری پر بھرتی کرنیوالے ریٹائرڈ افسران کیخلاف کارروائی نہیں ہوسکتی۔

تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن ڈویژن نےسینیٹ کو وقفہ سوالات میں تحریری جواب کے ذریعے آگاہ کیا ہے کہ جعلی ڈگری پہ ملازمین کو بھرتی کرنے والے ریٹائرڈ افسران کے خلاف کارروائی نہیں ہو سکتی ہے۔

جمع کرائے جانے والے تحریری جواب میں سینیٹ کو بتایا گیا کہ اب تک جعلی تعلیمی ڈگریوں پر 819 ملازمین کو ملازمتوں سے نکالا جا چکا ہے اور یہ کیسز ایف آئی اے کے سپرد کیے گئے ہیں۔


جواب میں کہا گیا ہے کہ جعلی ڈگری پر پی آئی اے کے 21 ملازمن کے کیسز پر کارروائی تاحال چل رہی ہے، جعلی ڈگری والے ملازمین کو بھرتی کرنے والے افسران ملازمتوں سے ریٹائر ہو چکے ہیں۔اس حوالے سے سول ایوی ایشن ڈویژن نے بتایا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز (پی آئی اے) قوانین کے تحت ان افسران کے خلاف کارروائی نہیں کی جا سکتی ہے۔

اس موقع پر جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مشتاق احمد نے مؤقف اختیار کیا کہ جن افسران نے پی آئی اےمیں جعلی ڈگریوں پر ملازمین بھرتی کیے ان کے خلاف تو کرمنل کارروائی بنتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پہلے بتایا گیا تھا کہ جعلی ڈگری پر 1500 ملازمین کو نکالا گیا ہے۔