سابق وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ وزیراعظم مذاکراتی کمیٹی کا اعلان کریں بات چیت ہوسکتی ہے۔
نجی چینل اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم مذاکراتی کمیٹی کا اعلان کریں بات چیت ہوسکتی ہے، الیکشن کب کرانا ہے یہ مذاکرات کا بنیادی حصہ ہوگا لیکن پہلے تو یہ طے ہو کہ جلد الیکشن کی بات ہو رہی ہے،
انہوں نے مزید کہا کہ واضح طور پر نظر آرہا ہے کہ یہ نظام چل نہیں سکتا تو اسے مزید نہ گھسیٹیں۔پاکستان کی معیشت کو ہر گزرتے دن کے ساتھ نقصان ہورہا ہے، ماہرین کہہ رہے ہیں کہ سری لنکا جیسی صورتحال کی بات ہفتوں کی ہے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اگلے انتخابات کی تاریخ کے ساتھ مذاکراتی کمیٹی کا اعلان کریں۔پہلی بات یہی ہوگی کہ الیکشن کب کرنے ہیں، حکومت کا کوئی اور ایجنڈا ہے تو اس پر بھی بات ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان پاکستانی شہری کا درد رکھتے ہیں، وہ پاکستان کےاداروں کا احترام کرتے ہیں، سپریم کورٹ کا بالکل آخری وقت میں فیصلہ آیا حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی پابندی نہیں کی۔
اسد عمر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلی بار پاکستان میں اتنی بڑی سیاسی موبلائزیشن ہوئی، رکاوٹوں کے باوجود لوگ پیچھے نہیں ہٹ رہے تھے،
اوورسیز اور نیب قوانین میں ترامیم سے متعلق قوانین کی منظور پر انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز ہمارا قیمتی اثاثہ ہے ان سے ووٹ کا حق چھیننا افسوسناک ہے۔ ووٹ انکا بنیادی حق ہے اور اس پر سپریم کورٹ کی رولنگ بھی موجود ہے۔
نیب قوانین پر انکا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم نے ذاتی مفاد کی خاطر نیب قوانین میں ترامیم کی ہیں لیکن نیب قانون میں جو ترامیم کی گئی ہیں وہ تبدیل بھی کی جاسکتی ہیں۔