جلسوں میں اداروں کےسربراہان کےخلاف نعرےبازی قومی مفاد کےخلاف ہے،شہباز شریف

BeingPakistani

Minister (2k+ posts)
gtTJUku.jpg

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہا ہے کہ عوامی جلسوں میں اداروں کے سربراہان کے خلاف نعرے لگانا قومی مفاد کے خلاف ہے ۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ مہنگائی پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، جس کے خلاف اپوزیشن متحرک ہوچکی ہے، پورے پاکستان میں مہنگائی نے عوام کا جینا محال کردیا ہے جبکہ بے روزگاری عروج پر ہے۔ آئے روز مہنگائی کے بم عوام پر گرائے جارہے ہیں۔ یہ لوگ کہتے تھے کہ مہنگائی ہو تو وزیر اعظم چور ہوتا ہے، آج لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہوچکے ہیں، وزیر اعظم ہر مقام پر یوٹرن لیتے ہیں، وہ 80 افراد پر مشتمل وفد کو لے کر سعودی عرب گئے ہیں، حکومت سے لوگ تنگ آچکے ہیں، لوگ اب فاقہ کشی پر مجبور ہیں، حکومت کے جانے کا وقت آگیا ہے، مزید برداشت نہیں کریں گے، ہمارا قافلہ نکل چکا ہے، حکومت کو اب بے نقاب کریں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ پارلیمنٹ ہی قانون کی بالادستی کی ضمانت دیتی ہے، سوا تین سال سے حکومت ہر کام صدارتی آرڈی ننیس سے چلارہی ہے، عوامی جلسوں میں اداروں کے سربراہان کے خلاف نعرے لگانا قومی مفاد کے خلاف ہے، جس نے فیصل آباد جلسے میں نعرے لگائے اس کا پارٹی سے تعلق نہیں۔
اس سے قبل اپنے بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی معیشت، عوام اور موجودہ حکومت میں سے ایک کو چننا ہوگا، اس حکومت کا ایک ایک منٹ پاکستان کو اربوں ڈالر کا نقصان دے رہا ہے ، مہنگائی کنٹرول کرنے کا اعلان کر کے اشیائے خوردونوش کی قیمتیں مزید بڑھا دیں، یہ ہے اس حکومت کا احساس اور وعدہ؟، ایک بار پھر میری بات سچ ثابت ہوئی کہ یہ حکومت عوام اور آئی ایم ایف دونوں کو دھوکہ دے رہی ہے اور جھوٹ بول رہی ہے۔ اگر آئی ایم ایف کے ساتھ شرائط طے نہیں ہوئیں، مذاکرات آگے نہیں بڑھے تو پھر قیمتوں میں اضافہ کیوں کیا جارہا ہے؟ حکومت عوام اور پارلیمنٹ سے آئی ایم ایف کی شرائط کیوں چھپا رہی ہے ؟ شرائط نہیں مانیں تو پھر مہنگائی کیوں؟۔ مہنگائی میں مسلسل اضافہ اور آئی ایم ایف کی سلامتی وقومی اداروں کے بینک اکاﺅنٹس سے متعلق شرائط خطرے کی گھنٹی ہے۔

صدر (ن) لیگ نے کہا کہ پاکستان کی معیشت، عوام اور موجودہ حکومت میں سے ایک کو چننا ہوگا، اس حکومت کا ایک ایک منٹ پاکستان کو اربوں ڈالر کا نقصان دے رہا ہے، یہ کون سے اچھے دن آئے ہیں کہ ہر روز چائے، چینی، آٹے، انڈے، دودھ، دہی، گھی، چاول، سبزیوں اور دوائی کی قیمت بڑھتی ہی جا رہی ہے؟ معاشی تباہی کی جلتی آگ پر مہنگائی تیل کا کام کررہی ہے، حکمرانوں کا ہر دن قومی سلامتی کے لئے خطرات اور خدشات بڑھا رہا ہے، موجودہ حکومت کی ناکامی پاکستان کے وجود اور مفادات کے لئے زہر قاتل بن چکی ہے، حکومت سے نجات حاصل نہ ہوئی تو ناقابل تلافی نقصان ہوسکتا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف سے بات چیت سے پہلے ہی مشیر خزانہ کا چلے جانا، امن وامان سمیت دیگر سنگین مسائل میں وزرا کا چھٹیاں منانا اور سیر سپاٹے حکومت کی غیرسنجیدگی کے مظاہر ہیں۔ موجودہ پوری حکومت کو مکمل چھٹی دینے کی ضرورت ہے ، مسائل کی دلدل سے ملک کو نکالنے کے لئے سنجیدہ، قابل اور دیانت دار ٹیم کی ضرورت ہے، ثابت ہوچکا ہے کہ ملک اور قوم کے مسائل کو یہ حکومت حل نہیں کرسکتی، موجودہ پوری حکومت کو مکمل چھٹی دینے کی ضرورت ہے، مسائل کی دلدل سے ملک کو نکالنے کے لئے سنجیدہ، قابل اور دیانت دار ٹیم کی ضرورت ہے، مزید وقت ضائع کرنا ملک اور قوم کے ساتھ سنگین زیادتی ہے، مہنگائی ، معاشی تباہی اور بے روزگاری کی سزا ملک اور قوم بھگت رہی ہے ، حکومت کو احساس نہیں کہ غریب ہی نہیں سفید پوش طبقہ پس چکا ہے، اس ظالم حکومت سے نجات کے لئے پوری قوم کو گھروں سے باہر نکلنا ہوگا اور فیصلہ کن قدم اٹھانا ہوگا۔

 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
gtTJUku.jpg

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہا ہے کہ عوامی جلسوں میں اداروں کے سربراہان کے خلاف نعرے لگانا قومی مفاد کے خلاف ہے ۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ مہنگائی پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، جس کے خلاف اپوزیشن متحرک ہوچکی ہے، پورے پاکستان میں مہنگائی نے عوام کا جینا محال کردیا ہے جبکہ بے روزگاری عروج پر ہے۔ آئے روز مہنگائی کے بم عوام پر گرائے جارہے ہیں۔ یہ لوگ کہتے تھے کہ مہنگائی ہو تو وزیر اعظم چور ہوتا ہے، آج لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہوچکے ہیں، وزیر اعظم ہر مقام پر یوٹرن لیتے ہیں، وہ 80 افراد پر مشتمل وفد کو لے کر سعودی عرب گئے ہیں، حکومت سے لوگ تنگ آچکے ہیں، لوگ اب فاقہ کشی پر مجبور ہیں، حکومت کے جانے کا وقت آگیا ہے، مزید برداشت نہیں کریں گے، ہمارا قافلہ نکل چکا ہے، حکومت کو اب بے نقاب کریں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ پارلیمنٹ ہی قانون کی بالادستی کی ضمانت دیتی ہے، سوا تین سال سے حکومت ہر کام صدارتی آرڈی ننیس سے چلارہی ہے، عوامی جلسوں میں اداروں کے سربراہان کے خلاف نعرے لگانا قومی مفاد کے خلاف ہے، جس نے فیصل آباد جلسے میں نعرے لگائے اس کا پارٹی سے تعلق نہیں۔
اس سے قبل اپنے بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی معیشت، عوام اور موجودہ حکومت میں سے ایک کو چننا ہوگا، اس حکومت کا ایک ایک منٹ پاکستان کو اربوں ڈالر کا نقصان دے رہا ہے ، مہنگائی کنٹرول کرنے کا اعلان کر کے اشیائے خوردونوش کی قیمتیں مزید بڑھا دیں، یہ ہے اس حکومت کا احساس اور وعدہ؟، ایک بار پھر میری بات سچ ثابت ہوئی کہ یہ حکومت عوام اور آئی ایم ایف دونوں کو دھوکہ دے رہی ہے اور جھوٹ بول رہی ہے۔ اگر آئی ایم ایف کے ساتھ شرائط طے نہیں ہوئیں، مذاکرات آگے نہیں بڑھے تو پھر قیمتوں میں اضافہ کیوں کیا جارہا ہے؟ حکومت عوام اور پارلیمنٹ سے آئی ایم ایف کی شرائط کیوں چھپا رہی ہے ؟ شرائط نہیں مانیں تو پھر مہنگائی کیوں؟۔ مہنگائی میں مسلسل اضافہ اور آئی ایم ایف کی سلامتی وقومی اداروں کے بینک اکاﺅنٹس سے متعلق شرائط خطرے کی گھنٹی ہے۔

صدر (ن) لیگ نے کہا کہ پاکستان کی معیشت، عوام اور موجودہ حکومت میں سے ایک کو چننا ہوگا، اس حکومت کا ایک ایک منٹ پاکستان کو اربوں ڈالر کا نقصان دے رہا ہے، یہ کون سے اچھے دن آئے ہیں کہ ہر روز چائے، چینی، آٹے، انڈے، دودھ، دہی، گھی، چاول، سبزیوں اور دوائی کی قیمت بڑھتی ہی جا رہی ہے؟ معاشی تباہی کی جلتی آگ پر مہنگائی تیل کا کام کررہی ہے، حکمرانوں کا ہر دن قومی سلامتی کے لئے خطرات اور خدشات بڑھا رہا ہے، موجودہ حکومت کی ناکامی پاکستان کے وجود اور مفادات کے لئے زہر قاتل بن چکی ہے، حکومت سے نجات حاصل نہ ہوئی تو ناقابل تلافی نقصان ہوسکتا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف سے بات چیت سے پہلے ہی مشیر خزانہ کا چلے جانا، امن وامان سمیت دیگر سنگین مسائل میں وزرا کا چھٹیاں منانا اور سیر سپاٹے حکومت کی غیرسنجیدگی کے مظاہر ہیں۔ موجودہ پوری حکومت کو مکمل چھٹی دینے کی ضرورت ہے ، مسائل کی دلدل سے ملک کو نکالنے کے لئے سنجیدہ، قابل اور دیانت دار ٹیم کی ضرورت ہے، ثابت ہوچکا ہے کہ ملک اور قوم کے مسائل کو یہ حکومت حل نہیں کرسکتی، موجودہ پوری حکومت کو مکمل چھٹی دینے کی ضرورت ہے، مسائل کی دلدل سے ملک کو نکالنے کے لئے سنجیدہ، قابل اور دیانت دار ٹیم کی ضرورت ہے، مزید وقت ضائع کرنا ملک اور قوم کے ساتھ سنگین زیادتی ہے، مہنگائی ، معاشی تباہی اور بے روزگاری کی سزا ملک اور قوم بھگت رہی ہے ، حکومت کو احساس نہیں کہ غریب ہی نہیں سفید پوش طبقہ پس چکا ہے، اس ظالم حکومت سے نجات کے لئے پوری قوم کو گھروں سے باہر نکلنا ہوگا اور فیصلہ کن قدم اٹھانا ہوگا۔

قومی مفاد = این آر او
 

Aristo

Minister (2k+ posts)
gtTJUku.jpg

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہا ہے کہ عوامی جلسوں میں اداروں کے سربراہان کے خلاف نعرے لگانا قومی مفاد کے خلاف ہے ۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ مہنگائی پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، جس کے خلاف اپوزیشن متحرک ہوچکی ہے، پورے پاکستان میں مہنگائی نے عوام کا جینا محال کردیا ہے جبکہ بے روزگاری عروج پر ہے۔ آئے روز مہنگائی کے بم عوام پر گرائے جارہے ہیں۔ یہ لوگ کہتے تھے کہ مہنگائی ہو تو وزیر اعظم چور ہوتا ہے، آج لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہوچکے ہیں، وزیر اعظم ہر مقام پر یوٹرن لیتے ہیں، وہ 80 افراد پر مشتمل وفد کو لے کر سعودی عرب گئے ہیں، حکومت سے لوگ تنگ آچکے ہیں، لوگ اب فاقہ کشی پر مجبور ہیں، حکومت کے جانے کا وقت آگیا ہے، مزید برداشت نہیں کریں گے، ہمارا قافلہ نکل چکا ہے، حکومت کو اب بے نقاب کریں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ پارلیمنٹ ہی قانون کی بالادستی کی ضمانت دیتی ہے، سوا تین سال سے حکومت ہر کام صدارتی آرڈی ننیس سے چلارہی ہے، عوامی جلسوں میں اداروں کے سربراہان کے خلاف نعرے لگانا قومی مفاد کے خلاف ہے، جس نے فیصل آباد جلسے میں نعرے لگائے اس کا پارٹی سے تعلق نہیں۔
اس سے قبل اپنے بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی معیشت، عوام اور موجودہ حکومت میں سے ایک کو چننا ہوگا، اس حکومت کا ایک ایک منٹ پاکستان کو اربوں ڈالر کا نقصان دے رہا ہے ، مہنگائی کنٹرول کرنے کا اعلان کر کے اشیائے خوردونوش کی قیمتیں مزید بڑھا دیں، یہ ہے اس حکومت کا احساس اور وعدہ؟، ایک بار پھر میری بات سچ ثابت ہوئی کہ یہ حکومت عوام اور آئی ایم ایف دونوں کو دھوکہ دے رہی ہے اور جھوٹ بول رہی ہے۔ اگر آئی ایم ایف کے ساتھ شرائط طے نہیں ہوئیں، مذاکرات آگے نہیں بڑھے تو پھر قیمتوں میں اضافہ کیوں کیا جارہا ہے؟ حکومت عوام اور پارلیمنٹ سے آئی ایم ایف کی شرائط کیوں چھپا رہی ہے ؟ شرائط نہیں مانیں تو پھر مہنگائی کیوں؟۔ مہنگائی میں مسلسل اضافہ اور آئی ایم ایف کی سلامتی وقومی اداروں کے بینک اکاﺅنٹس سے متعلق شرائط خطرے کی گھنٹی ہے۔

صدر (ن) لیگ نے کہا کہ پاکستان کی معیشت، عوام اور موجودہ حکومت میں سے ایک کو چننا ہوگا، اس حکومت کا ایک ایک منٹ پاکستان کو اربوں ڈالر کا نقصان دے رہا ہے، یہ کون سے اچھے دن آئے ہیں کہ ہر روز چائے، چینی، آٹے، انڈے، دودھ، دہی، گھی، چاول، سبزیوں اور دوائی کی قیمت بڑھتی ہی جا رہی ہے؟ معاشی تباہی کی جلتی آگ پر مہنگائی تیل کا کام کررہی ہے، حکمرانوں کا ہر دن قومی سلامتی کے لئے خطرات اور خدشات بڑھا رہا ہے، موجودہ حکومت کی ناکامی پاکستان کے وجود اور مفادات کے لئے زہر قاتل بن چکی ہے، حکومت سے نجات حاصل نہ ہوئی تو ناقابل تلافی نقصان ہوسکتا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف سے بات چیت سے پہلے ہی مشیر خزانہ کا چلے جانا، امن وامان سمیت دیگر سنگین مسائل میں وزرا کا چھٹیاں منانا اور سیر سپاٹے حکومت کی غیرسنجیدگی کے مظاہر ہیں۔ موجودہ پوری حکومت کو مکمل چھٹی دینے کی ضرورت ہے ، مسائل کی دلدل سے ملک کو نکالنے کے لئے سنجیدہ، قابل اور دیانت دار ٹیم کی ضرورت ہے، ثابت ہوچکا ہے کہ ملک اور قوم کے مسائل کو یہ حکومت حل نہیں کرسکتی، موجودہ پوری حکومت کو مکمل چھٹی دینے کی ضرورت ہے، مسائل کی دلدل سے ملک کو نکالنے کے لئے سنجیدہ، قابل اور دیانت دار ٹیم کی ضرورت ہے، مزید وقت ضائع کرنا ملک اور قوم کے ساتھ سنگین زیادتی ہے، مہنگائی ، معاشی تباہی اور بے روزگاری کی سزا ملک اور قوم بھگت رہی ہے ، حکومت کو احساس نہیں کہ غریب ہی نہیں سفید پوش طبقہ پس چکا ہے، اس ظالم حکومت سے نجات کے لئے پوری قوم کو گھروں سے باہر نکلنا ہوگا اور فیصلہ کن قدم اٹھانا ہوگا۔

Kharamkhoor yeh apni bateeji aour bahi ko batao humain nahi
 

Wake up Pak

Prime Minister (20k+ posts)
gtTJUku.jpg

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہا ہے کہ عوامی جلسوں میں اداروں کے سربراہان کے خلاف نعرے لگانا قومی مفاد کے خلاف ہے ۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ مہنگائی پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، جس کے خلاف اپوزیشن متحرک ہوچکی ہے، پورے پاکستان میں مہنگائی نے عوام کا جینا محال کردیا ہے جبکہ بے روزگاری عروج پر ہے۔ آئے روز مہنگائی کے بم عوام پر گرائے جارہے ہیں۔ یہ لوگ کہتے تھے کہ مہنگائی ہو تو وزیر اعظم چور ہوتا ہے، آج لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہوچکے ہیں، وزیر اعظم ہر مقام پر یوٹرن لیتے ہیں، وہ 80 افراد پر مشتمل وفد کو لے کر سعودی عرب گئے ہیں، حکومت سے لوگ تنگ آچکے ہیں، لوگ اب فاقہ کشی پر مجبور ہیں، حکومت کے جانے کا وقت آگیا ہے، مزید برداشت نہیں کریں گے، ہمارا قافلہ نکل چکا ہے، حکومت کو اب بے نقاب کریں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ پارلیمنٹ ہی قانون کی بالادستی کی ضمانت دیتی ہے، سوا تین سال سے حکومت ہر کام صدارتی آرڈی ننیس سے چلارہی ہے، عوامی جلسوں میں اداروں کے سربراہان کے خلاف نعرے لگانا قومی مفاد کے خلاف ہے، جس نے فیصل آباد جلسے میں نعرے لگائے اس کا پارٹی سے تعلق نہیں۔
اس سے قبل اپنے بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی معیشت، عوام اور موجودہ حکومت میں سے ایک کو چننا ہوگا، اس حکومت کا ایک ایک منٹ پاکستان کو اربوں ڈالر کا نقصان دے رہا ہے ، مہنگائی کنٹرول کرنے کا اعلان کر کے اشیائے خوردونوش کی قیمتیں مزید بڑھا دیں، یہ ہے اس حکومت کا احساس اور وعدہ؟، ایک بار پھر میری بات سچ ثابت ہوئی کہ یہ حکومت عوام اور آئی ایم ایف دونوں کو دھوکہ دے رہی ہے اور جھوٹ بول رہی ہے۔ اگر آئی ایم ایف کے ساتھ شرائط طے نہیں ہوئیں، مذاکرات آگے نہیں بڑھے تو پھر قیمتوں میں اضافہ کیوں کیا جارہا ہے؟ حکومت عوام اور پارلیمنٹ سے آئی ایم ایف کی شرائط کیوں چھپا رہی ہے ؟ شرائط نہیں مانیں تو پھر مہنگائی کیوں؟۔ مہنگائی میں مسلسل اضافہ اور آئی ایم ایف کی سلامتی وقومی اداروں کے بینک اکاﺅنٹس سے متعلق شرائط خطرے کی گھنٹی ہے۔

صدر (ن) لیگ نے کہا کہ پاکستان کی معیشت، عوام اور موجودہ حکومت میں سے ایک کو چننا ہوگا، اس حکومت کا ایک ایک منٹ پاکستان کو اربوں ڈالر کا نقصان دے رہا ہے، یہ کون سے اچھے دن آئے ہیں کہ ہر روز چائے، چینی، آٹے، انڈے، دودھ، دہی، گھی، چاول، سبزیوں اور دوائی کی قیمت بڑھتی ہی جا رہی ہے؟ معاشی تباہی کی جلتی آگ پر مہنگائی تیل کا کام کررہی ہے، حکمرانوں کا ہر دن قومی سلامتی کے لئے خطرات اور خدشات بڑھا رہا ہے، موجودہ حکومت کی ناکامی پاکستان کے وجود اور مفادات کے لئے زہر قاتل بن چکی ہے، حکومت سے نجات حاصل نہ ہوئی تو ناقابل تلافی نقصان ہوسکتا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف سے بات چیت سے پہلے ہی مشیر خزانہ کا چلے جانا، امن وامان سمیت دیگر سنگین مسائل میں وزرا کا چھٹیاں منانا اور سیر سپاٹے حکومت کی غیرسنجیدگی کے مظاہر ہیں۔ موجودہ پوری حکومت کو مکمل چھٹی دینے کی ضرورت ہے ، مسائل کی دلدل سے ملک کو نکالنے کے لئے سنجیدہ، قابل اور دیانت دار ٹیم کی ضرورت ہے، ثابت ہوچکا ہے کہ ملک اور قوم کے مسائل کو یہ حکومت حل نہیں کرسکتی، موجودہ پوری حکومت کو مکمل چھٹی دینے کی ضرورت ہے، مسائل کی دلدل سے ملک کو نکالنے کے لئے سنجیدہ، قابل اور دیانت دار ٹیم کی ضرورت ہے، مزید وقت ضائع کرنا ملک اور قوم کے ساتھ سنگین زیادتی ہے، مہنگائی ، معاشی تباہی اور بے روزگاری کی سزا ملک اور قوم بھگت رہی ہے ، حکومت کو احساس نہیں کہ غریب ہی نہیں سفید پوش طبقہ پس چکا ہے، اس ظالم حکومت سے نجات کے لئے پوری قوم کو گھروں سے باہر نکلنا ہوگا اور فیصلہ کن قدم اٹھانا ہوگا۔

Yeh tu seedha seedha nawaz bhaghooray aur nani 420 per hamla hay.