جنوبی افریقا میں اومیکرون کے وارتیز،کیسز میں اضافہ، ہلاکتیں کم

omicron11.jpg


دنیا بھر میں جنوبی افریقی ویریئنٹ اومیکرون کے وار جاری ہیں، جنوبی افریقا میں بھی اومیکرون کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہاہے، لیکن ہلاکتوں کی شرح بتدریج کم ہورہی ہے۔

گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران کورونا کے 16 ہزار 366 نئے کیسز سامنے آئے، جو ایک ہفتہ قبل یومیہ کیسز سے پانچ گنا زائد ہیں، ان کیسز میں سے تین چوتھائی کیسز اومیکرون کے ہیں۔

گزشتہ 24 گھنٹوں میں جنوبی افریقہ میں کرونا کےباعث 22 افراد کی اموات ہوئی ہیں جبکہ اس سے ایک روز قبل بھی 16 ہزار کیسز سامنے آئے جبکہ 29 اموات ریکارڈ ہوئیں۔

دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ مکمل ویکسی نیشن کروانے والے افراد کورونا سے زیادہ بیمار نہیں ہورہے ہیں،فرانس میں بھی کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے پہلے کیس کی تصدیق ہوچکی ہے،جرمنی اور ناروے میں کورونا کی نئی قسم سے نمٹنے کیلئے پابندیوں کا اعلان کردیا گیا۔

جرمنی میں مکمل ویکسی نیشن نہ کروانے والے شہریوں کے عوامی مقامات پر جانے کے علاوہ انہیں دیگر پابندیوں کا سامنا رہے گا۔ ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں شہریوں کے عوامی مقامات اور پبلک ٹرانسپورٹ میں ماسک پہننے کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔

امریکا میں اومیکرون کے دوسرا کیس سامنے آگیا،امریکی حکام کا کہنا ہے کہ دوسرا مریض بھی مکمل ویکسی نیشن کے باعث زیادہ بیمار نہیں ہوا اور اس کی حالت میں بہتری آرہی ہے،امریکی صدر جوبائیڈن نے اقدامات مزید تیز کردیئے گئے ہیں۔

صدر بائیڈن کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے کووڈ 19 کیخلاف اقدامات کو سیاسی طور پر منقسم نہیں ہونا چاہئے،انہوں نے رواں موسم سرما میں کورونا سے نمٹنے کیلئے اپنی سیاسی حریف جماعت سے بھی تعاون کا مطالبہ کیاتھا،اب تک دنیا بھر کے چوبیس ممالک میں اومیکرون کے کیسز سامنے آچکے ہیں۔

افریقی یونین میں صحت سے متعلق نگران ادارے نے اومیکرون کے معاملے پر تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کردیا،انہوں نے کہا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، ہم اپنا تحفظ خود کرسکتے ہیں،دوسری جانب اقوام متحدہ نے اومیکرون کے باعث جنوری میں ہونے والا بائیو ڈائیورسٹی اجلاس بھی ملتوی کردیا ہے۔