جنوبی افریقی کھلاڑیوں کو آئی پی ایل کی اجازت،مگر پی ایس ایل کی نہیں؟

psl-aa.jpg


جنوبی افریقہ کےسینٹرل کانٹریکٹ رکھنے والے کھلاڑیوں کو پاکستان سپر لیگ کھیلنے کیلئے این او سی جاری نہیں کیا گیا، یہ وہی کھلاڑی ہیں جنہیں پاکستان سے سیریز کے دوران انڈین پریمیئر لیگ کھیلنے کی اجازت دی گئی تھی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ کے ساتویں سیزن کیلئے جنوبی افریقہ کے سینٹرل کانٹریکٹ رکنے والا کوئی ایک بھی کھلاڑی ڈرافٹ میں شامل نہیں کیا گیا تھا جس کی وجہ ان کھلاڑیوں کو بورڈ کی جانب سے این او سی نہ جاری کیا جاتا تھا۔

اس حوالے سے کرکٹ ساؤتھ افریقہ کے دائریکٹر اور سابق کپتان گریم سمتھ نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ سینٹرل کانٹریکٹ رکھنے والے کھلاڑیوں کی انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک مصروفیات پہلی ترجیح ہیں اسی لیے کھلاڑیوں کو پی ایس ایل کیلئے این او سی جاری نہیں کیے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کھلاڑیوں کیلئے آئندہ آنے والے دوروں سمیت بین الاقوامی مقابلوں کیلئے دستیاب اور فٹ ہونا ضروری ہے، تاہم ڈومیسٹک فرنچائز کرکٹ لیگز کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا اسی لیے مستقبل میں اگر کسی لیگ میں شرکت کا وقت آیا اور کھلاڑی بین الاقوامی یا ڈومیسٹک مصروفیات سے فارغ ہوئے انہیں بخوشی این او سی جاری کیے جائیں گے۔

یادرہے کہ اسی کرکٹ ساؤتھ افریقہ نے اپنی ٹیم کے سینٹرل کانٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کو اس وقت انڈین پریمئر لیگ کھیلنے کی اجازت دی تھی جب جنوبی افریقہ اور پاکستان کے درمیان سیریز جاری تھی۔

دوسری جانب 12 دسمبر کو پی ایس ایل سیزن 7 کے ڈرافٹ میں جنوبی افریقہ کے کھلاڑی رئیلی روسو، عمران طاہر اور مرچنٹ ڈی لینگے شامل کیے گئے تھے کیونکہ یہ کھلاڑی جنوبی افریقہ کرکٹ بورڈ کا سینٹرل کانٹریکٹ نہیں رکھتے لہذا ان کو بورڈ کے این او سی کی ضرورت نہیں تھی۔

 

jee_nee_us

Chief Minister (5k+ posts)
PSL ki international window nahin hai jabke IPL ki international window hai.

Heck they even cancelled 5th test match between india and england last year just to be fresh for IPL.