جون جولائی کی گرمی اور کالا برقعہ

Baadshaah

MPA (400+ posts)
ذرا تصور کریں، آپ پاکستان میں ہوں، جون جولائی کی گرمی ہو، سورج آگ برسا رہا ہو، آپ نے پورے کپڑے پہنےہوں اورپھر آپ کے اوپر سر سے لے کر پاؤں تک کالے رنگ کا تنبو نما کپڑا اوڑھا دیا جائے ، آپ کو کیسا محسوس ہوگا؟۔ آپ نے اسی کالے تنبو کو اوڑھ کر رہنا ہے، جہاں بھی جانا ہے تنبو سمیت جانا ہے، گاڑی، بس ، وین میں سفر کرنا ہے تو اسی تنبو کے اندر محبوس رہ کر بیٹھنا ہے، سڑک پر چلنا ہے تو تنبو کو لپیٹے ہوئے سورج کی گرمی کشید کرتے ہوئے چلنا ہے، کیا یہ کسی نارمل شخص کیلئے عذاب سے کم ہوگا؟ کالا رنگ ویسے بھی ہیٹ بہت زیادہ جذب کرتا ہے۔ مردوں کیلئے تو یقیناً یہ تصور کرنا ہی کافی عذاب ناک ہوگا، مگر کیا کبھی کسی نے ان خواتین کے بارے میں سوچا ہے جن پر مذہبی اور سماجی جبر تلے بچپن سے ہی یہ عذاب مسلط کردیا جاتا ہے؟۔

حیرت کی بات ہے کہ سکولوں کی بچیوں تک کو کالے برقعے اوڑھائے ہوتے ہیں اور وہ بچیاں سڑکوں پر چلتی ہوئی یوں لگتی ہیں جیسے گیم آف تھرونز کے وائٹ واکرز کہیں سے اڑ کر آگئے ہوں۔ اگر کسی برقعہ سپورٹر سے پوچھا جائے کہ بھئی کیوں عورتوں کو یوں قیدی بنا کر رکھنے پر بضد ہو تو جواب کچھ اس طرح دیا جاتا ہے کہ عورت کو مردوں کی نگاہوں اور حرکات سے بچاؤ کیلئے یہ ضروری ہے۔ اگر یہی دلیل ہے تو پھر پاکستان میں تو نوخیز لڑکے بھی محفوظ نہیں، آئے روز کتنے ہی بچے زیادتی یا قتل کا نشانہ بنے ہوتے ہیں، پھر ان لڑکوں کو برقعہ کیوں نہیں اوڑھایا جاتا؟۔

پاکستان کے تقریباً پچانوے فیصد مردوں کی یہی رائے ہے کہ عورت کو مرد کے شر سے بچنے کیلئے پردہ کرنا چاہئے، اگر کوئی برقعے پر بضد نہ بھی ہو تو پردے کے پھر بھی حامی ہوتے ہیں۔اس مردانہ سوچ کی مضحکہ خیزی ملاحظہ کیجئے کہ خود اپنی نظروں سے بچانے کیلئے عورتوں کو عذاب میں مسلط کیا ہوا ہے، ارے بھئی اگر مردوں کی نظروں سے ہی بچانا ہے تو پردہ تو پھر مردوں کو کرنا چاہئے، عورتوں کو کیوں خجل خوار کیا ہوا ہے۔۔ سیدھی سی بات ہے، جو بھی مرد یہ رائے رکھتا ہے کہ عورت کو برقعہ یا پردہ کرنا چاہئے اس کو پہلے خود برقعہ اوڑھ کر اپنی ذات کو مثال بنانا چاہئے پھر کسی عورت سے یہ مطالبہ کرنا چاہئے۔ اگر کوئی مرد خود برقعہ اوڑھ کر گرمی اور چلچلاتی دھوپ میں پھرنے کی ہمت نہیں رکھتا تو اسے کوئی حق نہیں کہ وہ کسی عورت کو پردہ کرنے کو کہے۔۔۔


5358f5a683693.jpg
 

The Sane

Chief Minister (5k+ posts)
ذرا تصور کریں، آپ پاکستان میں ہوں، جون جولائی کی گرمی ہو، سورج آگ برسا رہا ہو، آپ نے پورے کپڑے پہنےہوں اورپھر آپ کے اوپر سر سے لے کر پاؤں تک کالے رنگ کا تنبو نما کپڑا اوڑھا دیا جائے ، آپ کو کیسا محسوس ہوگا؟۔ آپ نے اسی کالے تنبو کو اوڑھ کر رہنا ہے، جہاں بھی جانا ہے تنبو سمیت جانا ہے، گاڑی، بس ، وین میں سفر کرنا ہے تو اسی تنبو کے اندر محبوس رہ کر بیٹھنا ہے، سڑک پر چلنا ہے تو تنبو کو لپیٹے ہوئے سورج کی گرمی کشید کرتے ہوئے چلنا ہے، کیا یہ کسی نارمل شخص کیلئے عذاب سے کم ہوگا؟ کالا رنگ ویسے بھی ہیٹ بہت زیادہ جذب کرتا ہے۔ مردوں کیلئے تو یقیناً یہ تصور کرنا ہی کافی عذاب ناک ہوگا، مگر کیا کبھی کسی نے ان خواتین کے بارے میں سوچا ہے جن پر مذہبی اور سماجی جبر تلے بچپن سے ہی یہ عذاب مسلط کردیا جاتا ہے؟۔

حیرت کی بات ہے کہ سکولوں کی بچیوں تک کو کالے برقعے اوڑھائے ہوتے ہیں اور وہ بچیاں سڑکوں پر چلتی ہوئی یوں لگتی ہیں جیسے گیم آف تھرونز کے وائٹ واکرز کہیں سے اڑ کر آگئے ہوں۔ اگر کسی برقعہ سپورٹر سے پوچھا جائے کہ بھئی کیوں عورتوں کو یوں قیدی بنا کر رکھنے پر بضد ہو تو جواب کچھ اس طرح دیا جاتا ہے کہ عورت کو مردوں کی نگاہوں اور حرکات سے بچاؤ کیلئے یہ ضروری ہے۔ اگر یہی دلیل ہے تو پھر پاکستان میں تو نوخیز لڑکے بھی محفوظ نہیں، آئے روز کتنے ہی بچے زیادتی یا قتل کا نشانہ بنے ہوتے ہیں، پھر ان لڑکوں کو برقعہ کیوں نہیں اوڑھایا جاتا؟۔

پاکستان کے تقریباً پچانوے فیصد مردوں کی یہی رائے ہے کہ عورت کو مرد کے شر سے بچنے کیلئے پردہ کرنا چاہئے، اگر کوئی برقعے پر بضد نہ بھی ہو تو پردے کے پھر بھی حامی ہوتے ہیں۔اس مردانہ سوچ کی مضحکہ خیزی ملاحظہ کیجئے کہ خود اپنی نظروں سے بچانے کیلئے عورتوں کو عذاب میں مسلط کیا ہوا ہے، ارے بھئی اگر مردوں کی نظروں سے ہی بچانا ہے تو پردہ تو پھر مردوں کو کرنا چاہئے، عورتوں کو کیوں خجل خوار کیا ہوا ہے۔۔ سیدھی سی بات ہے، جو بھی مرد یہ رائے رکھتا ہے کہ عورت کو برقعہ یا پردہ کرنا چاہئے اس کو پہلے خود برقعہ اوڑھ کر اپنی ذات کو مثال بنانا چاہئے پھر کسی عورت سے یہ مطالبہ کرنا چاہئے۔ اگر کوئی مرد خود برقعہ اوڑھ کر گرمی اور چلچلاتی دھوپ میں پھرنے کی ہمت نہیں رکھتا تو اسے کوئی حق نہیں کہ وہ کسی عورت کو پردہ کرنے کو کہے۔۔۔


5358f5a683693.jpg
میرا جسم، میری مرضی، اے مرتدِ نا ہنجار
 

pak_moderator

MPA (400+ posts)
tum apni maa behen betion ke sath wahan chaly jao jahan necker shorts aur oper halki si bunyan pehni hoti hai
aur pher her guzerny wala comments b acha kerta hai k kash front se thori agay hoti aur back thori kam hoti jese comments tumhri maa behan aur beti ke baray mn hoty
 

Islamabadiya

Chief Minister (5k+ posts)
ذرا تصور کریں، آپ پاکستان میں ہوں، جون جولائی کی گرمی ہو، سورج آگ برسا رہا ہو، آپ نے پورے کپڑے پہنےہوں اورپھر آپ کے اوپر سر سے لے کر پاؤں تک کالے رنگ کا تنبو نما کپڑا اوڑھا دیا جائے ، آپ کو کیسا محسوس ہوگا؟۔ آپ نے اسی کالے تنبو کو اوڑھ کر رہنا ہے، جہاں بھی جانا ہے تنبو سمیت جانا ہے، گاڑی، بس ، وین میں سفر کرنا ہے تو اسی تنبو کے اندر محبوس رہ کر بیٹھنا ہے، سڑک پر چلنا ہے تو تنبو کو لپیٹے ہوئے سورج کی گرمی کشید کرتے ہوئے چلنا ہے، کیا یہ کسی نارمل شخص کیلئے عذاب سے کم ہوگا؟ کالا رنگ ویسے بھی ہیٹ بہت زیادہ جذب کرتا ہے۔ مردوں کیلئے تو یقیناً یہ تصور کرنا ہی کافی عذاب ناک ہوگا، مگر کیا کبھی کسی نے ان خواتین کے بارے میں سوچا ہے جن پر مذہبی اور سماجی جبر تلے بچپن سے ہی یہ عذاب مسلط کردیا جاتا ہے؟۔

حیرت کی بات ہے کہ سکولوں کی بچیوں تک کو کالے برقعے اوڑھائے ہوتے ہیں اور وہ بچیاں سڑکوں پر چلتی ہوئی یوں لگتی ہیں جیسے گیم آف تھرونز کے وائٹ واکرز کہیں سے اڑ کر آگئے ہوں۔ اگر کسی برقعہ سپورٹر سے پوچھا جائے کہ بھئی کیوں عورتوں کو یوں قیدی بنا کر رکھنے پر بضد ہو تو جواب کچھ اس طرح دیا جاتا ہے کہ عورت کو مردوں کی نگاہوں اور حرکات سے بچاؤ کیلئے یہ ضروری ہے۔ اگر یہی دلیل ہے تو پھر پاکستان میں تو نوخیز لڑکے بھی محفوظ نہیں، آئے روز کتنے ہی بچے زیادتی یا قتل کا نشانہ بنے ہوتے ہیں، پھر ان لڑکوں کو برقعہ کیوں نہیں اوڑھایا جاتا؟۔

پاکستان کے تقریباً پچانوے فیصد مردوں کی یہی رائے ہے کہ عورت کو مرد کے شر سے بچنے کیلئے پردہ کرنا چاہئے، اگر کوئی برقعے پر بضد نہ بھی ہو تو پردے کے پھر بھی حامی ہوتے ہیں۔اس مردانہ سوچ کی مضحکہ خیزی ملاحظہ کیجئے کہ خود اپنی نظروں سے بچانے کیلئے عورتوں کو عذاب میں مسلط کیا ہوا ہے، ارے بھئی اگر مردوں کی نظروں سے ہی بچانا ہے تو پردہ تو پھر مردوں کو کرنا چاہئے، عورتوں کو کیوں خجل خوار کیا ہوا ہے۔۔ سیدھی سی بات ہے، جو بھی مرد یہ رائے رکھتا ہے کہ عورت کو برقعہ یا پردہ کرنا چاہئے اس کو پہلے خود برقعہ اوڑھ کر اپنی ذات کو مثال بنانا چاہئے پھر کسی عورت سے یہ مطالبہ کرنا چاہئے۔ اگر کوئی مرد خود برقعہ اوڑھ کر گرمی اور چلچلاتی دھوپ میں پھرنے کی ہمت نہیں رکھتا تو اسے کوئی حق نہیں کہ وہ کسی عورت کو پردہ کرنے کو کہے۔۔۔


5358f5a683693.jpg

problem colour say hay burkay say?
 
Bhai Jan Islam ne parday ka hukam dia hai kalay burqay ka nahi. Ye hamara culture ka hissa hai warna aap white chadar ya burqa bhi use karwa saktay hain. Ab rahi baat k parda karwana hi nahi chahiye to bhai Allah ka hukam hai baqi ahkam ki tarah. Jahan aap Namaz, roza, halaal haram waghaira ahkaam ko pora nahi kartay to apni aorton ko bhi jeans aor top main bahar phirnay dijyay is me koi app ko kuch nahi ga. Main to apni aorton ko parda karwata hoon leken mujhe un ka pora ehsaas hai isliye choti c garhi rakhi hai un k liye Jahan jana ho le jata hoon aor dhoop main nahi ghoomnay deta. Main to kabhi kisi ko ye kehtay nahi suna k West main aorton k sath ye hota hai wo hota hai leken baat kartay hain to bus Islam k against. Aaj parday se nikaal lo kal ko zina bhi marzi se mashroot kar do phir maa baap aor bhai ka baghi bana do aor phir karo enjoy.
 

Tit4Tat

Minister (2k+ posts)
ذرا تصور کریں، آپ پاکستان میں ہوں، جون جولائی کی گرمی ہو، سورج آگ برسا رہا ہو، آپ نے پورے کپڑے پہنےہوں اورپھر آپ کے اوپر سر سے لے کر پاؤں تک کالے رنگ کا تنبو نما کپڑا اوڑھا دیا جائے ، آپ کو کیسا محسوس ہوگا؟۔ آپ نے اسی کالے تنبو کو اوڑھ کر رہنا ہے، جہاں بھی جانا ہے تنبو سمیت جانا ہے، گاڑی، بس ، وین میں سفر کرنا ہے تو اسی تنبو کے اندر محبوس رہ کر بیٹھنا ہے، سڑک پر چلنا ہے تو تنبو کو لپیٹے ہوئے سورج کی گرمی کشید کرتے ہوئے چلنا ہے، کیا یہ کسی نارمل شخص کیلئے عذاب سے کم ہوگا؟ کالا رنگ ویسے بھی ہیٹ بہت زیادہ جذب کرتا ہے۔ مردوں کیلئے تو یقیناً یہ تصور کرنا ہی کافی عذاب ناک ہوگا، مگر کیا کبھی کسی نے ان خواتین کے بارے میں سوچا ہے جن پر مذہبی اور سماجی جبر تلے بچپن سے ہی یہ عذاب مسلط کردیا جاتا ہے؟۔

حیرت کی بات ہے کہ سکولوں کی بچیوں تک کو کالے برقعے اوڑھائے ہوتے ہیں اور وہ بچیاں سڑکوں پر چلتی ہوئی یوں لگتی ہیں جیسے گیم آف تھرونز کے وائٹ واکرز کہیں سے اڑ کر آگئے ہوں۔ اگر کسی برقعہ سپورٹر سے پوچھا جائے کہ بھئی کیوں عورتوں کو یوں قیدی بنا کر رکھنے پر بضد ہو تو جواب کچھ اس طرح دیا جاتا ہے کہ عورت کو مردوں کی نگاہوں اور حرکات سے بچاؤ کیلئے یہ ضروری ہے۔ اگر یہی دلیل ہے تو پھر پاکستان میں تو نوخیز لڑکے بھی محفوظ نہیں، آئے روز کتنے ہی بچے زیادتی یا قتل کا نشانہ بنے ہوتے ہیں، پھر ان لڑکوں کو برقعہ کیوں نہیں اوڑھایا جاتا؟۔

پاکستان کے تقریباً پچانوے فیصد مردوں کی یہی رائے ہے کہ عورت کو مرد کے شر سے بچنے کیلئے پردہ کرنا چاہئے، اگر کوئی برقعے پر بضد نہ بھی ہو تو پردے کے پھر بھی حامی ہوتے ہیں۔اس مردانہ سوچ کی مضحکہ خیزی ملاحظہ کیجئے کہ خود اپنی نظروں سے بچانے کیلئے عورتوں کو عذاب میں مسلط کیا ہوا ہے، ارے بھئی اگر مردوں کی نظروں سے ہی بچانا ہے تو پردہ تو پھر مردوں کو کرنا چاہئے، عورتوں کو کیوں خجل خوار کیا ہوا ہے۔۔ سیدھی سی بات ہے، جو بھی مرد یہ رائے رکھتا ہے کہ عورت کو برقعہ یا پردہ کرنا چاہئے اس کو پہلے خود برقعہ اوڑھ کر اپنی ذات کو مثال بنانا چاہئے پھر کسی عورت سے یہ مطالبہ کرنا چاہئے۔ اگر کوئی مرد خود برقعہ اوڑھ کر گرمی اور چلچلاتی دھوپ میں پھرنے کی ہمت نہیں رکھتا تو اسے کوئی حق نہیں کہ وہ کسی عورت کو پردہ کرنے کو کہے۔۔۔


5358f5a683693.jpg

If its not done by force, then you should not have any objection. As for the heat, I agree, they should use lighter colours but again it should be their choice.
 

Tit4Tat

Minister (2k+ posts)
Bhai Jan Islam ne parday ka hukam dia hai kalay burqay ka nahi. Ye hamara culture ka hissa hai warna aap white chadar ya burqa bhi use karwa saktay hain. Ab rahi baat k parda karwana hi nahi chahiye to bhai Allah ka hukam hai baqi ahkam ki tarah. Jahan aap Namaz, roza, halaal haram waghaira ahkaam ko pora nahi kartay to apni aorton ko bhi jeans aor top main bahar phirnay dijyay is me koi app ko kuch nahi ga. Main to apni aorton ko parda karwata hoon leken mujhe un ka pora ehsaas hai isliye choti c garhi rakhi hai un k liye Jahan jana ho le jata hoon aor dhoop main nahi ghoomnay deta. Main to kabhi kisi ko ye kehtay nahi suna k West main aorton k sath ye hota hai wo hota hai leken baat kartay hain to bus Islam k against. Aaj parday se nikaal lo kal ko zina bhi marzi se mashroot kar do phir maa baap aor bhai ka baghi bana do aor phir karo enjoy.

good point my brother but it should be their choice and they should put it on according their own understanding and will. You should not force them and move them around like a herd of sheep.
 

jee_nee_us

Chief Minister (5k+ posts)
Burqay ka color change hona chahye.

fawaid to buhat hain bhai.

na mun dhona perta hai na kapre istree ker ke pehnne perte hen, burqa charhaya jahan bhi jana ho chale jao. Jabhi to serdian pasand hen mujhe , jacket ke neeche chahay banyan pehen lo.

Iss bhai ko aurton ki fikar nahin hai bus ye hai ke islam nein perde ka kiun keh dia.
 

Baadshaah

MPA (400+ posts)
Burqay ka color change hona chahye.

fawaid to buhat hain bhai.

na mun dhona perta hai na kapre istree ker ke pehnne perte hen, burqa charhaya jahan bhi jana ho chale jao. Jabhi to serdian pasand hen mujhe , jacket ke neeche chahay banyan pehen lo.

Iss bhai ko aurton ki fikar nahin hai bus ye hai ke islam nein perde ka kiun keh dia.


ان فوائد سے مرد کیوں نہیں مستفید ہوتے؟ صرف عورتوں کیلئے کیوں؟
 

Baadshaah

MPA (400+ posts)
Bhai Jan Islam ne parday ka hukam dia hai kalay burqay ka nahi. Ye hamara culture ka hissa hai warna aap white chadar ya burqa bhi use karwa saktay hain. Ab rahi baat k parda karwana hi nahi chahiye to bhai Allah ka hukam hai baqi ahkam ki tarah. Jahan aap Namaz, roza, halaal haram waghaira ahkaam ko pora nahi kartay to apni aorton ko bhi jeans aor top main bahar phirnay dijyay is me koi app ko kuch nahi ga. Main to apni aorton ko parda karwata hoon leken mujhe un ka pora ehsaas hai isliye choti c garhi rakhi hai un k liye Jahan jana ho le jata hoon aor dhoop main nahi ghoomnay deta. Main to kabhi kisi ko ye kehtay nahi suna k West main aorton k sath ye hota hai wo hota hai leken baat kartay hain to bus Islam k against. Aaj parday se nikaal lo kal ko zina bhi marzi se mashroot kar do phir maa baap aor bhai ka baghi bana do aor phir karo enjoy.

جب آپ "اپنی عورتیں" کا لفظ استعمال کرتے ہیں تو کیا آپ کو" اپنی گاڑی"، "اپنا سائیکل"، "اپنی پراپرٹی" جیسی فیلنگ نہیں آتی؟ عورت مرد کی طرح برابر کی انسان ہے، جس کی اپنی رائے ہے، اپنی چوائسز ہیں۔ آپ مرد حضرات کیسے عورت کو ایک کموڈٹی کی طرح ٹریٹ کرسکتے ہیں۔۔؟
 

jee_nee_us

Chief Minister (5k+ posts)
ان فوائد سے مرد کیوں نہیں مستفید ہوتے؟ صرف عورتوں کیلئے کیوں

ان فوائد سے مرد کیوں نہیں مستفید ہوتے؟ صرف عورتوں کیلئے کیوں؟
Hoti to aurtain bhi nahin hain.. Ziada ter auraten wese hee rehti hen jese aap chahte ho. Koi aurat ko kehta hai jeans aur t shirt pehno to koi kehta hai burqa pehno. Aitraz asal mein sirf burqay per he , uss ka color to ek bahana hai.
 

Iconoclast

Chief Minister (5k+ posts)
Again, going by your post's title as I can't read you... I gather you're making fun of the culture being a moronic liberal that you are.....
In the western world of your masters where everyone is for themselves, you will find women wearing skimpy shit IN COLD WINTER...just to attract the opposite sex so they could have company....
These are absolutely trivial and useless issues you are talking about and I don't blame you. A mediocre individual such as yourself can only blurt out mediocrity..
 
Last edited:

jani1

Chief Minister (5k+ posts)
Again, going by your post's title as I can't read you... I gather you're making fun of the culture being a moronic liberal that you are.....
In the western world of your masters where everyone is for themselves, you will find women wearing skimpy shit just to attract the opposite sex so they could have company....
These are absolutely trivial and useless issues you are talking about and I don't blame you. A mediocre individual such as yourself can only blurt out mediocrity..
اس قسم کی مخلوقات نے اگر قرآن ترجمہ کے ساتھ پڑھا ہوتا اور اس پر اس کا ایمان بھی ہوتا،تو اس قسم کی بکواس کھبی نہ کرتا۔۔
 

A.jokhio

Minister (2k+ posts)
ذرا تصور کریں، آپ پاکستان میں ہوں، جون جولائی کی گرمی ہو، سورج آگ برسا رہا ہو، آپ نے پورے کپڑے پہنےہوں اورپھر آپ کے اوپر سر سے لے کر پاؤں تک کالے رنگ کا تنبو نما کپڑا اوڑھا دیا جائے ، آپ کو کیسا محسوس ہوگا؟۔ آپ نے اسی کالے تنبو کو اوڑھ کر رہنا ہے، جہاں بھی جانا ہے تنبو سمیت جانا ہے، گاڑی، بس ، وین میں سفر کرنا ہے تو اسی تنبو کے اندر محبوس رہ کر بیٹھنا ہے، سڑک پر چلنا ہے تو تنبو کو لپیٹے ہوئے سورج کی گرمی کشید کرتے ہوئے چلنا ہے، کیا یہ کسی نارمل شخص کیلئے عذاب سے کم ہوگا؟ کالا رنگ ویسے بھی ہیٹ بہت زیادہ جذب کرتا ہے۔ مردوں کیلئے تو یقیناً یہ تصور کرنا ہی کافی عذاب ناک ہوگا، مگر کیا کبھی کسی نے ان خواتین کے بارے میں سوچا ہے جن پر مذہبی اور سماجی جبر تلے بچپن سے ہی یہ عذاب مسلط کردیا جاتا ہے؟۔

حیرت کی بات ہے کہ سکولوں کی بچیوں تک کو کالے برقعے اوڑھائے ہوتے ہیں اور وہ بچیاں سڑکوں پر چلتی ہوئی یوں لگتی ہیں جیسے گیم آف تھرونز کے وائٹ واکرز کہیں سے اڑ کر آگئے ہوں۔ اگر کسی برقعہ سپورٹر سے پوچھا جائے کہ بھئی کیوں عورتوں کو یوں قیدی بنا کر رکھنے پر بضد ہو تو جواب کچھ اس طرح دیا جاتا ہے کہ عورت کو مردوں کی نگاہوں اور حرکات سے بچاؤ کیلئے یہ ضروری ہے۔ اگر یہی دلیل ہے تو پھر پاکستان میں تو نوخیز لڑکے بھی محفوظ نہیں، آئے روز کتنے ہی بچے زیادتی یا قتل کا نشانہ بنے ہوتے ہیں، پھر ان لڑکوں کو برقعہ کیوں نہیں اوڑھایا جاتا؟۔

پاکستان کے تقریباً پچانوے فیصد مردوں کی یہی رائے ہے کہ عورت کو مرد کے شر سے بچنے کیلئے پردہ کرنا چاہئے، اگر کوئی برقعے پر بضد نہ بھی ہو تو پردے کے پھر بھی حامی ہوتے ہیں۔اس مردانہ سوچ کی مضحکہ خیزی ملاحظہ کیجئے کہ خود اپنی نظروں سے بچانے کیلئے عورتوں کو عذاب میں مسلط کیا ہوا ہے، ارے بھئی اگر مردوں کی نظروں سے ہی بچانا ہے تو پردہ تو پھر مردوں کو کرنا چاہئے، عورتوں کو کیوں خجل خوار کیا ہوا ہے۔۔ سیدھی سی بات ہے، جو بھی مرد یہ رائے رکھتا ہے کہ عورت کو برقعہ یا پردہ کرنا چاہئے اس کو پہلے خود برقعہ اوڑھ کر اپنی ذات کو مثال بنانا چاہئے پھر کسی عورت سے یہ مطالبہ کرنا چاہئے۔ اگر کوئی مرد خود برقعہ اوڑھ کر گرمی اور چلچلاتی دھوپ میں پھرنے کی ہمت نہیں رکھتا تو اسے کوئی حق نہیں کہ وہ کسی عورت کو پردہ کرنے کو کہے۔۔۔


5358f5a683693.jpg
orha diya jayae????kya matlab...khud pehantay hain apni marzi se...alternate bhi use kar saktay hain...bikini pe toe kbhi post naheen aayee keh "bikini pehnadi Jayee"...libas izzat hai...be libasi zillat...burqay ka rang, garmi, sab maslay likhnay ki zehmat ki aapne...comfortable lternate equally available haien market main...khawateen apna arrangement kar lati haen...aap taradud na kijiyae...
 
Last edited:
good point my brother but it should be their choice and they should put it on according their own understanding and will. You should not force them and move them around like a herd of sheep.
Bhai jaan jis tarah hamain pata hai k Islam main parday ka hukam hai isi tarah un ko bhi pata hai isliye wo khud hi kartay hain Q k bachpan se wo yahi dekhtay aor seekhtay hain. Mere kehnay ka yeh matlab nahi hai k un ki marzi nahi hoti aor main zabardasti parda karwata hoon. Baqi jis tarah un ko parday ka hukam hai wese hi hamain nazar ko jhukanay ka hukam hai. Agar mard staring kartay hain aor nazar nahi jhukatay to wo bhi Allah k mujrim hain aor agar aurat parda nahi karti to wo bhi Allah ki mujrim hai. Jab aap kisi bhi mazhab ko qabool kartay hain to aap apni will us mazhab k God ko submit kar detay hain then there is no question about your will or your choice etc. Ab agar aap mazhab ko follow nahi kartay to phir aap law k bound hotay hain aor wahan aap ki will limit ho jati hai. Isi tarah phir society ki kuch requirements hoti hain to wahan bhi aap ki choice bohot cheezon main limit ho jati hai. So being a human, we are not absolutely free to live and act with our own will or choice
 
good point my brother but it should be their choice and they should put it on according their own understanding and will. You should not force them and move them around like a herd of sheep.
Bhai jaan jis tarah hamain pata hai k Islam main parday ka hukam hai isi tarah un ko bhi pata hai isliye wo khud hi kartay hain Q k bachpan se wo yahi dekhtay aor seekhtay hain. Mere kehnay ka yeh matlab nahi hai k un ki marzi nahi hoti aor main zabardasti parda karwata hoon. Baqi jis tarah un ko parday ka hukam hai wese hi hamain nazar ko jhukanay ka hukam hai. Agar mard staring kartay hain aor nazar nahi jhukatay to wo bhi Allah k mujrim hain aor agar aurat parda nahi karti to wo bhi Allah ki mujrim hai. Jab aap kisi bhi mazhab ko qabool kartay hain to aap apni will us mazhab k God ko submit kar detay hain then there is no question about your will or your choice etc. Ab agar aap mazhab ko follow nahi kartay to phir aap law k bound hotay hain aor wahan aap ki will limit ho jati hai. Isi tarah phir society ki kuch requirements hoti hain to wahan bhi aap ki choice bohot cheezon main limit ho jati hai. So being a human, we are not absolutely free to live and act with our own will or c
جب آپ "اپنی عورتیں" کا لفظ استعمال کرتے ہیں تو کیا آپ کو" اپنی گاڑی"، "اپنا سائیکل"، "اپنی پراپرٹی" جیسی فیلنگ نہیں آتی؟ عورت مرد کی طرح برابر کی انسان ہے، جس کی اپنی رائے ہے، اپنی چوائسز ہیں۔ آپ مرد حضرات کیسے عورت کو ایک کموڈٹی کی طرح ٹریٹ کرسکتے ہیں۔۔؟
Bi
جب آپ "اپنی عورتیں" کا لفظ استعمال کرتے ہیں تو کیا آپ کو" اپنی گاڑی"، "اپنا سائیکل"، "اپنی پراپرٹی" جیسی فیلنگ نہیں آتی؟ عورت مرد کی طرح برابر کی انسان ہے، جس کی اپنی رائے ہے، اپنی چوائسز ہیں۔ آپ مرد حضرات کیسے عورت کو ایک کموڈٹی کی طرح ٹریٹ کرسکتے ہیں۔۔؟
Bilkul bhi nahi. Jab main kehta hoon k mera baap ya meri maa ao aisay hi meri auratain bhi hain. Aor wo kahaingi k hamaray mard. There is nothing like property or something. Aap jab kehtay hain k aurton aur mardon k huqooq barabar hain to Allah ne barabar hi diye hain jitnay dono ko dene chahiye. Aap ka asal point barabar huqooq nahi balkay aik jesay huqooq hain. Ab aik jesay huqooq na hain aur na ho saktay hain. Mard ko Allah ne physically aor emotionally strong banaya hai to us ko wesi hi responsibilities di hain. Aurat physically nazuk hai aur emotional bhi hai is liye us ko alag responsibilities di hain. Mard aurat k kaam nahi kar sakta aur aurat mard k nahi. Mard ko Allah ne aurat ka guardian banaya hai. Wo us ko har qisam ki protection de ga. Ab agar aap kehtay hain k aik jesay huqooq honay chahiye to phir public transport main auratain alag seat Q mangti hain, jab kahin qataar khari hoti hai to auratain Q special treatment expect karti hain aur kaha jata hai k Ladies First. Aisi bohot c examples de sakta hoon jahan females apnay female honay ki waja se special treatment expect karti hain. Is liye mere bhai nature ne dono ko jo rights diye hain dono ko accept karnay chahiye. Haan ye main maanta hoon ko hamari society main bohot saray mard aurton par zulam kartay hain aur qanoon ko chahiye k un ko saza de. Warna Allah to qyamat ko un k zulm ka pora hisab lega hi
 

A.jokhio

Minister (2k+ posts)

Murda_Rood
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ تو تم اپنی جنانیوں کو فلوریڈا کے ساحلوں پر ننگی لٹا دو،،،اَپن اُس کا مساج کے لئے پہنچ جاتا ہوں
Kuch Allah ka khouf kerlo...kam se kam apni Aadam honey ki izat toe karo...yeh muslman hain ...