ہم پرورش لوح و قلم کرتے رہیں گے
جو دل پہ گزرتی ہے رقم کرتے رہیں گے
ہاں تلخئ ایام ابھی اور بڑھے گی
ہاں اہل ستم مشق ستم کرتے رہیں گے
سب سے پہلے تو عاطف کا اور تمام دوستوں کا شکریہ جن کی کاوشوں سے عمر قید سے رہائ ملی
احسان میرے دل پہ تمہارا ہے دوستو
یہ دل تمہارے پیار کا مارا ہے دوستو
قصور مجھ سے یہ سرزد ہوگیا کہ میں نے ایک ماڈ پر اس شبہ کا اظہار کیا کہ اسے فوج کی ایما پر بھرتی کیا گیا ہے- کیونکہ فوج سے متعلق ہر تھریڈ پر وہ نہ صرف موجود ہوتا ہے بلکہ اپنی رائے بھی دے رہا ہوتا ہے- بس اس قصور کی پاداش میں مستقل بین کر دیا گیا- اس بین نے میرے گمان پر مہر تصدیق ثبت کردی ہے، کیونکہ سیاستدان تو بڑے دل والے ہوتے ہیں اور ہر طرح کی تنقید اور اختلاف برداشت کرتے ہیں اور اس کا سیاسی جواب دیتےہیں- لیکن اتنی زودرنج وہی مخلوق ہوتی ہے جو خود کو مقدس گائے سمجھتی ہے- ایسی گایوں کو مشورہ ہے کہ وہ ہندوستان چلی جائیں وہاں گایوں کی پرستش ہوتی ورنہ ہم پاکستانی تو گائے کے تکے بنا کر کھاتے ہیں
عدیل صاحب کا شکریہ کہ انہوں نے انصاف کیا اور رہائ دلائ- ویسے سوچنے کی بات یہ کہ ایک ماڈ اتنا طاقتور کیسے ہوگیا جس کے سامنے وسیم بھائ بھی بے بس نظر آئے اور معاملات کو عدیل تک جانا پڑا ؟ ہیں جی ؟ کچھ دال میں کالا نہیں لگ رہا؟ فائزہ اور عبدالرحمن کے خلاف اس فورم پر کیا کچھ نہیں کہا گیا لیکن ان دونوں نے ذاتی بنیاد پر کسی کو مستقل بین نہیں کیا
اب کچھ باتیں عاطف کی تھریڈ پر کمنٹس کے بارے میں۔ ایک محترم دوست نے فرمایا کہ کیونکہ فورم کمرشل بنیاد پر چلایا جاتا ہےاس لئے کچھ باتوں اور ممبرز کو، جن سے فورم کے بزنس کو خطرہ ہو بین کر دیا جاتا ہے۔ عدیل کھل کر بتائیں کہ کیا مجبوری ہے اور کس کا دباؤ ہے ان پر- ہم تمام ممبران چاہے جس پارٹی سے بھی تعلق رکھتے ہوں عدیل کے ساتھ کھڑے ہونگے اور ہر دباؤ برداشت کرنے میں عدیل کی مدد کرینگے
پی ٹی آئ سے تعلق رکھنے والے ایک دوست نے کہا کہ عمران و نواز پر چاہے تنقید کی جائے مگر فوج پر تنقید نہیں کرنا چاہئے- پیارے بھائ آپکی بات بجا، فوج ہماری سر آنکھوں پر- لیکن ذرا یہ فرمائیے کہ عمران و نواز پر کیوں تنقید روا ہے؟ اس لئے نا کہ وہ سیاست میں ہیں اور سیاست تو نام ہی اختلاف، تنقید اور رواداری کا ہے تو جناب فوج اگر اپنے کام سے کام رکھے تو اس پر کوئ تنقید نہیں ہوگی لیکن اگر فوج سیاست میں ملوث ہو تو پھر وہ بھی ایک پارٹی بن گئ اور اسکی پالیسیوں پر بھی تنقید ہوگی- دوسری بات آپ نے یہ کہی کہ ہر ایرا غیرا فوج پر تنقید شروع کردیتا ہے تو پیارے بھائ جب فوج ہر ایرے غیرے کی زمینوں پر قبضہ کرکے وہاں ڈیفنس سوسائٹیاں، شاہین کمپلکس اور بحریہ ٹاؤن بنانے لگے گی اور رئیل اسٹیٹ کے بزنس میں گھٹنوں گھٹنوں اتر جائیگی تو ہر ایرا غیرا تنقید تو کرے گا- - فوج چاہتی ہے کہ وہ سیاست اور بزنس بھی کرے لیکن نہ کوئ سیاسی مخالفت ہو اور نہ کوئ کاروباری رقابت تو آپ ہی فرمائیے یہ روش کس قدر حق بجانب ہے
جتنے ممبر بھی یہاں فوج پر تنقید کرتے ہیں وہ فوج کے دشمن نہیں بلکہ ہم سب صدق دل سے اصلاح احوال چاہتے ہیں- ہم چاہتے ہیں کہ فوج اپنی پروفیشنل سرگرمیوں پر توجہ رکھے تاکہ ہمیں دوسرا مشرقی پاکستان جیسا المیہ نہ دیکھنا پڑے- ابھی جب فوج نے خالص پروفییشنل انداز میں دہشت گردوں کے خلاف کاروائ کی تو یہاں ہر ممبر نے اسکی حمایت کی
آخر میں فراز کی ایک نظم پیش خدمت ہے
میرا قلم نہیں کردار اس محافظ کا
جو اپنے شہر کو محصور کرکے ناز کرے
میرا قلم نہیں کاسئہ کسی گداگر کا
جوغاصبوں کو دعاؤں سے سرفراز کرے
میرا قلم نہیں تسبیح اس مبلغ کی
جو بندگی کا بھی ہر دم حساب رکھتا ہے
میرا قلم نہیں میزان ایسے عادل کی
جو اپنے چہرے پہ دوھرا نقاب رکھتا ہے
میرا قلم تو امانت ہے میرے لوگوں کی
میرا قلم تو عدالت میرے ضمیر کی ہے
اسی لئیے جو بھی لکھا تپاک جاں سےلکھا
جبھی تو لوچ کماں کا زبان تیر کی ہے
جو دل پہ گزرتی ہے رقم کرتے رہیں گے
ہاں تلخئ ایام ابھی اور بڑھے گی
ہاں اہل ستم مشق ستم کرتے رہیں گے
سب سے پہلے تو عاطف کا اور تمام دوستوں کا شکریہ جن کی کاوشوں سے عمر قید سے رہائ ملی
احسان میرے دل پہ تمہارا ہے دوستو
یہ دل تمہارے پیار کا مارا ہے دوستو
قصور مجھ سے یہ سرزد ہوگیا کہ میں نے ایک ماڈ پر اس شبہ کا اظہار کیا کہ اسے فوج کی ایما پر بھرتی کیا گیا ہے- کیونکہ فوج سے متعلق ہر تھریڈ پر وہ نہ صرف موجود ہوتا ہے بلکہ اپنی رائے بھی دے رہا ہوتا ہے- بس اس قصور کی پاداش میں مستقل بین کر دیا گیا- اس بین نے میرے گمان پر مہر تصدیق ثبت کردی ہے، کیونکہ سیاستدان تو بڑے دل والے ہوتے ہیں اور ہر طرح کی تنقید اور اختلاف برداشت کرتے ہیں اور اس کا سیاسی جواب دیتےہیں- لیکن اتنی زودرنج وہی مخلوق ہوتی ہے جو خود کو مقدس گائے سمجھتی ہے- ایسی گایوں کو مشورہ ہے کہ وہ ہندوستان چلی جائیں وہاں گایوں کی پرستش ہوتی ورنہ ہم پاکستانی تو گائے کے تکے بنا کر کھاتے ہیں
عدیل صاحب کا شکریہ کہ انہوں نے انصاف کیا اور رہائ دلائ- ویسے سوچنے کی بات یہ کہ ایک ماڈ اتنا طاقتور کیسے ہوگیا جس کے سامنے وسیم بھائ بھی بے بس نظر آئے اور معاملات کو عدیل تک جانا پڑا ؟ ہیں جی ؟ کچھ دال میں کالا نہیں لگ رہا؟ فائزہ اور عبدالرحمن کے خلاف اس فورم پر کیا کچھ نہیں کہا گیا لیکن ان دونوں نے ذاتی بنیاد پر کسی کو مستقل بین نہیں کیا
اب کچھ باتیں عاطف کی تھریڈ پر کمنٹس کے بارے میں۔ ایک محترم دوست نے فرمایا کہ کیونکہ فورم کمرشل بنیاد پر چلایا جاتا ہےاس لئے کچھ باتوں اور ممبرز کو، جن سے فورم کے بزنس کو خطرہ ہو بین کر دیا جاتا ہے۔ عدیل کھل کر بتائیں کہ کیا مجبوری ہے اور کس کا دباؤ ہے ان پر- ہم تمام ممبران چاہے جس پارٹی سے بھی تعلق رکھتے ہوں عدیل کے ساتھ کھڑے ہونگے اور ہر دباؤ برداشت کرنے میں عدیل کی مدد کرینگے
پی ٹی آئ سے تعلق رکھنے والے ایک دوست نے کہا کہ عمران و نواز پر چاہے تنقید کی جائے مگر فوج پر تنقید نہیں کرنا چاہئے- پیارے بھائ آپکی بات بجا، فوج ہماری سر آنکھوں پر- لیکن ذرا یہ فرمائیے کہ عمران و نواز پر کیوں تنقید روا ہے؟ اس لئے نا کہ وہ سیاست میں ہیں اور سیاست تو نام ہی اختلاف، تنقید اور رواداری کا ہے تو جناب فوج اگر اپنے کام سے کام رکھے تو اس پر کوئ تنقید نہیں ہوگی لیکن اگر فوج سیاست میں ملوث ہو تو پھر وہ بھی ایک پارٹی بن گئ اور اسکی پالیسیوں پر بھی تنقید ہوگی- دوسری بات آپ نے یہ کہی کہ ہر ایرا غیرا فوج پر تنقید شروع کردیتا ہے تو پیارے بھائ جب فوج ہر ایرے غیرے کی زمینوں پر قبضہ کرکے وہاں ڈیفنس سوسائٹیاں، شاہین کمپلکس اور بحریہ ٹاؤن بنانے لگے گی اور رئیل اسٹیٹ کے بزنس میں گھٹنوں گھٹنوں اتر جائیگی تو ہر ایرا غیرا تنقید تو کرے گا- - فوج چاہتی ہے کہ وہ سیاست اور بزنس بھی کرے لیکن نہ کوئ سیاسی مخالفت ہو اور نہ کوئ کاروباری رقابت تو آپ ہی فرمائیے یہ روش کس قدر حق بجانب ہے
جتنے ممبر بھی یہاں فوج پر تنقید کرتے ہیں وہ فوج کے دشمن نہیں بلکہ ہم سب صدق دل سے اصلاح احوال چاہتے ہیں- ہم چاہتے ہیں کہ فوج اپنی پروفیشنل سرگرمیوں پر توجہ رکھے تاکہ ہمیں دوسرا مشرقی پاکستان جیسا المیہ نہ دیکھنا پڑے- ابھی جب فوج نے خالص پروفییشنل انداز میں دہشت گردوں کے خلاف کاروائ کی تو یہاں ہر ممبر نے اسکی حمایت کی
آخر میں فراز کی ایک نظم پیش خدمت ہے
میرا قلم نہیں کردار اس محافظ کا
جو اپنے شہر کو محصور کرکے ناز کرے
میرا قلم نہیں کاسئہ کسی گداگر کا
جوغاصبوں کو دعاؤں سے سرفراز کرے
میرا قلم نہیں تسبیح اس مبلغ کی
جو بندگی کا بھی ہر دم حساب رکھتا ہے
میرا قلم نہیں میزان ایسے عادل کی
جو اپنے چہرے پہ دوھرا نقاب رکھتا ہے
میرا قلم تو امانت ہے میرے لوگوں کی
میرا قلم تو عدالت میرے ضمیر کی ہے
اسی لئیے جو بھی لکھا تپاک جاں سےلکھا
جبھی تو لوچ کماں کا زبان تیر کی ہے