یہ وہی چنیل ہے جس نے صرف ماروی سرمد کے حق میں اور عورت مارچ کے حق میں پروگرام کیا . خلیل ار رحمان قمر کے خلاف پورا ہفتہ دن رات موھم چلائی . عوام حیران تھی کے جیو کو آخر ہو کیا گیا ہے . وہ میر شکیل جو کہتا تھا اس کے لئے کاروبار سب سے اہم ہے وہ ایک دو ٹکے کی عورت کے لئے ایک ایسے رائٹر سے اپنا کنٹریکٹ ختم کر رہے ہیں جو اس وقت اپنی شہرت کی بلندیوں میں تھا . پاکستان کی تاریخ میں کسی ڈرامے نے اتنا بزنس نہیں کیا جتنا "میرے پاس تم ہو" نے کیا، ایسے وقت میں جب سارے چینل خلیل ار رحمان قمر کے پیچھے لگے ہوے تھے کے وہ ان سے ساتھ کنٹریکٹ کر لے .
ایسا کیا ہو گیا تھا کہ جیو نے اپنے کاروباری منافع کے بدلے ایک دو ٹکے کی عورت کا ساتھ دیا اور عوامی راے کے خلاف بھی گئے .
اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جیو ان طاقتوں کو خوش کرنا چاہتا تھا جو عورت مارچ کے پیچھے تھی اور شاید انہی طاقتوں کے ساتھ ان کا کوئی بوہت برا مالی مفاد بھی جڑا ہے جس کی وجہ سے بڑے مالی نقصان سے بچنے کے لئے جیو نے چھوٹا نقصان کرا لیا .
آج جیو نے حامد میر کو نکال دیا ہے لیکن اس طرح کا ردے عمل نہیں دیا جتنا ماروی سرمد کو بدشکل کہنے پر خلیل ار رحمان کے خلاف دیا . جیو میسنا بن کے چپ ہے کہ جو بیانیہ فوج اور اداروں کے خلاف بن رہا ہے اسکو تقویت ملے . اگر جیو کو واقیی حامد میر کے فوج کو گالیاں نکالنے پر دکھ ہوا ہے تو حامد میر کے خلاف ویسے ہی پروگرام کرے جیسے انھوں نے خلیل ار رحمان قمر کے خلاف کے تھے . اور ایک شدنی چھوڑ کے خاموش نہ بیٹھا رہے ان لوگوں کی جواب دینا جیو کی ہی ذمداری ہے جو لوگ یہ الزام لگا رہے ہیں کہ یہ اداروں کے پریشر میں کیا .
ایک اور بات ، آج تک ہم سمجھتے تھے کے بھارت میں کوئی پٹاخہ بھی پھٹتا ہے تو وہ دھماکے میں ہویے نقصان کی خبر بعد میں چلاتے ہیں پہلے یہ خبر چلاتے ہیں کے ائی ایس آئ دھماکا کروا دیا . لیکن آج الزام لگانے کی تیزی میں حامد میر مافیا انڈیا سے بھی آگے نکل گیا ہے . انھوں نے تو حادثے ہونے سے پہلے ہی اپنے بیانات لکھ کر رکھے ہوتے ہیں اور کبھی کبھی تو یہ الزام بھی حادثہ ہونے سے پہلے ہی لگا دیتے ہیں . اس کام میں ان کی رفتار تو انڈیا سے بھی زیادہ ہے .
ایسا کیا ہو گیا تھا کہ جیو نے اپنے کاروباری منافع کے بدلے ایک دو ٹکے کی عورت کا ساتھ دیا اور عوامی راے کے خلاف بھی گئے .
اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جیو ان طاقتوں کو خوش کرنا چاہتا تھا جو عورت مارچ کے پیچھے تھی اور شاید انہی طاقتوں کے ساتھ ان کا کوئی بوہت برا مالی مفاد بھی جڑا ہے جس کی وجہ سے بڑے مالی نقصان سے بچنے کے لئے جیو نے چھوٹا نقصان کرا لیا .
آج جیو نے حامد میر کو نکال دیا ہے لیکن اس طرح کا ردے عمل نہیں دیا جتنا ماروی سرمد کو بدشکل کہنے پر خلیل ار رحمان کے خلاف دیا . جیو میسنا بن کے چپ ہے کہ جو بیانیہ فوج اور اداروں کے خلاف بن رہا ہے اسکو تقویت ملے . اگر جیو کو واقیی حامد میر کے فوج کو گالیاں نکالنے پر دکھ ہوا ہے تو حامد میر کے خلاف ویسے ہی پروگرام کرے جیسے انھوں نے خلیل ار رحمان قمر کے خلاف کے تھے . اور ایک شدنی چھوڑ کے خاموش نہ بیٹھا رہے ان لوگوں کی جواب دینا جیو کی ہی ذمداری ہے جو لوگ یہ الزام لگا رہے ہیں کہ یہ اداروں کے پریشر میں کیا .
ایک اور بات ، آج تک ہم سمجھتے تھے کے بھارت میں کوئی پٹاخہ بھی پھٹتا ہے تو وہ دھماکے میں ہویے نقصان کی خبر بعد میں چلاتے ہیں پہلے یہ خبر چلاتے ہیں کے ائی ایس آئ دھماکا کروا دیا . لیکن آج الزام لگانے کی تیزی میں حامد میر مافیا انڈیا سے بھی آگے نکل گیا ہے . انھوں نے تو حادثے ہونے سے پہلے ہی اپنے بیانات لکھ کر رکھے ہوتے ہیں اور کبھی کبھی تو یہ الزام بھی حادثہ ہونے سے پہلے ہی لگا دیتے ہیں . اس کام میں ان کی رفتار تو انڈیا سے بھی زیادہ ہے .