جی ڈی پی اور ٹوٹی کھڑکی

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)


اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد خود موازنہ کر لیجیئے

Lahore-Orange-Line-Metro-Train-Project-4.jpg


Orange line Train.

Cost = 251 Billion PKR

Net effect on GDP = 251 Billion PKR

After operational, effect on economy = -60.4 Billion PKR/Year



428195_7457285_dam_akhbar.jpg


Mohmand Dam

Cost = 309 Billion PKR
GDP effect = 309 Billion PKR
After Operational, effect on economy = 2.86 Billion units of energy/year + 32,000 Acres of Land Irrigation + 300 Million Gallons of Drinking water for Peshawar.

اب یہ بتائیں کہ جی ڈی پی تو دونوں کام کرنے سے بڑھتا ہے، لیکن کونسا منصوبہ بننے کے بعد مک اور قوم کی معیشت پر زیادہ مثبت اثرات مرتّب کرتا ہے؟

تو آپ بھی اپنی کھڑکی تڑوا کر جی ڈی پی نہ بڑھوائیں، کہ جن منصوبوں سے معیشت کو کوئی آمدن نہیں، بلکہ الٹا بعد میں چلانے کو بھی جیب سے پیسے بھرنے پڑتے ہیں۔

یہ ہیں جناب وہ ذرائع جن سے نون لیگ نے اپنے دور میں جی ڈی پی کی شرح کو چار فیصد سے اوپر رکھا ہوا تھا۔

اب آپ خود فیصلہ کرلیجیئے کہ کیا آپ نے صرف اورنج لائن جیسے منصوبے بنا کر جی ڈی پی کی شرح چار فیصد سے اوپر رکھنی ہے، یا پھر تین فیصد پر کام چلا لیں گے، مہمند ڈیم کے پروجیکٹ کے ساتھ، کہ جس کے مکمّل ہونے پر بجلی اور پانی، دونوں کے مسائل بھی کم ہونگے اور ملک میں معاشی ترقی بھی آئے گی کیونکہ یہ پروجیکٹ خود کما کر دے گا۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)


اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد خود موازنہ کر لیجیئے

Lahore-Orange-Line-Metro-Train-Project-4.jpg


Orange line Train.

Cost = 251 Billion PKR

Net effect on GDP = 251 Billion PKR

After operational, effect on economy = -60.4 Billion PKR/Year



428195_7457285_dam_akhbar.jpg


Mohmand Dam

Cost = 309 Billion PKR
GDP effect = 309 Billion PKR
After Operational, effect on economy = 2.86 Billion units of energy/year + 32,000 Acres of Land Irrigation + 300 Million Gallons of Drinking water for Peshawar.

اب یہ بتائیں کہ جی ڈی پی تو دونوں کام کرنے سے بڑھتا ہے، لیکن کونسا منصوبہ بننے کے بعد مک اور قوم کی معیشت پر زیادہ مثبت اثرات مرتّب کرتا ہے؟

تو آپ بھی اپنی کھڑکی تڑوا کر جی ڈی پی نہ بڑھوائیں، کہ جن منصوبوں سے معیشت کو کوئی آمدن نہیں، بلکہ الٹا بعد میں چلانے کو بھی جیب سے پیسے بھرنے پڑتے ہیں۔

یہ ہیں جناب وہ ذرائع جن سے نون لیگ نے اپنے دور میں جی ڈی پی کی شرح کو چار فیصد سے اوپر رکھا ہوا تھا۔

اب آپ خود فیصلہ کرلیجیئے کہ کیا آپ نے صرف اورنج لائن جیسے منصوبے بنا کر جی ڈی پی کی شرح چار فیصد سے اوپر رکھنی ہے، یا پھر تین فیصد پر کام چلا لیں گے، مہمند ڈیم کے پروجیکٹ کے ساتھ، کہ جس کے مکمّل ہونے پر بجلی اور پانی، دونوں کے مسائل بھی کم ہونگے اور ملک میں معاشی ترقی بھی آئے گی کیونکہ یہ پروجیکٹ خود کما کر دے گا۔
یہ بات ن لیگی کھوتے نہیں سمجھ سکتے
Bubber Shair
Awan S
Rajarawal111
ansar_raja786
Resiliant
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
اگر ٹرین اور پٹری وغیرہ پاکستانی انجنیئرز وغیرہ بناتے تو اتنا نقصان نہ ہوتا ، شاید فائدہ ہی ہوتا
شائد کچھ پیسے بچ جاتے۔ شائد ہمارے لوگوں میں کوئی ہنر اجاگر ہوتا اور شائد یہاں کوئی نئی ٹرین اور پٹریاں وغیرہ بنانے کی صنعت ابھرتی۔

لیکن ہم نے تو موٹروے ایم ٹو کی سڑک بھی کورین انجینیئر اور مشینری سے بنوائی تھی۔
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
اگر ٹرین اور پٹری وغیرہ پاکستانی انجنیئرز وغیرہ بناتے تو اتنا نقصان نہ ہوتا ، شاید فائدہ ہی ہوتا

بننے کا خرچہ الگ ہے لیکن چلانے کا خرچہ بہت زیادہ ہے کیونکہ انہی گنجوں نے بجلی مہنگی بنائی ہے اور ٹرین کے ٹکٹ سستے رکھے ہیں۔ اور یہ ٹرین بجلی سے چلتی یے۔
 
Last edited:

Nice2MU

President (40k+ posts)
شائد کچھ پیسے بچ جاتے۔ شائد ہمارے لوگوں میں کوئی ہنر اجاگر ہوتا اور شائد یہاں کوئی نئی ٹرین اور پٹریاں وغیرہ بنانے کی صنعت ابھرتی۔

لیکن ہم نے تو موٹروے ایم ٹو کی سڑک بھی کورین انجینیئر اور مشینری سے بنوائی تھی۔

حالانکہ مشرف دور میں جب سب کمپنیاں پاکستان سے بھاگ گئیں تو ایم-ون موٹروے کا پراجیکٹ ایک پاکستانی کمپنی ایف ڈبلیو او نے مکمل کیا۔۔۔ اب وہ کمپنی ہر بڑے میں شامل ہوتی یے۔۔۔ میرے خیال میں مہمند ڈیم میں بھی شامل ہے اور اتنے بڑے بڑے پراجیکٹس میں جب پاکستانی کمپنیاں کام کا تجربہ حاصل کر لیگی تو پھر پاکستان کو چینی کمپنیوں کی زیادہ ضرورت بھی نہ ہو۔۔۔
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
حالانکہ مشرف دور میں جب سب کمپنیاں پاکستان سے بھاگ گئیں تو ایم-ون موٹروے کا پراجیکٹ ایک پاکستانی کمپنی ایف ڈبلیو او نے مکمل کیا۔۔۔ اب وہ کمپنی ہر بڑے میں شامل ہوتی یے۔۔۔ میرے خیال میں مہمند ڈیم میں بھی شامل ہے اور اتنے بڑے بڑے پراجیکٹس میں جب پاکستانی کمپنیاں کام کا تجربہ حاصل کر لیگی تو پھر پاکستان کو چینی کمپنیوں کی زیادہ ضرورت بھی نہ ہو۔۔۔
ایف ڈبلیو او کا قیام ہی شاہراہِ ریشم بنانے کے بعد عمل میں لایا گیا تھا کیونکہ اس جگہہ پر دنیا کی اور کوئی کمپنی کام کرنے کو راضی نہ تھی۔ شاہراہِ ریشم بنانے میں ہزاروں لوگوں کی اموات بھی ہوئیں۔ لیکن اگر سی پیک آج کسی وجہ سے ممکن ہے، تو وہ شاہراہ ریشم کا ہی روڈ ہے۔

نوّے کی دہائی میں ہمارے پاس قومی سطح پر بڑا کام کرنے کے لیئے ایف ڈبلیو او کے علاوہ نیشنل کنسٹرکشن اور این ایل سی بھی موجود تھی، لیکن انکو موٹروے ایم ٹو سے دور رکھا گیا۔ حالانکہ پاکستان کے باقی سارے موٹروے، آدھی سے کم قیمت پر بعد میں ہماری ہی کمپنیوں نے بنائے۔
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
ایف ڈبلیو او کا قیام ہی شاہراہِ ریشم بنانے کے بعد عمل میں لایا گیا تھا کیونکہ اس جگہہ پر دنیا کی اور کوئی کمپنی کام کرنے کو راضی نہ تھی۔ شاہراہِ ریشم بنانے میں ہزاروں لوگوں کی اموات بھی ہوئیں۔ لیکن اگر سی پیک آج کسی وجہ سے ممکن ہے، تو وہ شاہراہ ریشم کا ہی روڈ ہے۔

نوّے کی دہائی میں ہمارے پاس قومی سطح پر بڑا کام کرنے کے لیئے ایف ڈبلیو او کے علاوہ نیشنل کنسٹرکشن اور این ایل سی بھی موجود تھی، لیکن انکو موٹروے ایم ٹو سے دور رکھا گیا۔ حالانکہ پاکستان کے باقی سارے موٹروے، آدھی سے کم قیمت پر بعد میں ہماری ہی کمپنیوں نے بنائے۔

قومی کمپنیاں باہر و باہر کمیشن کیسے دیتی جن سے لندن اور دوبئی میں محلات کھڑے ہوتے۔۔؟