حفاظتی بند باندھ لیجئے...موسم نا ہموار ہے

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)
حفاظتی بند باندھ لیں....موسم کی خرابی کے سبب سفر میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں

عالمی طور پرمعدنیات کی قیمتوں اور اناج کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کمزور معاشی بنیادوں پر کھڑی معیشتوں کے لئے خطرہ ہے....پاکستان کی معیشت بھی انمیں سے ایک ہے

جس طرح سے پٹرول کی عالمی قیمت اور دیگر معدنیات کی عالمی قیمت میں اضافے کا مسلسل رجحان دیکھا جا رہا ہے...اس حساب سے پاکستان کے امپورٹ بل میں مزید اضافے کا خدشہ ہے. منہگائی/انفلیشن بھی 8 فیصد سے کم ہوتی نظر نہیں آتی، تجارتی خسارہ بڑھے گا، کرنٹ اکاونٹ اس سال تو سرپلس رہا اگلا سال خسارہ 5-8 ارب ڈالر تک جا سکتا ہے.....یعنی روپیہ مزید گرے گا...اور ممکن ہے اس سال کے آخر تک 162 - 163 تک چلا جائے
اگر اس حکومت نے حالات کے مطابق فیصلے نا کئے اور اپنے پاؤں چادر سے زیادہ پھیلائے، اور خساروں کی بنیاد پر گروتھ لانے کی کوشش کی تو ایک بار پھر ہم وہیں کھڑے ہونگے جہاں اسحاق ڈار ہمیں چھوڑ کر گیا تھا...خساروں کی بنیاد پر گروتھ. یعنی آئندہ سالوں میں ایک بار پھر آئ ایم ایف کا دروازہ

اس بار معیشت کے لئے جو بہتر نشانیاں ہیں وہ یہ ہیں کہ ڈالر آپکا منیجڈ فلوٹ ہے...جوں جوں تجارتی خسارہ اور بیرونی ادائیگیوں کا بوجھ بڑھے گا، روپیہ سیلف ایڈجسٹ ہوتا جائے گا...جس سے روپے کی قدر کو قائم رکھنے کے لئے زرمبادلہ کے ذخائر پربوجھ نہیں ہوگا اور اسی تناسب سے درامدات بھی سیلف ایڈجسٹ ہوتی جاینگیں
حکومت نے اسٹیٹ بنک سے قرضہ لینے پر پابندی عائد کی ہوئی ہے...جس سے نوٹ چھپنے کا عمل مکمل طور پر رک چکا ہے....جس سےمالیاتی ڈسپلن قائم رہے گا پرائمری بجٹ اس سال بھی سرپلس رہا اور امید ہے اگلے سال بھی سرپلس رہے گا...
ٹرف اسکیم کے تحت 450 ارب کی مشنری درآمد کی جا رہی ہے، جس سے اکسپورٹ اور صنعتی میدان میں بہتری کے امکانات ہیں

چیلنجز بہت ہیں. اور مشکلات بھی...دیکھتے ہیں اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے. الله پاکستان کا حامی و ناصر

بقلم خود
 
Last edited:

IMIKasbati

Minister (2k+ posts)
Lets not worry. When you have an honest and hardworking leader, Allah's help will definitely come. In sha Allah.

Insan koshish karta hai aur kamyabi Allah deta hai- IK

Allah helped him get out of Covid crisis successfully. No point of losing hope now.
 

Onlypakistan

Chief Minister (5k+ posts)
NOORA AUR ZARDARI DAKU NE NOTE CHAPNEY WALI MACHINEN APNEY GHAR LAGA RAKHI THEE ROZANA K HISAB ADHEY IDHER AUR ADHEY DOLLERS MAE TABDEEL KER K BAHIR .
 

Onlypakistan

Chief Minister (5k+ posts)
NOORA AUR ZARDARI DAKU NE NOTE CHAPNEY WALI MACHINEN APNEY GHAR LAGA RAKHI THEE ROZANA K HISAB ADHEY IDHER AUR ADHEY DOLLERS MAE TABDEEL KER K BAHIR
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
حفاظتی بند باندھ لیں....موسم کی خرابی کے سبب سفر میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں

عالمی طور پرمعدنیات کی قیمتوں اور اناج کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کمزور معاشی بنیادوں پر کھڑی معیشتوں کے لئے خطرہ ہے....پاکستان کی معیشت بھی انمیں سے ایک ہے

جس طرح سے پٹرول کی عالمی قیمت اور دیگر معدنیات کی عالمی قیمت میں اضافے کا مسلسل رجحان دیکھا جا رہا ہے...اس حساب سے پاکستان کے امپورٹ بل میں مزید اضافے کا خدشہ ہے. منہگائی/انفلیشن بھی 8 فیصد سے کم ہوتی نظر نہیں آتی، تجارتی خسارہ بڑھے گا، کرنٹ اکاونٹ اس سال تو سرپلس رہا اگلا سال خسارہ 5-8 ارب ڈالر تک جا سکتا ہے.....یعنی روپیہ مزید گرے گا...اور ممکن ہے اس سال کے آخر تک 162 - 163 تک چلا جائے
اگر اس حکومت نے حالات کے مطابق فیصلے نا کئے اور اپنے پاؤں چادر سے زیادہ پھیلائے، اور خساروں کی بنیاد پر گروتھ لانے کی کوشش کی تو ایک بار پھر ہم وہیں کھڑے ہونگے جہاں اسحاق ڈار ہمیں چھوڑ کر گیا تھا...خساروں کی بنیاد پر گروتھ. یعنی آئندہ سالوں میں ایک بار پھر آئ ایم ایف کا دروازہ

اس بار معیشت کے لئے جو بہتر نشانیاں ہیں وہ یہ ہیں کہ ڈالر آپکا منیجڈ فلوٹ ہے...جوں جوں تجارتی خسارہ اور بیرونی ادائیگیوں کا بوجھ بڑھے گا، روپیہ سیلف ایڈجسٹ ہوتا جائے گا...جس سے روپے کی قدر کو قائم رکھنے کے لئے زرمبادلہ کے ذخائر پربوجھ نہیں ہوگا اور اسی تناسب سے درامدات بھی سیلف ایڈجسٹ ہوتی جاینگیں
حکومت نے اسٹیٹ بنک سے قرضہ لینے پر پابندی عائد کی ہوئی ہے...جس سے نوٹ چھپنے کا عمل مکمل طور پر رک چکا ہے....جس سےمالیاتی ڈسپلن قائم رہے گا پرائمری بجٹ اس سال بھی سرپلس رہا اور امید ہے اگلے سال بھی سرپلس رہے گا...
ٹرف اسکیم کے تحت 450 ارب کی مشنری درآمد کی جا رہی ہے، جس سے اکسپورٹ اور صنعتی میدان میں بہتری کے امکانات ہیں

چیلنجز بہت ہیں. اور مشکلات بھی...دیکھتے ہیں اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے. الله پاکستان کا حامی و ناصر

بقلم خود
ایک بات کا تو مجھے معلوم ہے کہ تجارتی خسارے کو اس مرتبہ جان بوجھ کر بڑھایا گیا ہے، کیونکہ اگر ایسا نہ کیا تو امپورٹ کے اوپر وصول ہونے والے ٹیکس اور ڈیوٹی سے حکومت ہاتھ دھو بیٹھتی ہے۔ یہی تنازعہ بنا تھا حفیظ شیخ اور شبّر زیدی کے درمیان، جب شیخ صاحب نے زیدی صاحب کی چھنڈ پریڈ کی تھی کہ ٹیکس کیوں نہیں جمع ہورہا اور جواب میں زیدی صاحب نے فرمایا تھا کہ جو امپورٹ آپ نے بند کردی ہیں، اس کی وجہ سے ڈیوٹی اور ٹیکس ملنا بند ہوگئے ہیں۔

دوسری وجہ سے مہنگائی۔ جب مارکیٹ سے مقابلہ یونی کمپٹیشن کم ہوتا ہے تو سرمایہ دار زیادہ منافع کمانے کی نیّت سے قیمتیں اور بڑھا دیتے ہیں اور اسطرح کارٹل بن جاتے ہیں۔

امپورٹ کھولنے سے اس مقابلے پر اثر پڑے گا اور اس کی وجہ سے مہنگائی پر بھی۔

لیکن، اس مرتبہ تجارتی خسارے کو ایک خاص کیلکولیشن کے حساب سے پانچ سے آٹھ ارب ڈالر تک ہی محدود رکھا گیا ہے، جسمیں سے ہمیں ڈیڑھ ارب ڈالر کا کریڈٹ اپنے تیل کے اکاوٗنٹ پر سعودیہ سے حاصل ہوچکا ہے۔

اب جب ٹیکس کلیکشن بڑھے گی تو قرض کی ادائیگیاں بھی بڑھیں گی۔ اس طرح سے میرا خیال ہے کہ ڈالر کی قیمت زیادہ سے زیادہ ۱۵۸ سے لے کر ۱۶۰ کی حد تک رہے گا۔ لیکن پھر دوسری طرف کرنسی کے سستے ہونے پر ہماری ایکسپورٹ سستی ہونگی اور ان کے بڑھنے کا بھی امکان ہے۔ اگر ایسا ہوا، تو تجارتی خسارے اور ملک میں بیروزگاری پر مثبت اثرات ملیں گے۔
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
حفاظتی بند باندھ لیں....موسم کی خرابی کے سبب سفر میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں

عالمی طور پرمعدنیات کی قیمتوں اور اناج کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کمزور معاشی بنیادوں پر کھڑی معیشتوں کے لئے خطرہ ہے....پاکستان کی معیشت بھی انمیں سے ایک ہے

جس طرح سے پٹرول کی عالمی قیمت اور دیگر معدنیات کی عالمی قیمت میں اضافے کا مسلسل رجحان دیکھا جا رہا ہے...اس حساب سے پاکستان کے امپورٹ بل میں مزید اضافے کا خدشہ ہے. منہگائی/انفلیشن بھی 8 فیصد سے کم ہوتی نظر نہیں آتی، تجارتی خسارہ بڑھے گا، کرنٹ اکاونٹ اس سال تو سرپلس رہا اگلا سال خسارہ 5-8 ارب ڈالر تک جا سکتا ہے.....یعنی روپیہ مزید گرے گا...اور ممکن ہے اس سال کے آخر تک 162 - 163 تک چلا جائے
اگر اس حکومت نے حالات کے مطابق فیصلے نا کئے اور اپنے پاؤں چادر سے زیادہ پھیلائے، اور خساروں کی بنیاد پر گروتھ لانے کی کوشش کی تو ایک بار پھر ہم وہیں کھڑے ہونگے جہاں اسحاق ڈار ہمیں چھوڑ کر گیا تھا...خساروں کی بنیاد پر گروتھ. یعنی آئندہ سالوں میں ایک بار پھر آئ ایم ایف کا دروازہ

اس بار معیشت کے لئے جو بہتر نشانیاں ہیں وہ یہ ہیں کہ ڈالر آپکا منیجڈ فلوٹ ہے...جوں جوں تجارتی خسارہ اور بیرونی ادائیگیوں کا بوجھ بڑھے گا، روپیہ سیلف ایڈجسٹ ہوتا جائے گا...جس سے روپے کی قدر کو قائم رکھنے کے لئے زرمبادلہ کے ذخائر پربوجھ نہیں ہوگا اور اسی تناسب سے درامدات بھی سیلف ایڈجسٹ ہوتی جاینگیں
حکومت نے اسٹیٹ بنک سے قرضہ لینے پر پابندی عائد کی ہوئی ہے...جس سے نوٹ چھپنے کا عمل مکمل طور پر رک چکا ہے....جس سےمالیاتی ڈسپلن قائم رہے گا پرائمری بجٹ اس سال بھی سرپلس رہا اور امید ہے اگلے سال بھی سرپلس رہے گا...
ٹرف اسکیم کے تحت 450 ارب کی مشنری درآمد کی جا رہی ہے، جس سے اکسپورٹ اور صنعتی میدان میں بہتری کے امکانات ہیں

چیلنجز بہت ہیں. اور مشکلات بھی...دیکھتے ہیں اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے. الله پاکستان کا حامی و ناصر

بقلم خود
ایک بات کا تو مجھے معلوم ہے کہ تجارتی خسارے کو اس مرتبہ جان بوجھ کر بڑھایا گیا ہے، کیونکہ اگر ایسا نہ کیا تو امپورٹ کے اوپر وصول ہونے والے ٹیکس اور ڈیوٹی سے حکومت ہاتھ دھو بیٹھتی ہے۔ یہی تنازعہ بنا تھا حفیظ شیخ اور شبّر زیدی کے درمیان، جب شیخ صاحب نے زیدی صاحب کی چھنڈ پریڈ کی تھی کہ ٹیکس کیوں نہیں جمع ہورہا اور جواب میں زیدی صاحب نے فرمایا تھا کہ جو امپورٹ آپ نے بند کردی ہیں، اس کی وجہ سے ڈیوٹی اور ٹیکس ملنا بند ہوگئے ہیں۔

دوسری وجہ سے مہنگائی۔ جب مارکیٹ سے مقابلہ یونی کمپٹیشن کم ہوتا ہے تو سرمایہ دار زیادہ منافع کمانے کی نیّت سے قیمتیں اور بڑھا دیتے ہیں اور اسطرح کارٹل بن جاتے ہیں۔

امپورٹ کھولنے سے اس مقابلے پر اثر پڑے گا اور اس کی وجہ سے مہنگائی پر بھی۔

لیکن، اس مرتبہ تجارتی خسارے کو ایک خاص کیلکولیشن کے حساب سے پانچ سے آٹھ ارب ڈالر تک ہی محدود رکھا گیا ہے، جسمیں سے ہمیں ڈیڑھ ارب ڈالر کا کریڈٹ اپنے تیل کے اکاوٗنٹ پر سعودیہ سے حاصل ہوچکا ہے۔

اب جب ٹیکس کلیکشن بڑھے گی تو قرض کی ادائیگیاں بھی بڑھیں گی۔ اس طرح سے میرا خیال ہے کہ ڈالر کی قیمت زیادہ سے زیادہ ۱۵۸ سے لے کر ۱۶۰ کی حد تک رہے گا۔ لیکن پھر دوسری طرف کرنسی کے سستے ہونے پر ہماری ایکسپورٹ سستی ہونگی اور ان کے بڑھنے کا بھی امکان ہے۔ اگر ایسا ہوا، تو تجارتی خسارے اور ملک میں بیروزگاری پر مثبت اثرات ملیں گے۔