حمزہ شہباز کا لانگ مارچ کیلئے ایم پی ایز کو سینکڑوں افراد ساتھ لانے حکم

1Hamzahukamforlm.jpg

پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے پی ڈی ایم کے لانگ مارچ میں شرکت کیلئے پارٹی کے ایم پی ایز کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے ساتھ پانچ پانچ سو افراد کو لازمی لیکر آئیں۔ جبکہ آئندہ الیکشن میں ٹکٹ کا معاملہ کارکردگی سے مشروط کر دیا ہے۔

اے آر وائے نیوز کے مطابق حمزہ شہباز کے زیر صدارت مختلف ن لیگ کے ونگز کے اجلاسوں کا سلسلہ جاری ہے ، حمزہ شہباز نے لانگ مارچ میں زیادہ سے زیادہ افراد لانے کی ہدایت کردی۔ لاہور کے ایم پی ایز ٹاسک دیا ہے کہ وہ اپنے ہمراہ پانچ پانچ سو افراد لازمی لائیں۔

یہی نہیں حمزہ شہباز نے خواتین کی مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والی ایم پی ایز کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے ساتھ کم ازکم 25،25 خواتین کو لیکر آئیں۔ جب کہ اس سے پہلے مریم نواز اور حمزہ شہباز کے اس لانگ مارچ میں شرکت سے متعلق کہا گیا تھا کہ یہ 20 ہزار افراد کے ساتھ لاہور سے نکلیں گے۔


اطلاعات کے مطابق ن لیگ لاہور سے 20 ہزار افراد کولیکر نکلے گی جبکہ جی ٹی روڈ پر واقع دیگر اضلاع سے بھی لوگ ساتھ ملیں گے اور اسی طرح جلوس کی شکل میں لانگ مارچ میں شرکت کی جائے گی۔ دوسری جانب حکومت نے 10 لاکھ لوگوں کو ڈی چوک پر جمع کرنے کیلئے اپنے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کر دی ہے۔

یاد رہے 2 روز قبل لیگی قائد نوازشریف اور صدرشہبازشریف کی منظوری سے لانگ مارچ کا شیڈول جاری کیا تھا، لانگ مارچ کے حوالے سے صوبائی، ڈویژنل، ضلعی،وارڈ کی سطح پرعہدیداران،کارکنان کو ہدایا ت جاری کردی گئیں۔

شیڈول کے مطابق 24مارچ کو حمزہ شہباز اور مریم نواز کی قیادت میں کارواں لاہور سے روانہ ہوگا، کارواں رات گوجرانوالہ میں قیام کے بعد 25مارچ کو گوجرانوالہ سے جہلم پہنچے گا اور جہلم میں قیام کے بعد 26 مارچ کو راولپنڈی پہنچے گا۔ 27 مارچ کو حمزہ شہباز، مریم نوازکی قیادت میں کارواں اسلام آباد روانہ ہوگا

واضح رہے کہ ن لیگ کے کارواں کا 2 یا اس سے زیادہ دن تک شہر اقتدار میں قیام کا ارادہ ہے۔
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)
مجھے یہاں ایک مشہور لطیفہ یاد آ گیا ہوا اس طرح نواز شریف نے انقلابی لیڈر بن کر لاہور ائیر پوٹ اترنا سب کو یاد ہو گا یار جب شہباز شریف قافلہ بھاٹی گیٹ سے آگے نہیں بڑھا تھا وہاں ائیر پورٹ کے ارد گرد کی ذمہ داری کھوجے سعد رفیق پر تھی تو اس نے بندے لے کر آنا تھا کیونکہ اس کا حلقہ بھی وہی تھا اس نے اپنے قریبی ایس ایچ او سے بات کی اور پھر اپنے بھائی سمیت وہاں جھنڈے بینر لے کر وہاں تھانے پہنچ گیا اور گرفتاری دے دی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور بیچارہ نواز شریف انقلابی لیڈر بننے کے بجائے جیل چلا گیا

اسی طرح آر پار کے نعرے کے ساتھ مینار پاکستان کا جلسہ تھا بٹ کڑاھی کھا کر بڑے بد مست نعرے مارے گئے تھے اطلاع پہلے مل چکی تھی کہ جلسہ مشکل سے کامیاب ہو گا بڑی بات ہے اندر کھاتے کارکن مریم کو کہہ رہا تھے کرسیاں منگوا لے اس نے کہا کرائے پر لے لو کار کنوں نے مل کر جھوٹ بولا وہ تو انتظامیہ کے ڈر سے کوئی کرائے پر نہیں دے رہا جو کہ جھوٹ تھا میریم نے تقریبا دو 2 کڑور روپے ان کارکنوں کو دیے جاؤ بازار سے اپنی خرید لو کہا جاتا ہے مریم نے بیس 20 ہزار کرسییوں کے ہیسے دیے جو کہ فی کرسی 1000 ہزار روپے کے حساب سے 2 کڑور بنتے ہے کارکنوں لکچھمی چوک سے پانچ ہزار کرسیاں لی اور وہاں ہی ایک دوکان دار سے 20 ہزار کی رسید بنوائی جاتی عمرہ جا کر اس کے حوالے کی اور وہاں 5 ہزار پہنچائی اور 15 ہزار کرسیوں کے اپنے کارکن ہی پیسے کھا گئے اور بعد میں انہوں نے شور کر دیا جی وہ کرسیاں چوری ہو گئی انتظامیہ لے گئی اٹھا کر اور مریم روتی پیٹتی رہ گئی
کہ عمران خان ہماری کرسیاں تک کھا گیا
حمزہ تو فکر نہ کر تیرے ساتھ اس سے بری ہونی ہے