حکمران یا شطرنج کے مہرے

sergeant

Politcal Worker (100+ posts)
پاکستان ایک شطرنج کا بورڈ اور حکمران اسکے مہرے بن چکے ھیں۔ جن کی اپنی کوئی مومنٹ نہیں بلکہ کھیلنے والا اپنی ذہانت کے مطابق ان کوموو کرتا ھے، اور ان مہروں نے اپنے نیچے سب مہرے بھی رکھے ھوئے ھیں۔ لہذہ فرام ٹاپ ٹو باٹم مہرہ کلچر ھے۔ اس کلچر کا سب سے ذیادہ نقصان عام عوام کو ھو رہا ھے۔ اور یہ شطرنج کھیلنے والے پاکستانی نہیں بلکہ انٹرنیشنل پلیئر ھیں، شطرنج اور مہرے پاکستانی ھیں۔ کیونکہ یہ اپنے وژن سے کچھ کرنے کے قابل ھی نہیں ھیں، آقا کا حکم سر آنکھوں پر، دوسری بڑی وجہ ان کے اثاّثے ان کے آقاؤں کے پاس، ان کی دوہری شہریت ان کا مہرہ بننے کی بڑی وجہ ھے۔ یہ جونکیں ھیں جو غریب، مجبور،بدحال، تعلیمی لحاظ سے پسماندہ قوم کا خون چوس رہے ھیں اور اپنے اثاثوں کو بڑھا رہے ھیں۔ اس کی ذندہ مثال ذوالفقار مرزا کا وہ حلفی بیان کہ میرے پاس آج جو شوگر ملیں، ہزاروں ایکڑ زرعی آراضی، آدھا درجن بینگلوز اور وسیع پھیلے ھوئے کاروبار یہ سب کچھ بی بی شہید اور میرے بچپن کے دوست آصف زرداری کی دین ھے۔ کیا یہ سب کچھ لیگل وے سے ملا،اگر یہ لیگل ھے تو وہ لاکھوں ورکرز اس سے کیوں محروم رھے، وہ کرسیاں لگانے والے، وہ جھنڈے اٹھانے اور لگانے والے،وہ گلے پھاڑ پھاڑ کر بوسیدہ اور بے معنی نعرے لگانے والے،وہ پولیس کے ڈنڈوں اور آنسوں گیس کے شیلز کا مقابلہ کرنے والے اور وہ اپنا سب کچھ داؤ پر لگانے والے،اپنے بچوں کا مستقبل تک بھول جانے والے ایسے اثاثوں سے کیوں محروم رھے، ان کے پاس شوگر ملیں، زرعی آراضی، بنگلے کیوں نہیں۔ اسلیئے کہ یہ لوٹ مار ھے، جس سے صرف اپنے فیض یاب ھو سکتے ھیں۔
اب پاکستانی پالیٹکس کا حسین امتزاج دیکھیں۔ کہ یہاں تین تین چار چار پارٹیوں کے کولیشنز بنتے ھیں۔ جن کے اپنے اپنے ایجنڈے ھوتے ھیں جن کی ایک دوسرے سے کوئی مماثلت نہیں ھوتی۔ مماثلت اگر ھوتی بھی ھے تو وہ ھے ذاتی مفاد جسے یہ بے ضمیر لیڈر عوام کے مفاد ، قوم کے مفاد یا ملک کے وسیع تر مفاد کا نام دے کر پاور شیئر کرتے ھیں۔ اور ون ٹو ون کی خفیہ ملاقاتوں میں ایک دوسرے کو انتہائی نیک نیتی سے کہتے ھیں ملکر کھاؤ۔ اور پھر پاور میں رہتے ھوئے بھی ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچتے رہتے ھیں۔ ان کی ترجیحات بڑی مختلف ھیں۔ یہ ملکی دولت کو لوٹتے ھیں اور اپنے عزیزواقارب، دوست احباب کو بھی نوازتے ھیں۔ ان میں اخلاقیات اور انسانیت نام کی کوئی چیز نہیں، ان کے وژن بوسیدہ ھیں، وھی اپنے آپکو طاقتور بناؤ، ان کے تعلیمی میعار فیق، ان کے ووٹر سپورٹر بوگس۔
یہ حال کسی ایک پارٹی کا نہیں، بلکہ ہر وہ پارٹی جو کسی نہ کسی لیول پر اور کسی نہ کسی کنٹیکس میں پاور میں ھے یا پاور میں تھی۔اگر آپ آن کے اقتدار کا جائزہ لیں تو کوئی ایک وژنری کام یا پالیسی نظر نہیں آئے گی جو ان پارٹیوں کو نمایاں کرے،
یہ پارٹیاں جمہوریت کا راگ آلاپتے ھوئے تھکتی نہیں، لیکن جمہوریت کا کنسیپٹ ان کی اپنی پارٹیوں میں نہیں، ان کی موروثی پارٹیز ھیں، پہلے باپ،پھر بیٹا، پھر اسکا بیٹا پھر اسکا اینڈ سو آن، کسی پارٹی ممبر کو یہ حق حاصل ھی نہیں کہ وہ پارٹی صدر کیلئے الیکشن میں حصہ لے،اگر کوئی ایسی گستاخی کرے گا تو وہ پارٹی سے آوٹ ھو جائے گا،اب سوچیں ایسی پارٹیاں کونسی جمہوریت کا پرچار کرتی ھیں، ملک کو کونسا جمہوری نظام دیں گیں۔ یہ پارٹیاں نہين بلکہ مافیا گروپس ھیں،مافیا ہمیشہ اپنے لیئے سوچتا ھے،اور اس کی سوچ میں بنیادی نکتہ ھوتا ھے کہ ھر شے پر اپنا کنٹرول اور پریکٹیکلی ان مافیاز نے یہ ثابت کیا ھے،اگر کوئی اس کو ریکاگنائزنہ کرے وہ اور بات ھے۔ اب ان سب پارٹیوں کا ایک مختصر سا جائزہ لیتے ھیں۔
پاکستان پیپلزپارٹی:- یہ واحد خوشنصیب پارٹی ھے، جس کی نمائندگی پورے پاکستان میں ھے،اور بدنصیبی یہ کہ آج تک ڈیلور نہیں کر سکی، میں اسکی تاریخ میں نہیں جاؤں گا کیونکہ میں اس ضربالمثل کو مانتا ھوں- (۔ڈونٹ ڈویل ان دی پاسٹ،ڈونٹ ڈریم آف دی فیوچر،کنسنٹیریٹ دی مائنڈ آن دی پریزنٹ مومنٹ)۔۔ آج جتنا مضبوط ووٹ بینک اس پارٹی کا ھے شائد کسی اور کا ھو،کیونکہ اپنی ھی پارٹی کے دور اقتدار میں منہ زور مہنگائی، بجلی و گیس کی لا محدود لوڈشیڈنگ، لاقانونیت، بے روزگاری اور دوسری بنیادی سہولیات کا فقدان کے عروج پر ھونے کے باوجود یہ ووٹ بینک اپنے لیڈروں کے پاس محفوظ ھے، اور ابھی تک سیاسی مزاروں کو اپنے مستقبل کا محور سمجھتا ھے۔ ایسا ووٹ بینک آپ کو دنیا میں نہیں ملے گا،لیکن اس پارٹی کے لیڈروں کی سنگدلی دیکھیے کہ آج تک ان کو اس انوسینٹ ووٹر پر رحم نہیں آیا کہ اپنے ان اپنے ھی مستقبل سے غافل سپورٹر کی تقدیر بدل دیں، ان کے بچوں کیلئے کوالٹی ایجوکیشن سکول، کالج اور یونیورسٹیاں بنا دیں تاکہ یہ تعلیم یافتہ ھوکر اپنی حالت خود بدل سکیں۔ لیکن سمجھدار جانتے ھیں، کہ پھر ھمارے مزاروں پر کون حاضری دے گا، ووٹ کون دے گا، کرسیاں کون لگائے گا، ہمارے بچوں کا غلام کون بنے گا۔ اس پارٹی کی قیادت نے ہمیشہ اپنے عزیزواقارب اور دوست و احباب کو خوب نوازا اور میرٹ کی دھجیاں بکھیری ھیں۔ جسکا کا اقرار مرزا صاحب کر چکے ھیں۔۔
پاکستان مسلم لیگ نون:- یہ پاکستان کی دوسری بڑی جماعت ھے، جو آجکل سکڑنے کے عمل سے گزر رہی ھے، اور تقریبا***‎ پنجاب تک محدود ھو رہی ھے۔اس کی لیڈر شپ کا نعرہ بھی عوام دوستی ھے، لیکن دوستی کہیں سلپ ھو گئی ھو اور عوام موجود ھے،اس پارٹی کو یہ اعزاز حاصل ھے کہ انھیں دو دفعہ وفاقی اور لامحدود دفعہ پنجاب کا اقتدار ملا۔ لیکن حاصل کیا ھوا،صفر۔ یہ جماعت اپنی نااہلیوں سے زیرو ھو رہی ھے، جالانکہ اس کے پاس بہترین مواقع تھے اور ہیں۔ یہ پاکستان کی 60٪ آبادی پر حکومت کر رھے ھیں۔ یہ اپنے سارے ادوار میں پنجاب کو انتہائی ایڈوانس سٹیٹ بنا کر اپنی حبالوطنی کا ثبوت دے سکتے تھے،لیکن انہوں نے بلیم گیم، کھوکھلے نعروں اور کھوکھلی بڑکوں پر زور رکھا،اور آج ناردرن پنجاب تک محدود ھوتے نظر آرہے ھیں۔ ان کا ڈرفٹڈ ووٹ بینک ھے،اور اس ووٹ بینک کو اپنی مٹھی میں رکھنے کیلۓ ابھی تک کوئی خاطر خواہ حکمت عملی نہیں بناسکے سواۓ عمران خان کو بدنام کرنے کے، جس کا الٹا اثر ھو رہا ھے، لوگ متنفر ھو رھے ھیں ان گھسی پٹی ٹیکٹیسز کی وجہ سے۔حالانکہ یہ نااہل پنجاب میں انقلابی کام کر کے اور غریب دوست امپلیمینٹڈ پالیسیاں بنا کر 60٪عوام کا دل جیتنے کے ساتھ ساتھ یہ باقی تینوں صوبوں کی حکومتوں کو اور وفاقی حکومت کو مشکلات میں ڈال سکتے تھے، لیکن ایسا نہیں ھوا کیونکہ یہ لوگ نااہل اور وژن لیس ھیں۔
پاکستان مسلم لیگ ق:- یہ پاکستان کی تیسری بڑی جماعت ھے، اور اس نے ن کے بطن سے جنم لیا ھے، اسکا ووٹ بینک بھی ڈرفٹڈھے،اور یہ بھی عوام ، قوم اور ملکی مفاد میں فیصلے کرنے کی ماھر ھے، اس جماعت کا ذیادہ تر ووٹ بینک سودرن پنجاب میں ھے،اس کی عوام دوستی کا ثبوت یہ ھے کہ یہ اپنے گھر سے ہارتی ھے،اس نے بھی اشتہاروں میں لکھا پڑھا پنجاب دیا ھے،روشن ضمیری اور اخلاقیات کا یہ عالم کہ تین سال وفاقی حکومت کو بدکردار، کرپٹ،چور، لٹیراکا طعنہ دیتی رہی اور جب وفاق نے پاور شیئرنگ کی صلح ماری تو سب کچھ دودھ کا دھلا کہ کر وزارتوں کو جپھی مار لی۔ اور جب کسی نے سوال کیا کہ یہ کیا ھے تو پاکستانی سیاست کا خاص ڈائیلاگ سنا دیا کہ ملک،قوم اور عوام کے مفاد میں کڑوا گھونٹ پیا۔۔ ان نااہلوں نے بھی اتنے سال مشرف کے ساتھ مزے لوٹے اور کچھ ڈیلور نہ کرسکے کیونکہ یہ بھی وژن لیس تھے۔۔ ان کا فیورٹ مشغلہ بھی بلیم گیم ھے۔
اے این پی :- یہ بھی ایک بڑی صوبائی پارٹی ھے،لیکن وفاق میں پاور شیئرنگ کے مزے لوٹ رھی ھے،کراچی میں بھی اس کا ووٹ بینک ھے، جو گھر میں تنور کی حیثیت رکھتا ھے۔ اس پارٹی کا سب سے بڑا ایشو صوبہ کے نام کی تبدیلی تھی، جو پوری ھو گئی،اور اسطرح اس جماعت نے صوبے کے تمام مسائل حل کر دیۓ، نام کی تبدیلی نے پورے صوبے میں جگہ جگہ کوالٹی ایجوکیشن سکول، کالج اور یونیورسٹیاں قائم کر دیں ھیں، عوام کے علاج معالجے کیلۓ بہترین ہاسپٹل قائم ھو گۓ ھیں، لوگوں کو انٹرپٹڈ بجلی اور گیس مل رھی ھے، پینے کیلۓ صاف پانی مہیا کر دیا گیا ھے،لا اینڈ آرڈر کی بہترین صورت حال ھو گئی ھے،اور اس جماعت نے یہ ثابت کیا ھے کہ زژن ایسا ھونا چاھیۓ۔ اور پندرہ اگست کو دنیا کا سب سے بڑا جھنڈا لہرا کر حب الوطنی کا ثبوت دیا اور صرف یہ نہیں بلکہ قوم کے خزانے سے چھتیس لاکھ روپیہ اس جھنڈے پر خرچ کیۓ اور اپنی جیب سے ایک روپیہ بھی نہیں دیا،اس سے ان کی عوام دوستی اور خدمت کے جزبہ کا اظہار ھوتا ھے۔ اسی صوبے میں ملک کی مایہ نازاسلامی جماعتوں نے بھی پانچ سال ملکرحکومت کی لیکن وہ بھی دوسری پارٹیوں کی طرح صفر رھے، کیونکہ وژن ان کا بھی ایسا ھی تھا،ھم نے ان اسلامی جماعتوں کی حکومت سے امیدیں وابستہ کی تھیں کہ یہ اس صوبے کو مثالی اسلامی پروگریسو ماڈرن سٹیٹ بنا دیں گے، اور وہ دوسرے صوبوں کیلۓ مثال بن جاۓ گا،لیکن مایوسی ھوئی۔اسطرح ھماری اسلامی جماعتیں بھی فیل ھوئیں اور اپنی نااہلی اور وژن لیس ھونے کا ثبوت دیا۔
ایم کیو ایم :- یہ کراچی کی سب سے بڑی جماعت ھے اور اس کا طرہ امتیاز یہ ھے کہ یہ ہمیشہ سے اقتدار میں ھے،یہ اپنے آپ کو مڈل مین کہتی ھے ،جس کی پاکستان کو اشہد ضرورت بھی ھے،اس نے پورے پاکستان میں بپنے آپ کو انٹرڈیوس کرانے کا کام شروع کیا ھے،لیکن کامیابی نظر نہیں آتی، کیونکہ یہ بھی دوسری جماعتوں کی طرح نعروں پر یقین رکھتی ھے، اس کو اللہ نے ہمیشہ موقع دیا دھے لیکن یہ بھی فیل ھوئی۔ یہ اگر کراچی کو ڈویلپ کر لیتی تو وہ ڈویلپمنٹ ان کا پیغام پورے پاکستان میں پہنچاتی اور کراچی کے ساتھ ساتھ پورے پاکستان کے لوگ انہیں ویلکم کرتے، لیکن ایسا نہ ھوا،وجہ وھی رھی۔ وژن لیس اور نااہلی۔ اس جماعت سے کافی امیدیں وابستہ تھیں اور یہ مڈل کلاس کی جماعت ھے ،لیکن ڈیلور کرنے میں ناکام ھے،کیونکہ ڈیلوری تو عوام کی فلاع و بہبود کے کام ھیں نعرے نہیں اور نہ ھی حکومت میں رہنے کے لمبے ادوار۔۔
اسلامی گروپس اور دوسری چھوٹی علاقائی پارٹیاں:- یہ جماعتیں صرف سپورٹنگ مٹیریل بن چکی ھیں،یہ بھی ذاتی مفاد میں کسی کی فیور میں اپنا ووٹ بینک استمال کرتی ھیں۔ انفرادی طور پر ان کی کرئی خاص کامیابی نظر نہیں آتی،یہ ووٹ توڑنے والی پارٹیاں ھیں کسی کا دھرن تختہ کر سکتی ھیں۔ ملکی خدمت میں یہ بھی اسی حمام میں ھیں جہاں دوسری بڑی پارٹیاں ھیں۔
پاکستان تحریک انصاف :- یہ ایک نئی جماعت ھے جو دوسری موروثی جماعتوں سے تھوڑی مختلف ھے،اسکا بھی میجر سٹیک پنجاب ھے اور دوسری بڑی پارٹیوں کی طرح اسکا زور بھی پنجاب پر زیادہ ھے،کیونکہ پنجاب ملک کا پاپولیشن کے اعتبار سے بڑا صوبہ ھے اور جو یہاں زیادہ سیٹس لینے میں کامیاب ھو جاتا ھے وہ ھی حکومت بنانے کی پوزیشن میں آجاتا ھے، اس کے دوسری بڑی پارٹیوں سے مختلف ھونے کی بڑی وجہ یہ ھے کہ اس نے آجتک اقتدار نہیں دیکھا، آجکل یہ جماعت ینگ جنریشن میں بہت مقبول ھو رھی ھے، اس میں تمام غیرمعروف لوگ ھیں۔ اس پارٹی کے بارے میں زیادہ اس لیۓ نہیں کہا جا سکتا کیونکہ اس کو آجتک آزمایا نہيں گیا، میری پرسنل خواہش ھے کہ اس کو آزمانا چاھیے۔ ھم جو لوگ ملک کی خوشحالی کے بارے میں سوچتے ھیں، اس پارٹی کو ووٹ دینا چاھیے تاکہ اس کا زژن اور اہلیت پرکھی جا سکے،اس پارٹی کی قیادت کو ایک یہ کریڈٹ جاتا ھے کہ وہ ویلفئر مائنڈ ھے، اس نے کینسر ہسپیٹل اور نمل یونیورسٹی بنا کر پروف دیا ھے کہ وہ دوسرے روایتی سیاستدانوں سے زرا مختلف ھے،
پارٹیوں کی پازیٹوٹی:- بڑے افسوس سے یہ کہنا پڑتا ھے کہ ھماری ساری پارٹیوں نے آجتک کوئی خاص پازیٹو کام نہیں کیا،اگر کچھ کیا ھے تو وہ آٹے میں نمک کے برابر ھے ۔
پارٹیوں کی نیگیٹوٹی:- بڑے فخر سے ھم یہ کہ سکتے ھیں کہ ھماری سیاسی پارٹیاں نیگیٹوٹی میں ورلڈ چمپیعن ھیں۔ یہ بلیم گیم میں اپنا ثانی نہیں رکھتی۔ ان کے پاس فرسودہ، بے معنی اور کھوکھلے لعرے ھیں، یہ قوم کے خزانے کو لوٹنے میں اپنا ثانی نہیں رکھی،ریپیوٹیشن بنانے کیلۓ ان کا خاص ہتھیار اپنے نام کی تختیاں لگانا اور قومی خزانے سے چلاۓ ھوۓ منصوبوں کی اپنے نام سے اشتہاری مہم چلانا، اور قوم کے خزانے سے کروڑوں ان اشتہاروں پر خرچ کرنا،میرٹ کی دھجیاں بکھیرنا۔ اقربا پروری پر یقین رکھنا،دوست احباب کو نوازنا،نااہل لوگوں کو بڑے بڑے اداروں کا سربراہ بنانا تاکہ اپنی کرسی مضبوط ھو،عوام کی دولت سے بہرون ملک اپنے بزنسسز شروع کرنا، یہ سارے کام ان پارٹیوں کے ھیں جو کئی بار اقتدار میں رہیں۔
کامیابی کی ضمانت:- وہ پارٹی جو اقتدار میں آکے صرف عوام کی خدمت کو اپنا مقصد بناۓ گی، وہ پرائمنسٹر جو پرائمنسٹر ہاؤس میں رہنے کی بجاۓ چار بیڈروم کے گھر میں رہنے کو ترجیح دے گا،وہ ممبران اسمبلی اور منسٹرز جو تین تین بیڈروم کے گھروں میں رہنا پسند کریں، وہ جو اپنی تنخواہ سے اپنے گھر کا نظام چلائیں گے، وہ جو اپنی پاکٹ سے کھانہ کھائیں گے اور چاۓ پیئں گے،وہ جو عام شہریوں کی طرح روڈ پر بغیر کسی پروٹوکول کے سفر کریں گے،وہ جو دوران اقتدار کوئی ذاتی کاروبار نہیں چلائیں گے،وہ جو کس پروجیکٹ کی لانچنگ پر اپنے نام کی تختی لگانے سے انکار کر دیں گے،وہ جو عام پبلک پلیسیز پر بغیر کسی پروٹوکول کے جا کر عوام کے مسائل سنیں گے، وہ جو اپنے بچوں کو ان ہی سکولوں میں تعلیم دلوائیں گے، وہ جو علاج معالجے کیلۓ ان ہی ہاسپیٹلز کا رخ کریں گے جہاں عوام علاج کرواتے ھیں۔ جو عوام کو بپنے گھر کا فرد سمجھیں گے۔ وہ کامیاب ھوں گے، عوام ھر دفعہ ان کو الیکٹ کریں گے۔
ایک چھوٹا سا نکتہ اگر ہماری سمجھ میں آجاۓ تو ہم ھر اخلاقی جرم اور معاشرتی برائی سے بچ سکتے ھیں۔ وہ ھے ہماری ذندگی کا سفر،جہاں پیدا ھونے کے بعد موت کی طرف سفرشروع ھو جاتا ھے اور وقت مقررہ پر منزل آجاتی ھے اور ھم منوں مٹی کے نیچے سب کچھ چھوڑ کر اور دنیا کو بھول کر سو جاتے ھیں۔ اور وہاں ہمارے اچھے اعمال ہمارے لیۓ راحت اور برے اعمال وبال بن جاتے ھیں۔ اب اگر ھم اپنی جمع کی ھوئی دولت سے اپنی ذندگی کا سفر روک سکتے ھیں اور ہزاروں سال ذندگی خرید سکتے ھیں تو ٹھیک ھے، لوٹ مار کرو، جائزوناجائز سے دولت حاصل کرو، لیکن اگر آپ ایک سیکنڈ نہیں خرید سکتے تو پھر لوگوں کو ان کا حق دے دو۔ اس دنیا میں بڑی بڑی ہستیاں اور بڑے بڑے عظیم لوگ آۓ اور اپنا ٹائم گزار کر چلے گۓ، اگر آج ان کا کچھ ھے تو وہ ھے ان کی اچھی یا بری شہرت۔
پاکستان کو اللہ نے قدرتی وسا‏ئل سے نوازہ ھے، سکلڈ مین پاور کا سمندر ھے، دنیا کا ایک امیر ترین ملک بن سکتا ھے، اگر ایماندار حکمران مل جائیں تو، یہ ایسا ملک ھے جو صرف ٹیکس کولیکشن سے اپنا نظام چلا سکتا ھے اور امیر ترین اسلامک سٹیٹ بن سکتی ھے، نیچرل ریسورسز تو سونے پر سہاگہ ھے،ایسا ملک جو اپنا اناج ، سبزیاں، فروٹ اور دورھ پورا کر سکتا ھے، وہ اللہ کے حکم سے کھبی غربت میں نہیں جا سکتا بس نیک سیرت اور ایماندار قیادت چاھیے۔
اللہ سے دعا گو ھوں کہ ھیں توفیق دے کہ ھم ایماندار لوگوں کو الیکٹ کرسکیں۔
 
Last edited by a moderator:

vicahmed99

Chief Minister (5k+ posts)
ooh bhai..........Koan emaandar................pakistani nation??? you are living in fooling paradise...........this nation has deviated the path of Allah and Muhammad (S.A.W) and that's why we are being cursed everyday due to our own deed....Morally we are dead people.
 
brother,I want to kiss those hands which have written 100 % realities about our politicians.I congratulate you on this perfect analysis.GOD BLESS YOU.NO doubt you are real patriotic pakistani.I have never watch or read such a healthy, fectual and reasonable advice and solution
 

chegado

MPA (400+ posts)
This man is biased who says PTI is democratic party. IK is head and will always be- no one can challege him or even think about. ***** party with no known name in the party. What PTI has done for pakistan in last 15 years or what IK did for Pakistan except Shoukat Khannam or that University- main credit goes to the people of Pakistan and all over the world.

Ik do live a luxury life, did u c his house, how did u get money to make such place. He was supporter of a dictator for a long time but when realized that Musharaf is saying that he will make him PM of Pakistan but practically not doing so, left his Government.

Imran may be clean comparing to other politicians as never being in power- once get the power, we shall get scandals as we got about his sex life and in cricket. PTI other few leaders and candidates are expelled politicians from PMLn.

In future be realistic and always right truth.
 

sergeant

Politcal Worker (100+ posts)
my Friend! i have not mentioned any thing about IK, just i mention that we can test him. if we will not test new people how will get wise people, if Pakistani people start casting vote to people who practically deliver then we can clean this dirty politics,if we again and again electing these treacheries who are ruling or ruled many time, then this system will not be change.
Thanks for advising me to be realistic and Inshallah i will be......
 

Bombaybuz

Minister (2k+ posts)
Whats new there ... this all we know even more then this ...but what about the conclusion and the solution ??? naik logh kahan mars sai ayeen gey ya Pluto sai ...??? aap k gher gali mohalley elaqey district main hai koe EMANDAR AADMI ?? ager hai tou mujh us ka add bata deain main dekhna chahata hoon ... chu k mahsoos karna chahata hoon k emandar admi hota kesa hai ...
 

sergeant

Politcal Worker (100+ posts)
Sir! you will find many honest people around you, but electoral system does't support them, because if you have hundred of millions rupees then you can contest election, so how will get honest and wise people in assemblies. presently politics has become a business, spend millions and earn billions.
so how honest people can come in your Parliament. may be am wrong but it's my assessment.
may be you have better answer. Thanks for commenting...