حکومتی اتحادی جے یو آئی (ف) بھی ٹرانس جینڈر ایکٹ کے خلاف عدالت پہنچ گئی

4fazlotransgendera.jpg

حکومت کی اتحادی جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی) نے بھی ٹرانس جینڈر ایکٹ کو شریعت کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

جے یو آئی نے دائر درخواست میں استدعا کی کہ ٹرانس جینڈر ایکٹ خلاف شریعت قرار دیا جائے، قرآن و سنت کیخلاف ملک میں کوئی قانون نہیں بن سکتا۔

شریعہ کورٹ نے جے یو آئی کی درخواست ابتدائی سماعت کیلئے مقرر کر دی۔ وفاقی شرعی عدالت 3 اکتوبر پیر کو جے یو آئی کی درخواست پر ابتدائی سماعت کرے گی۔

https://twitter.com/x/status/1575756270702772224
یاد رہے کہ 26 ستمبر کو خواجہ سراؤں کے تحفظ سے متعلق ٹرانس جینڈر ایکٹ ترمیمی بل 2022 پی ٹی آئی سینیٹر فوزیہ ارشد نے ایوان میں پیش کیا ہے، جسے چئیرمین سینیٹ نے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔

گزشتہ دنوں اسلامی نظریاتی کونسل کے اعلیٰ سطح اجلاس میں بھی کہا گیا کہ ٹرانس جینڈر قانون نت نئے معاشرتی مسائل پیدا کرنے کا سبب بن سکتا ہے اور یہ ایکٹ میں مجموعی طورپر متعدد دفعات شرعی اصولوں سے ہم آہنگ نہیں۔
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)
لعنت تمھاری منافقت پر ان کے اتحادی ہو حکومت میں روز انہیں ملتے ہو ان سے گلا تک نہیں کیا ہوگا بلکہ علحدگی کا اعلان کردو