مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے بڑا دعویٰ کردیا، کہا اگر ہماری حکومت نہ آتی تو آج ڈالر 400 روپے تک پہنچ جاتا،جہاں پر ملک کو پہنچا دیا گیا تھا اس کو درست کرنا کچھ دنوں کا کام نہیں۔
ہم نیوز کے پروگرام نیوز لائن میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف کےساتھ معاہدہ کر کے خلاف ورزی کی،عمران خان نے پیٹرول مہنگا خریدا اور قیمتوں میں کمی کی۔
شاہد خاقان عباسی نےمزید کہا کہ ہم نے اپنی سیاست کی قیمت ادا کر کے ملکی مفاد کو دیکھا،پہلے میں بھی حکومت بنانے کے حق میں نہیں تھا، ہم نہ آتے تو آج پاکستان سری لنکا سے بھی بدتر حالت میں ہوتا۔
لیگی رہنما نے مزید کہا کہ عمران خان گزشتہ چار سال حکومت میں رہے اور جھوٹ بولتے رہے،سابق حکومت کے اعداد وشمار سارے غلط تھے،عمران خان نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کر کے دو ہفتے بعد اس سے مکر گئے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو وہاں پہنچا دیا گیا کہ دنیا کا کوئی ادارہ آپ پر اعتماد نہیں کرتا، 4 سال کی غفلت،کوتاہی ،کرپشن اور نااہلی چار مہینے میں دور نہیں ہوسکتی ، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت مفتاح اسماعیل کنٹرول کرسکتاہے نہ ہی حکومت کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے آرمی چیف کی کال کا کوئی علم نہیں ہے، اگر آرمی چیف نے کال کی ہے تو بالکل درست کیا ہے۔
دوسری جانب جیو نیوز کے پروگرام جرگہ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آرمی چیف ملک کا حصہ ہیں اگروہ کسی سے بات کرتے ہیں تو وہ ملک کے لیےکرتے ہیں، میرا نہیں خیال کہ ٹیلی فون پربات ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر آرمی چیف کی امریکی نمائندے سے بات ہوئی ہے توکوئی مضائقہ نہیں، جہاں بھی آپ کا اثر ہوتا ہے آپ اس اثر کو استعمال کرتے ہیں، آرمی چیف، وزیرخزانہ اورگورنر اسٹیٹ بینک حکومت پاکستان کا حصہ ہیں، جب مشکل حالات ہوتے ہیں تو سب اپنا حصہ ڈالتے ہیں اور حالات بہترکرنےکی کوشش کرتے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی مدت پوری کرےگی، آج ملک الیکشن کا متحمل نہیں ہوسکتا، ہمیں اکتوبر میں الیکشن کرانےکا نہیں کہا گیا، قبل ازوقت انتخابات کرانے کے حوالے سےکسی دباؤ کا مجھے علم نہیں۔