حکومت پر دباؤ بڑھے گا،پی ٹی آئی میں بغاوت کا خدشہ منڈلا رہا ہے:تجزیہ کار

shami-and-sohail.jpg


پی ٹی آئی میں بغاوت کا خدشہ منڈلا رہا ہے،تجزیہ کار

ملک بھر کے عوام مہنگائی سے پریشان، تحریک انصاف کی حکومت سے سخت نالاں ہیں، اس حوالے سے جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ میں سینیئر صحافی سہیل وڑائچ سے گفتگو کی گئی، انہوں ںے کہا نواز شریف ن لیگ کی قیادت کی طرف سے کسی خدشہ کا شکار نہیں،نواز شریف نے مجھ سے کہا کہ عام انتخابات کسی مداخلت کے بغیر ہوجائیں گے لیکن کیا آئندہ حکومت کو بغیر مداخلت کے چلنے دیا جائے گا۔

انہوں ںے کہا کہ میری موجودگی میں نواز شریف کی شہباز شریف سے ٹیلیفون پر بات ہوئی،میں نے نواز شریف سے پارٹی میں دو بیانیوں کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ یہ طبیعتوں کا فرق ہے،میری اورشہباز شریف کی سوچ اور ٹارگٹ ایک ہی ہے کوئی اختلاف نہیں۔

سہیل وڑائچ نے بتایا کہ نواز شریف کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ نواز شریف کو تحریک عدم اعتماد اور کسی مداخلت کے بغیر عام انتخابات کی یقین دہانی کروائی گئی ہے،نواز شریف کے جنوری یا فروری میں واپس آنے کا امکان نہیں،نواز شریف نے مجھے کہا کہ کورونا کے بعد آپریشن کرواؤں گا اس کے بعد واپسی ہوگی۔


تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے مزید کہا کہ مہنگائی اور بیروزگاری کی وجہ سے لوگ حکومت سے مطمئن نہیں ہیں،پی ٹی آئی میں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مخاصمت کا نیا رویہ شروع ہوا اس کی وجہ سے پارٹی میں بغاوت کا خدشہ ہے،احتجاج اور لانگ مارچ ہوں گے تو حکومت پر دباؤ بڑھے گا۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ مسلم لیگ ن کا ووٹ بینک اپنی جگہ برقرار ہے، ن لیگ میں کوئی بھی لیڈر نواز شریف کیخلاف بغاوت نہیں کرسکتا،ن لیگ میں صف اول کا کوئی شخص اپنی ڈیڑھ اینٹ کی الگ مسجد نہیں بنانا چاہتا ہے، تحریک انصاف میں کھلبلی مچی ہوئی ہے وہاں بہت سے لوگ اپنے مستقبل کے حوالے سے پریشان ہیں۔

مجیب الرحمان شامی نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی میں شامل الیکٹ ایبلز آزاد حیثیت سے کسی دوسری جماعت کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کا سوچ رہے ہیں،پی ٹی آئی نے اپنے لوگوں کو روکنے کیلئے ن لیگ میں انتشار کی باتیں شروع کی ہیں، عمران خان کے ووٹ بینک میں کمی نظر آرہی ہے، پی ٹی آئی پر ووٹروں کا دباؤ برقرار رہا تو دوسری طاقتیں بھی غیرجانبدار ہوجائیں گی،نواز شریف واپس نہیں آتے تو شہباز شریف کو مشکل نہیں ہوگی۔

میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف حکومت کا اس وقت چوتھا سال ہے، اگلا سا ل الیکشن کا سال ہے، حکومت اپنے دعوے اور وعدے کے مطابق ملک کو تو مسائل سے نہیں نکال سکی لیکن خود مسائل کا شکار ہے، حکومت پر ملک کو مزید مسائل میں ڈالنے کا الزام ہے۔
 

tahirmajid

Chief Minister (5k+ posts)
jo paarty Iqtidaar mein ho us mein kabhi baghawat nahi hoti. ager koi aik aadh chalal bhi jay to us se koi faraq nahi parta
 

disgusted

Chief Minister (5k+ posts)
shami is still crying non-stop . The petrol pump was a gold mine. Waraich is a food-mufta. He goes into a frenzied delirium on the sight of food. Ganja has given him some hotdogs in London. Simple reason for their non-stop barking.
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
shami-and-sohail.jpg


پی ٹی آئی میں بغاوت کا خدشہ منڈلا رہا ہے،تجزیہ کار

ملک بھر کے عوام مہنگائی سے پریشان، تحریک انصاف کی حکومت سے سخت نالاں ہیں، اس حوالے سے جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ میں سینیئر صحافی سہیل وڑائچ سے گفتگو کی گئی، انہوں ںے کہا نواز شریف ن لیگ کی قیادت کی طرف سے کسی خدشہ کا شکار نہیں،نواز شریف نے مجھ سے کہا کہ عام انتخابات کسی مداخلت کے بغیر ہوجائیں گے لیکن کیا آئندہ حکومت کو بغیر مداخلت کے چلنے دیا جائے گا۔

انہوں ںے کہا کہ میری موجودگی میں نواز شریف کی شہباز شریف سے ٹیلیفون پر بات ہوئی،میں نے نواز شریف سے پارٹی میں دو بیانیوں کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ یہ طبیعتوں کا فرق ہے،میری اورشہباز شریف کی سوچ اور ٹارگٹ ایک ہی ہے کوئی اختلاف نہیں۔

سہیل وڑائچ نے بتایا کہ نواز شریف کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ نواز شریف کو تحریک عدم اعتماد اور کسی مداخلت کے بغیر عام انتخابات کی یقین دہانی کروائی گئی ہے،نواز شریف کے جنوری یا فروری میں واپس آنے کا امکان نہیں،نواز شریف نے مجھے کہا کہ کورونا کے بعد آپریشن کرواؤں گا اس کے بعد واپسی ہوگی۔


تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے مزید کہا کہ مہنگائی اور بیروزگاری کی وجہ سے لوگ حکومت سے مطمئن نہیں ہیں،پی ٹی آئی میں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مخاصمت کا نیا رویہ شروع ہوا اس کی وجہ سے پارٹی میں بغاوت کا خدشہ ہے،احتجاج اور لانگ مارچ ہوں گے تو حکومت پر دباؤ بڑھے گا۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ مسلم لیگ ن کا ووٹ بینک اپنی جگہ برقرار ہے، ن لیگ میں کوئی بھی لیڈر نواز شریف کیخلاف بغاوت نہیں کرسکتا،ن لیگ میں صف اول کا کوئی شخص اپنی ڈیڑھ اینٹ کی الگ مسجد نہیں بنانا چاہتا ہے، تحریک انصاف میں کھلبلی مچی ہوئی ہے وہاں بہت سے لوگ اپنے مستقبل کے حوالے سے پریشان ہیں۔

مجیب الرحمان شامی نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی میں شامل الیکٹ ایبلز آزاد حیثیت سے کسی دوسری جماعت کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کا سوچ رہے ہیں،پی ٹی آئی نے اپنے لوگوں کو روکنے کیلئے ن لیگ میں انتشار کی باتیں شروع کی ہیں، عمران خان کے ووٹ بینک میں کمی نظر آرہی ہے، پی ٹی آئی پر ووٹروں کا دباؤ برقرار رہا تو دوسری طاقتیں بھی غیرجانبدار ہوجائیں گی،نواز شریف واپس نہیں آتے تو شہباز شریف کو مشکل نہیں ہوگی۔

میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف حکومت کا اس وقت چوتھا سال ہے، اگلا سا ل الیکشن کا سال ہے، حکومت اپنے دعوے اور وعدے کے مطابق ملک کو تو مسائل سے نہیں نکال سکی لیکن خود مسائل کا شکار ہے، حکومت پر ملک کو مزید مسائل میں ڈالنے کا الزام ہے۔
گنجوں نے پاکستان سے جو مال لوٹا ہے ان دونوں کو انکی حثیت کے مطابق اس میں سے ٹکڑے ملے ہوے ہیں یہ اس راتب کو حلال نہ کریں تو اور کیا کریں ؟