حکومت کا عوام کو ریلیف کے بجائے آئل کمپنیوں کے مارجن میں اضافہ؟

oil-shehbaz-shahrif-mr.jpg


وفاقی حکومت کی طرف سے پٹرول پر ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ 50 روپے فی لٹر پٹرولیم لیوی وصول کی جا رہی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق 13 جماعتی اتحادی حکومت کی طرف سے پاکستانی شہریوں کو ریلیف دینے کے بجائے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے مارجن میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وفاقی حکومت نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے مارجن میں 1 روپے 32 پیسے فی لیٹر تک یکم دسمبر سے اضافہ کر دیا ہے جس کے بعد آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے مارجن بڑھنے سے ان کی آمدن میں اربوں روپے کا اضافہ ہو گا۔اس وقت وفاقی حکومت کی طرف سے پٹرول پر ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ 50 روپے فی لٹر پٹرولیم لیوی وصول کی جا رہی ہے ۔

حکومت کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پیڑول پر آئل اینڈ مارکیٹنگ کمپنیز (او ایم سی) مارجن میں 32 پیسے اضافہ کیا گیا جو 4 روپے فی لیٹر اور ہائی سپیڈ پر مارجن 1 روپے 32 پیسے اضافہ کیا گیا جو 5 روپے فی لیٹر ہو گیا ہے۔

ہائی سپیڈ ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی کی مد میں 12 روپے بڑھائے گئے ہیں جس کے بعد پٹرولیم لیوی 25 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے۔ دوسری طرف وفاقی حکومت کی طرف سے پٹرول پر 2 روپے جب ہائی سپیڈ ڈیزل پر 1 روپے فی لیٹر مارجن بڑھایا جائے گا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئندہ پندرہ روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کیا تھا اور بتایا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی مشاورت سے پیٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ سردیوں کے باعث مٹی کے تیل کی قیمت میں فی لیٹر 10 روپے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں ساڑھے سات روپے کمی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
 

Citizen X

President (40k+ posts)
Kahan gai woh Italian ghastord ko bakwas ker rahi thi ek agar 1 dollar ki bhi kammi hui to agaly din yeh bhi petrol ki qeemat $1 kum ker deinge
 

Eyeaan

Chief Minister (5k+ posts)
مریم یورپ میں بیٹھی پٹواریوں پے ہنس رہی ہے اور اپنے پالتو صحافیوں سے مشورہ کر رہی ہے کہ پٹواریوں کو اب کونسامنجن بیچ کر بیوقوف بنانا ہے