حکومت کی بے لگام ہوتے ڈالر کو لگام ڈالنے کی تیاری

dollal11.jpg


ڈالر کی ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی ہوئی قیمت کو لگام ڈالنے کیلئے اسٹیٹ بینک نے 114 اشیا کی درآمد پر 100 فیصد کیش مارجن کی شرط عائد کردی، جس کا مقصد درآمدات کی حوصلہ شکنی اور ادائیگیوں کے توازن کو سہارا دینا ہے۔

مرکزی بینک کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 114 اشیا کی درآمد پر 100 فیصد کیش مارجن کی شرط عائد کرنے کے بعد ان اشیا کی مجموعی تعداد 525 ہوگئی جن پر 100 فیصد کیش مارجن کی شرط عائد ہے۔

یاد رہے کہ اسٹیٹ بینک ادائیگیوں کے توازن کو بہتر بنانے اور پاکستانی روپے کو سہارا دینے، زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کرنے کیلئے اس سے قبل درآمدی گاڑیوں کیلئے بینک فنانسنگ پر بھی پابندی لگا چکا ہے۔

اس طرح ڈالر کی قدر کو قابو میں رکھنے کیلئے درآمدی اشیا پر 100 فیصد کیش مارجن کی شرط میں شامل اشیا کی فہرست میں 114 پراڈکٹس کا اضافہ اسٹیٹ بینک کا دوسرا بڑا اقدام ہے۔

واضح رہے کہ کیش مارجن اس رقم کو کہتے ہیں جو درآمد کنندہ کو سودے کے آغاز کیلئے لیٹر آف کریڈٹ کھولنے کیلئے اپنے بینک میں جمع کرانا ہوتی ہے اور یہ درآمدی اشیا کی مجموعی مالیت کے برابر ہوتی ہے۔

اس کی مدد سے کیش مارجن سے درآمدات کی لاگت ڈالر مہنگا ہونے کے باعث بڑھ جاتی ہے، جس کی وجہ سے درآمدات کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔