خاتون افسر نامنظور،مانسہرہ میں نامعلوم ملزمان کا خاتون اسسٹنٹ کمشنر پر حملہ

mansh112121.jpg



خیبر پختونخوا کے شہر مانسہرہ میں نامعلوم افراد نے خاتون اسسٹنٹ کمشنر ماروی شیر ملک کی گاڑی کو روک کر ان پر حملہ کردیا ہے،ملزمان نے حملہ کرتے ہوئے ایک خاتون کو خود پر افسر ماننے سے انکار کا اعلان بھی کیا۔

تفصیلات کے مطابق قبائلی اضلاع کے فرسودہ روایات اور سوچ کے حامل چند افراد نے مانسہرہ میں ایک خاتون اسسٹنٹ کمشنر پر یہ کہہ کر حملہ کردیا کہ ہم کسی خاتون کو اسسٹنٹ کمشنر یا ڈپٹی کمشنر نہیں مانتے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ مانسہرہ کے علاقے غازی کوٹ کے قریب پیش آیا، ملزمان اسسٹنٹ کمشنر ماروی شیر ملک کی گاڑی کا پیچھا کرتے ہوئے آرہے تھے اور اس دوران انہوں نے تین بار گاڑی کو اوور ٹیک کرنے کی کوشش بھی کی۔


متعدد کوششوں کے بعد ملزمان غازی کوٹ کے قریب اسسٹنٹ کمشنر کی گاڑی کو روکنے میں کامیاب ہوگئے اور گاڑی پر حملہ کردیا،ملزمان نے ماروی شیر کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں اور ان کے سیکیورٹی گارڈ کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔

ملزمان کے تشدد سے سیکیورٹی گارڈ کا بازو ٹوٹ گیا، تاہم اس دوران اردگرد موجود افراد نے مداخلت کی اور نہ صرف گارڈ کو ملزمان کے چنگل سے آزاد کروایا اور بلکہ تین ملزمان کو پکڑ کر پولیس کے حوالے بھی کردیا۔

اسسٹنٹ کمشنر نے مانسہر ہ کے تھانہ سٹی میں واقعہ کے خلاف درخواست دی جس کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
 

A.jokhio

Minister (2k+ posts)
mansh112121.jpg



خیبر پختونخوا کے شہر مانسہرہ میں نامعلوم افراد نے خاتون اسسٹنٹ کمشنر ماروی شیر ملک کی گاڑی کو روک کر ان پر حملہ کردیا ہے،ملزمان نے حملہ کرتے ہوئے ایک خاتون کو خود پر افسر ماننے سے انکار کا اعلان بھی کیا۔

تفصیلات کے مطابق قبائلی اضلاع کے فرسودہ روایات اور سوچ کے حامل چند افراد نے مانسہرہ میں ایک خاتون اسسٹنٹ کمشنر پر یہ کہہ کر حملہ کردیا کہ ہم کسی خاتون کو اسسٹنٹ کمشنر یا ڈپٹی کمشنر نہیں مانتے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ مانسہرہ کے علاقے غازی کوٹ کے قریب پیش آیا، ملزمان اسسٹنٹ کمشنر ماروی شیر ملک کی گاڑی کا پیچھا کرتے ہوئے آرہے تھے اور اس دوران انہوں نے تین بار گاڑی کو اوور ٹیک کرنے کی کوشش بھی کی۔


متعدد کوششوں کے بعد ملزمان غازی کوٹ کے قریب اسسٹنٹ کمشنر کی گاڑی کو روکنے میں کامیاب ہوگئے اور گاڑی پر حملہ کردیا،ملزمان نے ماروی شیر کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں اور ان کے سیکیورٹی گارڈ کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔

ملزمان کے تشدد سے سیکیورٹی گارڈ کا بازو ٹوٹ گیا، تاہم اس دوران اردگرد موجود افراد نے مداخلت کی اور نہ صرف گارڈ کو ملزمان کے چنگل سے آزاد کروایا اور بلکہ تین ملزمان کو پکڑ کر پولیس کے حوالے بھی کردیا۔

اسسٹنٹ کمشنر نے مانسہر ہ کے تھانہ سٹی میں واقعہ کے خلاف درخواست دی جس کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
Some thing fishy...they may object (wrongfully though) but they cant attack her (its not their culture/value)...either its some other matter, or a planted incident to dent administration's reputation...something is not right in above narrations...
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
نوے فیصد کمشنر ، ڈی سی اور پولیس والے وغیرہ سیاست دانوں کے پالتو ہوتے ہیں ، اس لئے ہو سکتا ہے کہ جسے مسترد کر کے اس عورت کو سلیکٹ کیا گیا ہے اس کی سازش ہو
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
جو تین بندے گرفتار ہوئے ہیُ ان کی نشاندہی پر باقی بھاگنے والے مجرموں کو بھی گرفتار کرکے ان کے علاقے میں ہی مونہہ کالا کرکے جوتوں کے ہار پہنا کر اس علاقے کی خواتین کو اکٹھا کر کے ان خواتین سے ان کو جوتے مروائے جائیں