خاتون جج کے خلاف بیان کا کیس :عمران خان نے بیان حلفی عدالت میں جمع کرا دیا

imran-khan-ihc-judge-case-st.jpg


اسلام آباد کی مقامی عدالت میں تعینات خاتون جج سے متعلق توہین آمیز بیان کے کیس میں عدالت سے معافی مانگنے کے بعد آج سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے عدالت میں بیان حلفی بھی جمع کرا دیا۔ جس میں آئندہ ایسے بیانات نہ دینے کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔

تفصیلات کے مطابق عمران خان نے اپنے بیان حلفی میں کہا ہے کہ عدالت سمجھے تو میں معافی مانگنے کیلئے بھی تیار ہوں۔ گزشتہ سماعت پر عدالت کے روبرو جو کہا اس پر قائم ہوں اور عمل کروں گا۔ عدالت کو مطمئن کرنےکیلئے اگر کوئی مزید اقدام بھی کرنا پڑے تو اس کیلئے بھی تیار ہوں۔

یاد رہےکہ گزشتہ سماعت پر عمران خان نے عدالت میں کہا تھا کہ اگر جج سمجھیں کہ ریڈلائن کراس کی ہے معافی مانگنے کیلئے تیار ہوں۔ جبکہ اسی وقت عدالت سے معافی بھی مانگی تھی۔ اس بیان سے متعلق سابق وزیراعظم نے کہا کہ وہ اس پرقائم ہیں۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ تقریر میں جج کو دھمکی دینے کا ارادہ نہیں تھا، ایکشن لینے سے مراد لیگل ایکشن کے سوا کچھ نہیں نہیں تھا، 26 سال عدلیہ کی آزادی اور قانون کی حکمرانی کے لیے جدوجہد کی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے مستقبل میں عدلیہ سے متعلق محتاط رہنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے مزید کہا کہ مستقبل میں ایسا کچھ نہیں کروں گا جس سے عدلیہ کے وقار بالخصوص ماتحت عدلیہ کو نقصان پہنچے۔

واضح رہے کہ بیان حلفی جمع کرانے سے قبل عمران خان خاتون جج جن سے متعلق توہین آمیز ریمارکس کا کیس زیر سماعت تھا ذاتی حیثیت میں ان کی عدالت میں پیش ہوئے تاہم جج زیبا چودھری اس روز چھٹی پر تھیں۔

عمران خان نے جج زیبا چودھری کے ریڈر سے کہا کہ "میڈم زیبا کو بتانا کہ عمران خان آیا تھا ، معذرت کرنے ان الفاظ پر اگر انکی دل آزاری ہوئی ہے تو" تاہم خاتون جج کی عدم موجودگی کے باعث واپس روانہ ہوگئے۔